UrduPoint:
2025-04-13@15:27:23 GMT

غزہ پٹی میں اسرائیلی حملے، جنگ بندی کی اُمیدیں معدوم

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

غزہ پٹی میں اسرائیلی حملے، جنگ بندی کی اُمیدیں معدوم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اپریل 2025ء) غزہ پٹی میں حماس کے طبی ذرائع نے کہا ہے کہ اسرائیلی طیاروں نے بدھ کے روز شمالی غزہ کے ایک رہائشی بلاک پر حملہ کیا، جس میں کم از کم 23 افراد مارے گئے۔ ہلاک شدگان میں آٹھ خواتین اور اتنے ہی بچے بھی شامل تھے۔

یہ تازہ حملہ ایک اس وقت میں کیا گیا گیا ہے، جب غزہ پٹی میں کسی نئی جنگ بندی کی امیدیں دم توڑتی دکھائی دے رہی ہیں۔

الاحلی ہسپتال کے مطابق اس حملے میں مارے جانے والوں کی تعداد کم از کم 23 ہے۔ حماس کی وزارت صحت نے ان اعداد و شمار کی تصدیق کی ہے۔

یہ تازہ حملہ غزہ شہر کے شجاعیہ نامی علاقے میں ایک چار منزلہ عمارت پر کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق امدادی ٹیمیں ملبے تلے پھنسے افراد کو نکالنے کی کوشش میں ہیں۔

(جاری ہے)

حماس کے زیرانتظام سول ڈیفنس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اتنا شدید تھا کہ اس سے قریبی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

حملے کا نشانہ کسے بنایا گیا؟

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حملے کا نشانہ حماس کا ایک سینیئر عسکریت پسند تھا، جو شجاعیہ سے کیے گئے حملوں میں ملوث تھا۔ تاہم اسرائیلی حکام نے اس مشتبہ عسکریت پسند کا نام یا مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ حماس کے جنگجو شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں، اس لیے عام شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام حماس پر ہی عائد ہوتا ہے۔

اسرائیل نے حماس پر دباؤ ڈالنے کے لیے غزہ کے کئی علاقوں، بشمول شجاعیہ میں انخلاء کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔ ساتھ ہی اس علاقے کے لیے خوراک، ایندھن و دیگر انسانی امداد کی ترسیل پر بھی پابندی عائد ہے۔

اس پابندی کی وجہ سے عام شہریوں کو اشیائے خوردونوش اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ اسرائیل نے یہ اعلان بھی کر رکھا ہے کہ وہ غزہ کے کچھ حصوں پر قبضہ کرے گا اور وہاں ایک نیا سکیورٹی کوریڈور قائم کرے گا۔

حماس نے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد ہفتے کے آغاز پر ہی اب تک کا سب سے بڑا راکٹ حملہ کیا تھا۔ اس کارروائی میں جنوبی اسرائیل کی طرف دس راکٹ داغے گئے۔

آٹھ ہفتے تک نافذ العمل رہنے والی جنگ بندی کی ناکامی کے بعد گزشتہ ماہ اسرائیل نے حماس کے جنگجوؤں کے خلاف اپنی مسلح کارروائیاں بحال کر دی تھیں۔

اس جنگ بندی نے غزہ کے جنگ زدہ عوام کو کچھ سکون فراہم کیا تھا جبکہ امدادی سامان کی ترسیل بھی ممکن ہوئی تھی۔

اس ڈیل کے تحت پچیس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا بھی کیا گیا جبکہ آٹھ افراد کی باقیات بھی واپس کی گئی تھیں۔ اسرائیل نے بدلے میں سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔ مذاکرات کا سلسلہ جاری

مذاکرات کار ایک نئی جنگ بندی کے لیے فریقین کے درمیان معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ جنگ دوبارہ روکی جا سکے۔

اس مقصد کے لیے اسرائیلی عوام حکومت پر دباؤ بھی بڑھا رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ حماس کی قید میں موجود باقی یرغمالیوں کی واپسی بھی ممکن بنائی جائے اور ساتھ ہی اس جنگ کے مکمل خاتمے کی کوششوں کو تیز تر کیا جائے۔

تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک کسی معاہدے پر راضی نہیں ہوں گے جب تک حماس کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاتا۔

دوسری طرف حماس کے جنگجوؤں کا مؤقف ہے کہ وہ باقی 59 یرغمالیوں (جن میں سے 24 کے زندہ ہونے کا یقین ہے) کو تب تک رہا نہیں کرے گا، جب تک جنگ ختم نہیں ہو جاتی۔

