الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ سے اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کیلئے دائر درخواستیں خارج کرنے کی استدعا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے اوورسیز کی ووٹنگ کیلئے دائر درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کر دی، تحریری جواب میں موقف اپنایا ہے کہ ای ووٹنگ محفوظ نہیں، ووٹنگ کا طریقہ کار طے کرنا پارلیمان کا استحقاق ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے تحریری جواب میں کہا ہے کہ درخواستوں میں الیکشن ایکٹ میں ترمیم چیلنج کی گئی ہے، الیکشن کمیشن ای ووٹنگ کا پائلٹ پروجیکٹ اکتوبر 2018 کے ضمنی انتخاب میں کرچکا، پائلٹ پروجیکٹ کی رپورٹ منظوری کیلئے پارلیمنٹ کو پیش کی جا چکی ہے۔الیکشن کمیشن نے تحریری جواب میں مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر پائلٹ پراجیکٹ کا تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی کروایا گیا، تھرڈ پارٹی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ای ووٹنگ محفوظ ہے نہ ووٹ کی رازداری قائم رہ سکتی ہے۔
الیکشن کمیشن نے مزید کہا ہے کہ پارلیمان کا استحقاق ہے کہ اوورسیز کی ووٹنگ کیلئے کیا طریقہ اپناتی ہے، پارلیمان کی صوابدید ہے اوورسیز کیلئے نشستیں مختص کرے یا پوسٹل بیلٹ، پارلیمان چاہے تو اوورسیز پاکستانیوں کیلئے سفارتخانوں میں ووٹنگ کا قانون بھی بنا سکتی ہے، الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف دائر درخواستیں خارج کی جائیں۔
واضح رہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان، شیخ رشید اور وکیل داد غزنوی نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق نہ دینے سے متعلق ترمیم چیلنج کر رکھی ہے۔عمران خان نے جولائی 2022 میں اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق ترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، اپنی درخواست میں بانی پی ٹی آئی نے عدالت عظمی سے اپیل کی تھی کہ وہ الیکشن ایکٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے کی گئی ترامیم کو غیر آئینی قرار دے۔
درخواست میں پی ٹی آئی چیئرمین نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن اور دیگر حکام کو اوورسیز پاکستانیوں کو دی گئی ووٹ کی سہولت فراہمی کا حکم دے۔درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن و دیگر حکام کو ایسے انتظامات کا حکم دیا جائے کہ اوورسیز پاکستانی آئندہ عام انتخابات میں سہولت کے ساتھ ذریعے ووٹ ڈال سکیں۔

.