حکام نے مجھے متحدہ مجلس عمل کے اہم اجلاس میں شرکت سے روک دیا، میرواعظ عمر فاروق
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
یہ میٹنگ وقف ایکٹ میں حالیہ ترامیم پر غور و خوض کرنے کیلئے بلائی گئی تھی اور اس میں لداخ، کرگل سمیت جموں و کشمیر کے مذہبی نمائندوں کی شرکت کی توقع تھی۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظ کشمیر عمر فاروق نے کہا ہے کہ حکام نے آج ان کی نگین رہائشگاہ پر متحدہ مجلس عمل (ایم ایم یو) کی طے شدہ میٹنگ میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ یہ میٹنگ وقف ایکٹ میں حالیہ ترامیم پر غور و خوض کرنے کے لئے بلائی گئی تھی اور اس میں لداخ، کرگل سمیت جموں و کشمیر کے مذہبی نمائندوں کی شرکت کی توقع تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ یہ عجیب ہے کہ مسلم اکثریتی خطے میں مذہبی اور ادارہ جاتی اہمیت کے معاملے پر پُرامن بحث کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے لکھا کہ جب ہر سیاسی جماعت بھارتی پارلیمنٹ میں اس مسئلے پر آزادانہ طور پر اپنے خیالات کا اظہار کرسکتی ہے، تو یہ حق جموں و کشمیر کے مسلم سیاسی اور مذہبی نمائندوں کو بھی دیا جانا چاہیئے۔
میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ خلل کے باوجود متحدہ مجلس عمل نے اپنے اراکین کی مشاورت سے اس مسئلے پر ایک مشترکہ قرارداد کو حتمی شکل دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد اس جمعہ کو جموں و کشمیر کی مساجد اور دیگر مذہبی اجتماعات میں پڑھی جائے گی۔ انہوں نے آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) کو ایم ایم یو کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ یہ گروپ ترمیم شدہ وقف قانون کے مضمرات سے نمٹنے کے لئے بورڈ کی جانب سے کئے جانے والے کسی بھی اقدام کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ واضح رہے گزشتہ ہفتے پارلمینٹ میں وقف (ترمیمی) بل 2025 پر بحث کے بعد پاس کیا گیا۔ وقف ترمیمی بل اب قانون بن گیا ہے۔ مودی حکومت نے وقف (ترمیمی) بل پارلیمنٹ میں پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس کا مقصد وقف املاک کے نظم و نسق کو خامیوں سے پاک کرنا ہے۔ بل کے مخالفین تاہم اسے وقف املاک کو ہڑپنے کے لئے حکومت کی سازش قرار دے رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمر فاروق نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
نوشہرہ: فائرنگ سے محکمۂ ایکسائزکے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق
نوشہرہ میں موبائل اسکواڈ پر فائرنگ سے محکمۂ ایکسائز کے 2 اہلکاروں سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔
محکمۂ ایکسائز کے مطابق نوشہرہ میں جی ٹی روڈ پر تاروبپی کے علاقے میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔
فائرنگ سے محکمۂ ایکسائز کے نسٹیبل افتخار اور کانسٹیبل مجاہد جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں زخمی سب انسپکٹر فاروق کا ذاتی ڈرائیور بھی شامل ہے۔
فائرنگ کے واقعے میں سب انسپکٹر فاروق باچا شدید زخمی ہو گئے۔
زخمی سب انسپکٹر فاروق باچا کو 5 گولیاں لگیں، سب انسپکٹر فاروق زخمی حالت میں خود گاڑی چلا اسپتال پہنچے، جنہیں بعد میں پشاور لیڈی ریڈنگ اسپتال منقتل کردیا گیا۔
پولیس لائنز میں محکمۂ ایکسائز کے اہلکاروں کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔
نمازِ جنازہ میں آئی جی ذوالفقار حمید، ڈی جی ایکسائز عبدالحلیم، سی سی پی او قاسم خان اور دیگر شریک ہوئے۔
Post Views: 3