یورپی یونین، امریکہ اور متعدد مغربی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

یہ جنگ سات اکتوبر سن 2023 کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں شروع ہوئی تھی۔ حماس کے عسکریت پسندوں نے اسرائیلی سرزمین پر دہشت گردانہ حملہ کرتے ہوئے 1,200 افراد کو ہلاک کر دیا تھا اور 250 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے گئے تھے۔ ان میں سے زیادہ تر کو جنگ بندی کے معاہدوں کے تحت رہا کیا جا چکا ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم پر دباؤ بڑھتا ہوا

یہ تازہ مسلح تنازعہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تاریخ کی سب سے ہلاکت خیز جنگ بن چکی ہے۔ اس جنگ کے نتیجے میں پہلے سے ہی غربت کے شکار غزہ پٹی کے باسی مزید مشکلات میں گھر چکے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسی ہفتے واشنگٹن کا دورہ کیا تھا، جس دوران انہوں نے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔

دونوں رہنماؤں نے یرغمالیوں کی حالت پر ہمدردی ظاہر تو کی لیکن جنگ بندی کے کسی ممکنہ معاہدے پر کوئی واضح بات نہیں کی۔

صدر ٹرمپ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں تاہم ان کا منصوبہ ہے کہ وہ جنگ کے بعد غزہ پٹی سے فلسطینیوں کو کہیں اور منتقل کرتے ہوئے اس علاقے کو امریکہ کے زیر انتظام لے آئیں گے۔ اس تجویز پر متعدد یورپی اور عرب ممالک نے سخت تنقید کی ہے۔

یہ ممالک اس طرح کی کسی بھی ''جبری یا رضا کارانہ‘‘ منتقلی کو ناقابل قبول قرار دے رہے ہیں۔ تاہم اسرائیل نے اس تجویز کی حمایت کی ہے۔

نیتن یاہو کو اپنے انتہائی دائیں بازو کے سیاسی اتحادیوں کی طرف سے جنگ جاری رکھنے کے لیے دباؤ کا سامنا ہے، جو حماس کی مکمل تباہی تک جنگ ختم نہیں کرنا چاہتے۔ یہ امر اہم ہے کہ اس جنگ کے اٹھارہ ماہ بعد بھی اسرائیل یہ ہدف حاصل نہیں کر سکا۔

غزہ میں حماس کی وزارت صحت کے مطابق اس جنگ میں اب تک مجموعی طور پر 50,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ وزارت کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سے نصف سے زیادہ خواتین اور بچے تھے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ، رابعہ بگٹی

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے اسرائیل نے کے مطابق ہے کہ وہ کیا تھا بندی کی حماس کی حماس کے غزہ پٹی رہے ہیں کے جنگ کے لیے جنگ کے غزہ کے

پڑھیں:

ایک تصویر اور ہزاروں انمٹ درد، اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی بھائیوں کی ایک ساتھ شہادت

غزہ کی پٹی میں عالمی برادری کی نظروں کے عین سامنے غاصب و سفاک صیہونی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کا سلسلہ جاری جبکہ غاصب اسرائیلی فوج نے اپنے تازہ قتل عام میں دیر البلح میں ایک گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے 6 فلسطینی بھائیوں کو اپنے 1 ساتھی کے ہمراہ شہید کر دیا ہے! اسلام ٹائمز۔ "احمد، محمود، محمد، مصطفی، زکی اور عبداللہ ابومہدی" ان 6 حقیقی بھائیوں کے نام ہیں کہ جنہیں غاصب و سفاک صیہونی رژیم نے آج صبح، غزہ کے شہر دیر البلح میں ان کے 1 دوست عبداللہ الھباش کے ہمراہ ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 6 فلسطینی بھائی اپنے 1 ساتھی کے ہمراہ ایک سویلین گاڑی میں سوار غزہ کے شہر دیر البلح میں محو سفر تھے کہ غاصب صیہونی فوج نے انہیں بلا وجہ ڈرون حملے کا نشانہ بنا ڈالا۔ اس حوالے سے عرب چینل الجزیرہ نے اس سنگین جنگی جرم کی سوشل میڈیا پر وسیع کوریج کی عکاسی کرتے ہوئے خصوصی رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس کا لکھنا ہے کہ زندگی کی جانب بڑھنے اور سادہ سے خوابوں کی تصویر کشی کرنے والے ان فلسطینی بھائیوں کو دیر البلح کی الرشید اسٹریٹ پر سفاک صیہونیوں نے نشانہ بنا ڈالا اور یہ تمام بھائی ایک ساتھ ہی دنیا سے رخصت ہو گئے!

