ڈونلڈ ٹرمپ کے دنیا بھر سے تجارتی جنگ چھیڑنے کے دوران خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 60.12 ڈالر فی بیرل پرآن گری ہے۔ یہ کمی فی بیرل 14 ڈالر بنتی ہے۔

خیال رہے کہ عالمی منڈی میں برینٹ خام تیل 31 مارچ کو 74.74 ڈالر فی بیرل تھا جو معمولی اضافے کے ساتھ 2 اپریل تک 74.

95 ڈالرفی بیرل تک جا پہنچا تھا۔

تاہم اس کے بعد خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی دیکھی جارہی ہے جو 74.74 ڈالر سے کم ہوتے ہوتے 60.12 ڈالر فی بیرل تک آگئی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں کمی سے پاکستان میں فی لٹر پیٹرول کی قیمتوں میں 10 سے 12 روپے کی کمی ہوسکتی ہے۔

قبل ازیں حکومت نے پیٹرول کی قیمتوں میں زیادہ کمی نہیں تھی لیکن اس کے بدلے میں حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں بڑا ریلیف دینے کا اپنا وعدہ پورا کیا تھا۔

اب چوں کہ خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اس لیے پیٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع ہے۔

تاہم ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل ٹیکس عائد کرنے کا اپنا اختیار استعمال کرسکتی ہے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خام تیل کی قیمتوں میں پیٹرول کی قیمتوں میں فی بیرل

پڑھیں:

امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ سے پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں مواقع پیدا ہو رہے ہیں.پاکستان کے ٹیکسٹائل

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اپریل ۔2025 )پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کے سربراہ فواد انور نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی جنگ اور محصولات میں مسلسل اضافے کے باعث پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں نئی تجارتی جگہ حاصل کرنے کا موقع پیدا ہو رہا ہے ‘پاکستان کا ٹیکسٹائل سیکٹر سالانہ تقریباً 17 ارب ڈالر کی برآمدات کرتا ہے اور یہ روزگار فراہم کرنے والا ملک کا سب سے بڑا شعبہ ہے.

(جاری ہے)

فواد انور نے غیرملکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک موقع ہے کہ ہم چین سے کچھ کاروبار اپنی طرف منتقل کر سکیں لیکن ہم یہ کس حد تک کامیابی سے کر پاتے ہیں یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم مذاکرات کی میز پر کس حد تک موثر طریقے سے بیٹھتے ہیں. فواد انور نے یہ گفتگو اس وقت کی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے درجنوں ممالک پر عائد بھاری محصولات کو 90 دنوں کے لیے موخر کرنے کا اعلان کیا تاہم چین کو اس سے مستثنیٰ رکھا گیا اگر بدھ کو ٹرمپ اپنا فیصلہ تبدیل نہ کرتے تو پاکستان کو 29 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑتا وائٹ ہاﺅس کے مطابق امریکی درآمدات پر 10 فیصد عمومی ڈیوٹی بدستور نافذ رہے گی ٹرمپ نے بدھ کو چین کی درآمدات پر ٹیرف 104 فیصد سے بڑھا کر 125 فیصد کر دیا.

اس سے قبل بیجنگ نے ٹرمپ کے ابتدائی اقدامات کے جواب میں امریکی مصنوعات پر 84 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا اور عہد کیا تھا کہ وہ یہ تجارتی جنگ آخری حد تک لڑے گا یہ سب دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان بڑھتے ہوئے جوابی وار کی شکل اختیار کر چکا ہے فواد انور نے کہا کہ یہ دو دیو قامت طاقتوں کی جنگ ہے اور باقی سب اس کے ضمنی نقصانات ہیں ماہرین کے مطابق اگر29 فیصد ٹیرف کی شرح 90 دن بعد دوبارہ نافذ ہوتی ہے تو پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات کو دو ارب ڈالر تک کا نقصان ہو سکتا ہے.

فواد انور کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل شعبے کے لیے یہ محض ایک عارضی مسئلہ ہے جسے ہر صورت حل کرنا ہو گا فواد انور نے کہاکہ 29 فیصد کا یہ بوجھ نہ امریکی ریٹیلر اٹھا سکتا ہے، نہ صارف اتنی زیادہ شرح کوئی برداشت نہیں کر سکتا.

متعلقہ مضامین

  • ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی: پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان
  • 16 اپریل کو فی لیٹرپیٹرول کتنا سستا ہوسکتا ہے؟
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان
  • پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں فی لیٹر بڑی کمی کا امکان
  • تیل کے عالمی نرخوں میں کمی، پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات10 روپے سستی ہونے کا امکان
  • گیس کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان، کمپنیوں نے درخواست جمع کرادی
  • مزید 11 آئی پی پیز ٹیرف میں کمی پر تیار، کیا بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے؟
  • امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ سے پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں مواقع پیدا ہو رہے ہیں.پاکستان کے ٹیکسٹائل
  • عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں مسلسل کمی