عمران خان سے ملاقات کا معاملہ، بیرسٹر گوہراور سلمان اکرم کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روزپی ٹی آئی کی قیادت علیمہ خان کو حراست میں لیے جانے کے بعد خیبرپختونخوا ہاؤس پہنچی تھی جہاں بیرسٹر گوہراور سلمان اکرم راجا کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ذرائع نے بتایاکہ مرکزی قیادت کے درمیان صلح کیلئے پارٹی رہنما کردار ادا کرتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرسٹر گوہر اور علی ظفر کے نام اڈیالہ جیل میں دی گئی فہرست میں شامل نہ تھے، تحریک انصاف کے اراکین نے بیرسٹر گوہر اور علی ظفر کی ملاقات پر اعتراض اٹھائے، عاطف خان، شبلی فراز اور عمر ایوب نے بھی ملاقاتوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے ملاقات کیلئے اڈیالہ جانے کے پیچھے کسی مقصد کا نہ ہونے بتایا جبکہ سلمان اکرم راجا بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں کیلئے احکامات پر عمل درآمد پر زور دیا۔ذرائع نے مزید بتایاکہ سخت جملوں کے تبادلوں پر بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ نے مؤقف دینے سے گریز کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات کیلئے 6 وکلا رہنماؤں کو اجازت ملی تھی جن میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، بیرسٹر علی ظفر، مبشر مقصود اعوان، ظہیر عباس چوہدری، علی عمران اور خاتون رہنما رضیہ سلطانہ شامل تھیں۔پارٹی ارکان نے بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر علی ظفر کی ملاقات پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم سخت جملوں کے درمیان علی ظفر ٹی ا ئی
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی ڈیل کی خبروں پر سلمان اکرم راجہ کا وضاحتی بیان
جمال الدین:انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےجنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے کہا ہماری کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، کچھ اصولوں کی باتیں ہیں کچھ قائدے کی باتیں ہیں وہ پہلے طے ہو تو بات ہو سکتی ہے۔
جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہماری کور کمیٹی کی میٹنگ ہو رہی ہے، جلد ہمارے معاملات طے پا جائیں گے، صحافی نے سوال کیا کہ اعظم سواتی ڈیل کی باتیں کر رہے ہیں؟
اسد عمر نے بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنانے کے فیصلے کا تمسخر اڑانا شروع کردیا
جواب دیتےہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا میرے علم میں ایسا کچھ نہیں، اعظم خان سواتی اپنے طور پر بیان دے رہے ہیں، پارٹی کے طور پر ایسا کچھ نہیں ہو رہا، اعظم خان سواتی اپنی کوشش کر رہے ہیں۔
کہا کہ ہم آئین اور قانون کی بات کر رہے ہیں، ہم شفاف انتخابات چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں لوگ اغوا نا ہوں، یہ سب ہمارا نصب العین ہے، ہم چاہتے ہیں ملک میں بنیادی حقوق بحال ہوں۔
اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ ہم کسی پتلی گلی سے نکل جائیں گے تو ایسا نہیں ہے، خان صاحب سے اس لئے ملاقاتیں نہیں ہونے دی جا رہی کہ ایک ابہام پیدا ہو جائے، ہم بانی پی ٹی آئی سے مذکور کریں گے پھر فیصلہ کریں گے۔
سپریم کورٹ میں دو ججز کی تعیناتی کیلئے جوڈیشل کمیشن اجلاس