اس بارے ایک صارف نے لکھا کہ عنفوان جوانی اور کھل اٹھنے کے ابتدائی دور میں موجود یہ 6 بھائی، کہ جو چاند کی طرح خوبصورت تھے، غاصب و سفاک اسرائیلی جنگی مشین کی جانب سے انتہائی بے دردی کے ساتھ، پلک جھپکنے میں اپنی ہی سرزمین پر مار ڈالے گئے ہیں اور حاج ابراہیم ابو مہدی نے چند ہی لمحوں میں، بلا استثنی، اپنے تمام بچوں کو کھو دیا ہے! - دلخراش مناظر -

-
  ایک دوسرے صارف کا لکھنا تھا کہ ان 6 فلسطینی بھائیوں کا اپنے والد کے ہمراہ گروپ فوٹو، ہمیشہ کے لئے ایک تازہ زخم بنا رہے گا۔۔ وہ تمام بیٹے کہ جو اس تصویر میں اس (والد) کے دائیں بائیں کھڑے تھے، اچانک ہی اسے تنہاء چھوڑ کر چل دیئے۔۔ یہ ایک ایسا درد ہے کہ جس کی کبھی تسلی نہیں دی جا سکتی!
-
متعدد دوسرے صارفین نے ان 6 فلسطینی بھائیوں کی والدہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ کوئی ماں اپنے 6 بیٹوں کا اکٹھے وداع، کیسے برداشت کر سکتی ہے؟۔۔ کیسے کوئی دل، جذبات کے اس جہنم کا سامنا کر سکتا ہے؟۔۔ یہ سنگین نقصان، ماں باپ کو نفسیاتی طور پر پل پل مارتا رہے گا۔۔ انہیں بار بار ذبح کرے گا۔۔ یہ مصیبت بیان ہی نہیں کی جا سکتی!   ایک دوسرے صارف نے بھی لکھا کہ جب آپ ایک ہی لمحے میں اپنے 6 عزیز بچوں کو کھو دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ کی پوری زندگی آپ سے زبردستی چھین لی گئی ہے۔۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو بیک وقت 6 بار قتل کر دیا گیا ہے اور آپ کی زندگی کو مکمل طور پر تباہ کرتے ہوئے اسے جلا ڈالا گیا ہے۔۔ مزید ایک صارف نے لکھا کہ غزہ کی ایک اور تاریک صبح۔۔ ایک ایسی صبح کہ جو انمٹ غم اور ناقابل برداشت درد سے بھری ہوئی ہے۔۔ یہ سوال ہمیشہ باقی رہ جاتے ہیں: "کون اس عظیم تخریب کاری کا مداوا کر سکتا ہے؟" "غمزدہ والدین کو کون سکون پہنچا سکتا ہے؟" "کون اس ظلم کو کہ جو انسانیت کی تمام حدیں پار کر چکا ہے، روک سکتا ہے؟"

متعلقہ مضامین

  • حماس ہسپتالوں کو کمانڈ سنٹر کے طور پر استعمال نہیں کرتی، اسرائیلی جھوٹ بولتے ہیں، یورپی ڈاکٹر
  • اسرائیل حماس سے شکست کھا چکا، مسلم حکمران غیرت کا مظاہرہ کرکے خاموشی توڑیں، حافظ نعیم الرحمان
  • ایک تصویر اور ہزاروں انمٹ درد، اسرائیلی حملے میں 6 فلسطینی بھائیوں کی ایک ساتھ شہادت
  • اسرائیلی فوج کا موراگ کوریڈور پر قبضہ، رفح اور خان یونس تقسیم، لاکھوں فلسطینی انخلا پر مجبور
  • اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، 24 گھنٹے میں 20 فلسطینی شہید
  • حماس کی جانب سے صہیونی قیدیوں کی رہائی کے لیے شرائط
  • اسرائیلی اقدامات فلسطینیوں کے وجود کے لیے خطرہ ہیں، اقوام متحدہ
  • نیتن یاہو سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنیوالے اسرائیلی پائلٹس نوکری سے برطرف
  • نیتن یاہو سے جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی پائلٹس نوکری سے برطرف
  • یرغمالیوں کی رہائی؛ حماس اور امریکا مذاکرات اسرائیل نے ناکام بنادیئے