WE News:
2025-04-12@22:48:54 GMT

کیا پاکستان امریکا سے ٹیرف پر کامیاب مذاکرات کر پائےگا؟

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

کیا پاکستان امریکا سے ٹیرف پر کامیاب مذاکرات کر پائےگا؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کرتے ہوئے اقتصادی جنگ کا آغاز کردیا ہے، تاہم پاکستان نے 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے پر مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کا وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے وفد کو اہم ٹاس سونپے گئے ہیں، تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان کے امریکا کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو پائیں گے یا نہیں؟

یہ بھی پڑھیں نئے ٹیرف سے متعلق مذاکرات: پاکستان نے اعلیٰ سطح کا وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کرلیا

سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں، کیوں کہ 7 اپریل کو امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کال کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا پاکستان ٹیرف کے معاملے میں واقعی امریکا سے اپنے مطالبات منوانے کی پوزیشن میں ہے اور مذاکرات میں جواباً امریکی مطالبات کیا ہو سکتے ہیں؟

7 اپریل کو نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں جہاں دہشتگردی، افغانستان کی صورتحال، دوطرفہ تجارت بڑھانے پر بات چیت ہوئی وہیں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے دنیا بھر میں معدنیات کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر پاکستانی معدنیات میں اپنی دلچسپی ظاہر کی اور پھر پاکستان معدنیاتی فورم میں اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے شرکت بھی کی۔ امریکی سینیئر بیورو آفیشل ایرک میئر کی قیادت میں آنے والے امریکی وفد نے نہ صرف وزیراعظم بلکہ آرمی چیف سے بھی ملاقات کی ہے۔

دہشتگردی کے معاملات کو لے کر پاکستان کی جانب سے امریکی حکومت کو انتہائی مطلوب افغان نژاد دہشتگرد شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی کے معاملات سے لگتا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اس وقت تعلقات خوشگوار ہیں۔

لیکن اس سارے تناظر میں امریکا کی جانب سے پاکستان پر عائد 29 فیصد ٹیرف کیا پاکستان کی معیشت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے اور اگر ایسا ہے تو کیا پاکستان امریکا سے اس ٹیرف میں کمی کے حوالے سے کامیاب مذاکرات کر سکتا ہے؟

یہاں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں ایک اعلی سطحی وفد کا اعلان کر چکی ہے جو واشنگٹن میں امریکی حکومت سے مذاکرات کرےگا، اور اگر امریکی حکومت اس سلسلے میں کوئی شرائط رکھتی ہے تو کیا پاکستان ان شرائط کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟

ٹیرف کے معاملے پر پاک امریکا مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں، سفارتکار مسعود خان

امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندہ رہنے والے مسعود خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ٹیرف کے معاملے پر پاک امریکا سفارتی مذاکرات بالکل ممکن ہیں اور یہ کامیاب بھی ہو سکتے ہیں۔

ممکن ہے امریکا ہمیں اس معاملے میں رعایت دے، عبد الباسط

سینیئر سفارت کار عبد الباسط نے کہاکہ اس معاملے پر پاکستان اور امریکا کے مابین کسی نہ کسی سطح پر بات چیت ضرور ہوگی اور اس گفت و شنید میں پاکستان انسداد دہشتگری کے حوالے سے خاص طور پر داعش اور القاعدہ کے حوالے سے اپنے کردار کی بات کرےگا۔

انہوں نے کہاکہ ممکن ہے پاکستان بھی کچھ امریکی مصنوعات پر ٹیرف میں کمی کرے اور امریکا بھی ممکنہ طور پر ہمیں رعایت دینے کے لیے تیار ہو۔

پاکستان کو نقصان سے بچنے کے لیے 5 ارب ڈالر کی کوئی مارکیٹ ڈھونڈنا پڑے گی، شکیل رامے

معاشی تجزیہ نگار اور محقق شکیل رامے نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت کا حجم قریباً 5 ارب ڈالر ہے، جس میں سے 2 ارب ڈالر پاکستان کی درآمدات جبکہ 3 ارب ڈالر برآمدات ہیں۔

انہوں نے کہاکہ امریکا کا پاکستان کے ساتھ تجارتی خسارہ 3 ارب ڈالر ہے، اگر امریکی تناظر میں دیکھا جائے تو امریکا کی کل برآمدات 5.

33 ٹریلین ڈالر ہیں، جبکہ امریکا کا تجارتی خسارہ 1200 ارب ڈالر ہے۔ اگر دیکھا جائے تو پاکستان کے ساتھ اس کا 3 ارب ڈالر تجارتی خسارہ کوئی معنی نہیں رکھتا، لیکن پاکستان کے لیے یہ بہت معنی رکھتا ہے کیونکہ پاکستان کی برآمدات کا زیادہ حصہ ٹیکسٹائل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر سے لاکھوں لوگوں کا روزگار جڑا ہے اور پاکستان کے لیے یہ امریکی ٹیرف منصوبہ بہت نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، اس نقصان سے بچنے کے لیے پاکستان کو اپنی 5 ارب ڈالر کی کوئی میں مارکیٹ ڈھونڈنا پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، معدنی دولت کی ترقی کے لیے پاکستان کی پالیسی پر اظہار اعتماد

