صدر کراچی بار عامر وڑائچ پر حملہ، ملزمان کی نقل و حرکت کی تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
فوٹو: فائل
صدر کراچی بار عامر وڑائچ پر حملہ کرنے والے ملزمان کی نقل و حرکت کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ صدر کراچی بار عامر وڑائچ پر حملہ آور ملزمان نمائش چورنگی سے تعاقب میں تھے، ملزمان ایم اے جناح روڈ پر عامر وڑائچ کی گاڑی کے تعاقب میں دیکھے گئے۔
یہ بھی پڑھیے سندھ ہائیکورٹ بار کی صدر کراچی بار پر حملے کیخلاف ہڑتال کراچی بار کے صدر عامر نواز پر حملہ، وزیر داخلہ کا نوٹس، ملوث عناصر کو گرفت میں لانے کی ہدایتذرائع کا کہنا تھا کہ ملزمان کو ایم اے جناح روڈ سے آئی آئی چندریگر روڈ کی طرف مڑتے دیکھا گیا، 5 حملہ آور ملزمان 2 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، جیپ کا تعاقب کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ عامر وڑائچ نے آئی آئی چندریگر روڈ پر ریسٹورانٹ کے قریب جیپ روکی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں موٹر سائیکل سوار ملزمان کو حملہ کرتے دیکھا گیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ عامر وڑائچ کو تشدد کا نشانہ بنا کر ملزمان ٹاور کی طرف فرار ہوئے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: صدر کراچی بار عامر وڑائچ پر حملہ
پڑھیں:
شیخ رشید کا اہم بیان : مذاکرات جاری ہیں مگر تفصیلات سیاسی جماعتیں ہی بتا سکتی ہیں
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک میں مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن یہ کہ مذاکرات کس سے ہو رہے ہیں اس کی وضاحت سیاسی جماعتیں ہی کر سکتی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جہاں وہ نو مئی کے کیسز کے سلسلے میں پیش ہوئے تھے شیخ رشید نے کہا کہ حالات کو بہتر ہونا چاہیے کیونکہ ملک پہلے ہی مشکل حالات سے گزر رہا ہے انہوں نے زور دیا کہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری آنی چاہیے اور معاشی طور پر عوام کو ریلیف ملنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کے کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے ان کیسز کے ٹرائل کا چار ماہ میں مکمل ہونا مشکل ہے کیونکہ صرف راولپنڈی میں چھتیس ہزار کیسز درج ہیں جن میں پچیس ہزار افراد مفرور ہیں اور بقیہ کیسز میں چارج شیٹیں دی جا رہی ہیں کچھ چارج شیٹیں آج دی جائیں گی اور باقی کا عمل بھی جلد مکمل کیا جائے گا میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو بڑا ریلیف دیا گیا ہے تو اس پر شیخ رشید نے مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں صرف سنا ہے اور مزید کوئی تبصرہ کیے بغیر وہ روانہ ہو گئے ان کے اس مختصر جواب سے واضح ہے کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے سے گریز کر رہے تھے شیخ رشید نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور تمام جماعتوں کو مل کر ایسا راستہ نکالنا ہوگا جس سے عوام کو فائدہ پہنچے اور ملک آگے کی طرف بڑھے