وزیراعلیٰ سندھ کا اسٹیل ملز کی بحالی اور ملازمین کی فلاح و بہبود کے عزم کا اعادہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
فائل فوٹو۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاکستان اسٹیل ملز کی انتظامیہ اور ٹریڈ یونین کے ساتھ مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت اسٹیل ملز سے منسلک اسپتالوں، اسکولوں اور کالجوں کے امور جاری رکھنے کےلیے ان کا انتظام سنبھالے گی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی اور اس کے ملازمین کی فلاح و بہبود کےلیے سندھ حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کے مسائل حل ہوں۔
مراد علی شاہ نے اعلان کیا کہ اسٹیل ملز کی بحالی کےلیے 700 ایکڑ اراضی مختص کی گئی ہے اور اسٹیل ملز کی انتظامیہ اور متعلقہ وزارت ایک نئے اسٹیل پلانٹ کےلیے تجارتی فزیبلٹی اسٹڈی پر کام کر رہی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے اسٹیل ملز بند کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملازمین کو برطرف کرنا بحالی کے مقصد کے خلاف ہے۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کریں گے کہ رمضان سے قبل برطرف کیے گئے 1370 ملازمین کے ساتھ ساتھ 2020 سے 2021 کے درمیان نکالے گئے 49 انٹرنز اور ہنرمند ملازمین کو بھی بحال کیا جائے۔ انہوں نے واٹر بورڈ کو ہدایت دی کہ اسٹیل ٹاؤن میں پانی کی فراہمی فوری طور پر بحال کی جائے۔
ایک اہم اعلان میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسٹیل ٹاؤن کے 100 بستروں پر مشتمل اسپتال، اسکول اور کالج دوبارہ کھولے جائیں گے اور ان کا انتظام سندھ حکومت سنبھالے گی۔ انہوں نے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ کو ہدایت دی کہ ان اداروں کو فوری طور پر فعال بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
یونین کے نمائندوں نے بجلی کے بھاری سروس چارجز پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اسٹیل مل کے سی ای او نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ اسٹیل ملز کےالیکٹرک کو 3 کروڑ روپے کے قریب بجلی کے بل ادا کرتی ہے، جبکہ اسٹیل ٹاؤن کے رہائشی صرف 1 کروڑ 20 لاکھ روپے ادا کرتے ہیں جس سے ملز کو مالی نقصان ہوتا ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ اسٹیل ملز کمرشل ریٹ پر فی یونٹ 60 روپے میں بجلی خرید رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ اسٹیل ٹاؤن کے بجلی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
مراد علی شاہ نے حال ہی میں شہید ہونے والے اسٹیل ملز کے کارکن سلیم خشک کے خاندان کے لیے 50 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ جن برطرف ملازمین کو تاحال ادائیگیاں نہیں ہوئیں، انہیں بحال شدہ ملازمین تصور کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے کمشنر کراچی کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی جو اسٹیل ٹاؤن میں رہائشی کرایوں اور بجلی کے نرخوں کے مسائل کا سروے کرے گی۔ اس دوران اسٹیل ملز کے سی ای او اور سیکریٹری پیداوار نے یقین دہانی کرائی کہ وہ وفاقی حکومت سے منظوری حاصل کر کے چار ہفتوں کے اندر بقایاجات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر ہمارا مقصد پاکستان اسٹیل کو بحال کرنا ہے تو ملازمین کو برطرف کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ میں یہ معاملہ وزیراعظم کے سامنے اٹھاؤں گا اور کوشش کروں گا کہ تمام مسائل چھ ہفتوں میں حل کر لیے جائیں۔
اجلاس میں صوبائی وزراء شرجیل انعام میمن، ضیاء الحسن لنجار، شاہد تھہیم، سعید غنی، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی وقار مہدی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف، کمشنر کراچی حسن نقوی نے شرکت کی۔
سیکریٹری لیبر رفیق قریشی، سی ای او واٹر بورڈ احمد صدیقی، سی او او اسداللہ خان، سی ای او پاکستان اسٹیل ملز اسد اسلام مہانی، کنوینر پاکستان اسٹیل گرینڈ الائنس شمشاد قریشی اور آل ایمپلائز گرینڈ الائنس کے نمائندگان دھنی بخش سموں، مرزا طارق جاوید، اکبر ناریجو، سلیم گل اور اکبر میمن بھی اجلاس میں شریک تھے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: مراد علی شاہ نے پاکستان اسٹیل اسٹیل ملز کی اسٹیل ملز کے ہدایت دی کہ ملازمین کو نے کہا کہ انہوں نے سی ای او بجلی کے
پڑھیں:
کورنگی کازوے کے زیرتعمیر پل سے منسلک سڑکوں، انڈرپاس کیلئے مزید ایک ارب کی منظوری
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورنگی کازوے کے زیر تعمیر پل سے منسلک سڑکوں اور راؤنڈ اباؤنٹ کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دے دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورنگی کازوے پل کی تعمیر سے متعلق اجلاس ہوا جس میں شاہراہ بھٹو کی مختلف ڈائریکشن میں کنیکٹوٹی پر بھی فیصلہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اجلاس میں بریفنگ دی اور بتایا کہ کورنگی کاز وے پر پل 9.3 ارب روپے کی لاگت کی اسکیم ہے، جس میں پل اور اس کے لوپس کی تعمیر ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 3000 کورنگی انٹرسیکشن بھی بنایا جا رہا ہے، کورنگی کازوے کی طرف ایک انڈر پاس بھی بنے گا جو ای بی ایم اور کورنگی کی طرف جائے گا، راؤنڈ اباؤٹ بنا کر روڈ کی تعمیر ایسی ہوگی تاکہ مختلف ڈائریکشن سے ٹریفک چل سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے انڈرپاس، راؤنڈاباؤٹ اور اس سے منسلک سڑکوں کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دے دی
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے شاہراہ بھٹو کی سموں گوٹھ کے پاس فلائی اوور اور دیگر لنکس کی منظوری دی تھی اور مذکورہ اجلاس میں اس کی ٹیکنیکل منظوری بھی دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کی کہ محکمہ منصوبہ بندی اور ترقی انتظامیہ ایک ہفتے کے اندر منظوری دے کر کام شروع کروائیں۔