کیسپرسکی کی جانب سے حال ہی میں ٹرایاڈا نامی وائرس کے ایک نئے، جدید ترین ورژن کا پردہ فاش کیا ہے جو مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر فروخت کیے جانے والے جعلی اینڈرائیڈ اسمارٹ فونز پر پہلے سے انسٹال کیا گیا ہوتاہے۔ سسٹم کے سافٹ ویئر میں انسٹالشدہ، میلویئر ناقابل شناخت کام کرتا ہے اور حملہ آوروں کو متاثرہ آلات پر مکمل کنٹرول فراہم کرتا ہے۔ اب تک دنیا بھر میں 2600 سے زائد صارفین متاثر ہوئے ہیں۔

بدنیتی پر مبنی ایپس کے ذریعے ڈیلیور کیے جانے والے عام موبائل میلویئر کے برعکس، یہ ٹرائیڈا کی قسم سسٹم کے فریم ورک میں ضم ہوتا ہے، ہر آپریشن میں دراندازی کرتا ہے۔ یہ بدنیتی پر مبنی سرگرمیوں کی ایک وسیع رینج کو قابل بناتا ہے، جس میں پیغام رسانی اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس بشمول ٹیلی گرام، ٹک ٹاک، فیس بک اور انسٹاگرام چوری کرنا شامل ہیں۔ واٹس ایپ اور ٹیلی گرام جیسی ایپس میں پیغامات بھیجنا اور حذف کرنا بھی اس کے کنٹرول میں ہو سکتا ہے۔ کریپٹو کرنسی والیٹ ایڈریس کو تبدیل کرنا۔ کالر آئی ڈیز کو جعلی بنا کر فون کالز کو ری ڈائریکٹ کرنا۔ براؤزر کی سرگرمی کی نگرانی اور لنکس کو انجیکشن کرنا۔ ایس ایم ایس پیغامات کو روکنا، بھیجنا اور حذف کرنا۔ پریمیم ایس ایم ایس چارجز کو فعال کرنا۔ ممکنہ طور پر اینٹی فراڈ سسٹم کو نظرانداز کرنے کے لیے اضافی پے لوڈز کو ڈاؤن لوڈ کرنا اور اس پر عمل درآمد کرنا اور نیٹ ورک کنکشن کو مسدود کرنا بھی اس کے اختیارات میں آ سکتا ہے۔

کیسپرسکی تھریٹ ریسرچ کے مالویئر تجزیہ کا ر دمتری کالینن کہ کہنا ہے کہ ٹرایاڈا وائرس اینڈرائیڈ ایکو سسٹم میں سب سے زیادہ جدید خطرات میں سے ایک کے طور پر تیار ہوا ہے۔”’یہ نیا ورژن سافٹ ویئر کی سطح پر ڈیوائس میں گھس جاتا ہے — اس سے پہلے کہ یہ صارف تک پہنچ جائے — سپلائی چین کے سمجھوتے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اوپن سورسز کے تجزیے کے مطابق، حملہ آور پہلے ہی کم از کم270,000 امریکی ڈالرز چوری شدہ کریپٹو کرنسی میں جمع کر چکے ہیں، حالانکہ اصل کل رقم مونٹ ریس جیسے کوئن کے استعمال کی وجہ سے زیادہ ہو سکتی ہے۔”

یہ وائرس 2016 میں پہلی بار دریافت کیا گیا، تازہ ترین مہم اہم ہے، کیونکہ حملہ آور جعلی موبائل فونز پر مینو فیکچرنگ کی سطح کے مالویئر کو انسٹال کرنے کے لیے سپلائی چین کی خامیوں کا ممکنہ طور پر استحصال کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کرتا ہے

پڑھیں:

امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد

ہیوی ٹریفک کے نظام پر آواز اٹھائی توالزام لگا آفاق شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے
کراچی میں گزشتہ روز منصوبہ بندی کے تحت واقعات رونما ہوئے ، سربراہ مہاجر قومی موومنٹ

مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے شہر کے سنگین مسائل حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں کل جو واقعات رونما ہوئے وہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے لہٰذا حکومت امن و امان تباہ کرنے والوں کو گرفتار کرے ۔ مہاجرقومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سربراہ آفاق احمد نے کہا کہ گزشتہ رات نارتھ کراچی میں جو واقعہ رونما ہوا، 12 اپریل کو میں نے لوگوں کو درخواست کی تھی وہ سڑکوں پر اپنے حق کے لیے نکلیں، میں نے شہر کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف شہریوں سے اپیل کی تھی وہ گھر سے نکلیں، اس حوالے سے میں نے سیاسی و مذہبی جماعتوں سے پر امن احتجاج کی دعوت دی ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہم پر امن احتجاج کر رہے ہیں، عوام میں امید پیدا ہوئی کہ نتائج کی پرواہ کیے بغیر شہر کی حفاظت کے لیے موجود ہیں، اس شہر میں صرف ٹریفک حادثات ہی نہیں بلکہ اور بھی نا انصافیاں ہوئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کے معیار کو بھیانک بنا دیا گیا، یہاں پر پورا پورا کا سینٹر تبدیل کر دیا جاتا ہے ، نتائج بدل دیے جاتے ہیں، یہاں کا طالب علم کس اذیت سے گزر رہا ہے اس کا جواب دہ کون ہے ۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہر زبان، رنگ و نسل اور قومیت کے لوگ موجود ہیں، کراچی میں پیدا ہونے والے ، رہنے والے ہر شخص کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے ، جب میں نے شہر پر ہیوی ٹریفک کا نظام کے حوالے سے آواز اٹھائی تو ایک جماعت کی جانب سے مجھ پر الزامات لگائے گئے ۔انہوں نے کہا کہ میرے اوپر الزام لگایا گیا کہ آفاق احمد شہر میں مہاجر اور پختونوں کو لڑوا رہا ہے ، آفاق احمد اور مہاجر قومی موومنٹ صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے نہیں دے گا، میں نے تمام لوگوں کو جمع کرنے کی کوشش کی تو مجھے مجرم قرار دے دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ شہر میں لوگوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے ، آج اس ساری صورت حال کو دیکھ کر میں نے سفید پرچم لہرایا تاکہ کوئی یہ نہ سمجھے کے آفاق احمد سیاسی طور پر کھیل رہا ہے ۔مہاجرقومی موومنٹ کے سربراہ نے کہا کہ کل جو واقعہ ہوا، باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا، لوگوں نے افواہیں پھیلائیں کہ کئی لوگ مر گئے ، یہ ساری چیزیں ہیں کیا ہمارے ادارے نہیں سمجھتے ، کیا اس شہر میں واویلا مچایا جا رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ شہر میں جس جگہ پر یہ واقعہ ہوا وہاں ڈمپر والوں کو بھی لاکر کھڑا کردیا گیا، ہم یہاں پر ملک کے خلاف نعرے بازی سننے نہیں آئے ، اگر ادارے چاہیں تو اک دن کے اندر شہر میں اشتعال انگیزوں کو پکڑ کر سامنے لا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری جدوجہد روکنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے ، میں نے 6 اپریل کو اپنے دفتر کا افتتاح کرنا تھا، ممکنہ تصادم کے پیش نظر میں نے ملتوی کردیا۔ آفاق احمد کا کہنا تھا کہ کیا شہر میں امن و امان کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے ادارے موجود ہیں، جو کل واقعہ ہوا ہے وہ انتہائی الارمنگ ہے ، میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں جنہوں نے امن و امان تباہ کیا انہیں گرفتار کیا جائے اور انہیں عوام کے سامنے لایا جائے تاکہ پتا چل سکے کہ کون شہر میں امن تباہ کر رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا جو احتجاج ہے یہ بد عنوانیوں اور زیادتیوں کے خلاف ہے ، ہم حکومت کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ہم تمام شہریوں سے اپیل کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی قوم سے ہوں، پرامن طریقے سے 12 اپریل کو سفید پرچم لے کر نکلیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں دوبارہ کہہ رہا ہوں یہ احتجاج پرامن ہے ، کسی کو شر انگیزی پھیلانے کی اجازت نہیں، اداروں کو چاہیے کہ وہ شرانگیزی پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمیت مختلف ممالک میں واٹس ایپ کے استعمال میں مشکلات
  • ایرانی صوبےسیستان بلوچستان میں مسلح افراد کا حملہ، 8 پاکستانی جاں بحق
  • استعمال شدہ موبائل فونز کی خریداری کیلئے نئی شرائط عائد
  • 4 کروڑ کے موبائل اسمگل کرنے کا جرم ثابت، 5 سال قید، تمام جائیداد ضبط کرنے کی سزا سنادی گئی
  • محکمہ موسمیات نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
  • سندھ بلڈنگ، کھوڑو سسٹم میں دودھ کی حفاظت پر بلے مامور
  • انگلینڈ کے اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی؛ بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی پر غور
  • امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد
  • گوگل میپس میں 3 نئےمفید اے آئی ٹولز کا اضافہ
  • کوئٹہ: نیو سریاب تھانےکی پولیس موبائل پر دہشتگردوں کا حملہ، 3 اہلکار شہید