کیا پاکستان امریکا کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر سکتا ہے؟

کیا پاکستان امریکا کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں شکیل رامے نے کہاکہ تاریخی طور پر یہ ثابت ہے کہ امریکا اپنی شرائط منوانے کے لیے ایسا کرتا ہے، ایک عمومی سا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ چونکہ امریکا سی پیک مخالف ہے اس لیے وہ پاکستان سے سی پیک کے خلاف کوئی کمٹمنٹ لینا چاہے گا، اس بارے میں حتمی بات تب ہی ممکن ہے جب امریکا کی جانب سے شرائط سامنے آئیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امریکی صدر بات چیت برآمدات پاک امریکا تعلقات پاکستان پاکستان امریکا مذاکرات ٹرمپ ٹیرف درآمدات ڈونلڈ ٹرمپ سی پیک کامیابی وی نیوز

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی صدر بات چیت برا مدات پاک امریکا تعلقات پاکستان پاکستان امریکا مذاکرات ٹرمپ ٹیرف درا مدات ڈونلڈ ٹرمپ سی پیک کامیابی وی نیوز کیا پاکستان امریکا کامیاب مذاکرات کر ہو سکتے ہیں پاکستان کی پاکستان کے اور امریکا کی جانب سے کہ امریکا امریکا کے ارب ڈالر نے کہاکہ سکتا ہے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

امریکی تجارتی ٹیرف سے بین الاقوامی تجارت 3 فیصد تک سکڑسکتی ہے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ادارے ‘بین الاقوامی تجارتی مرکز’ (آئی ٹی سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر پامیلا کوک ہیملٹن نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے دیگر ممالک پر تجارتی ٹیرف عائد کیے جانے سے بین الاقوامی تجارت 3 فیصد تک سکڑ سکتی ہے۔

جینیوا مین ایک اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ امریکا کی اس پالیسی کا نتیجہ ٹیرف سے بچنے کے لیے طویل المدتی طور پر علاقائی تجارتی روابط کی تشکیل نو اور ان میں وسعت و مضبوطی کی صورت میں بھی برآمد ہو سکتا ہے۔

ہیملٹن کے مطابق اس سے سپلائی چین میں تبدیلی اور بین الاقوامی تجارتی اتحادوں کی تجدید کی ضرورت بھی پڑسکتی ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو امریکا کی جانب سے چین کے علاوہ بیشتر ممالک پر عائد کردہ تجارتی ٹیرف کے اطلاق میں 3 مہینے تاخیر کا اعلان کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کے ان فیصلوں سے میکسیکو، چین اور تھائی لینڈ جیسے ممالک کے علاوہ جنوبی افریقی ممالک بھی بری طرح متاثر ہوں گے اور خود امریکا بھی ان فیصلوں کے اثرات سے بچ نہیں سکے گا۔

انہوں نے عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) کے تخمینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں چین اور امریکا کے مابین تجارت میں 80 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا

پامیلا کوک نے کہا کہ میکسیکو نے اپنی برآمدی اشیا کا رخ امریکا، چین، یورپ اور لاطینی امریکا کی اپنی روایتی منڈیوں سے ہٹا کر کینیڈا، برازیل اور کسی حد تک انڈیا کی جانب موڑ دیا ہے جو اس کے لیے قدرے فائدہ مند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ دیگر ممالک بھی میکسیکو کی تقلید کر رہے ہیں جن میں ویت نام بھی شامل ہے جس کی برآمدات اب امریکا، میکسیکو اور چین سے ہٹ کر یورپی یونین، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کی جانب جا رہی ہیں۔

پامیلا کوک ہیملٹن نے واضح کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ٹیرف کے اطلاق کو 90 روز تک روکے جانے سے عالمی تجارت کو فائدہ نہیں ہو گا اور اس وقفے سے استحکام کی امید نہیں رکھی جا سکتی۔

یہ بھی پڑھیے: ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان

ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے معاشی نظام کو پہلے بھی ایسے حالات کا سامنا ہو چکا ہے۔ گزشتہ 50 برس میں متعدد مواقع پر دنیا اس سے ملتے جلتے حالات سے گزر چکی ہے تاہم اس مرتبہ صورتحال قدرے زیادہ سخت اور متزلزل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

american tarrifs Trade اقوام متحدہ امریکی ٹیرف تجارت

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں چین سے آئی الیکٹرانکس درآمدات پر ٹیرف سے چھوٹ
  • ایران اور امریکا کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز
  • ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
  • امریکی تجارتی ٹیرف سے بین الاقوامی تجارت 3 فیصد تک سکڑسکتی ہے: اقوام متحدہ
  • مشرق وسطیٰ میں نیا تنازعہ روکنے کیلئے امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات آج عمان میں ہوں گے۔
  • ٹیرف وار؛ چین نے امریکی فلم انڈسٹری کو بڑا دھچکا دیدیا
  • ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا
  • ٹرمپ کا ٹیرف پر خوش آئند اقدام
  • یرغمالیوں کی رہائی؛ حماس اور امریکا مذاکرات اسرائیل نے ناکام بنادیئے
  • ہالی ووڈ فلموں بھی امریکا چین ٹیرف جنگ کی زد میں آگئیں