Daily Ausaf:
2025-04-13@15:30:34 GMT

کاشتکاروں کے لیے خوشخبری، پنجاب حکومت نے بڑی چھوٹ دے دی

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

لاہور(نیوز ڈیسک)پنجاب حکومت نے کاشتکاروں کو گندم کی نقل و حمل کے حوالے سے بڑی چھوٹ دے دی ہے۔

پنجاب حکومت کے اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے گندم کے لیے ڈی ریگولیشن اورفری مارکیٹ پالیسی جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

صوبائی حکومت نے صوبے کے کاشتکاروں کو صوبے سے باہر گندم کی نقل و حمل کی باقاعدہ اجازت مل گئی، کاشتکاروں کو بین الصوبائی سرحدوں پر گندم کی آمدورفت پرروک ٹوک نہیں ہوگی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب سے گندم کی نقل و حمل کی اجازت سے کاشتکاروں کو فصل کا پورا فائدہ مل سکے گا، پنجاب میں پہلی مرتبہ نجی سیکٹر کے ذریعے گندم خریداری کی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں کی آپس میں لڑائی ، تلخ جملوں کا تبادلہ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کاشتکاروں کو گندم کی

پڑھیں:

کشمیر اسمبلی میں وقف قانون پر بات چیت کی اجازت نہ دینا کہاں کی جمہوریت ہے، ڈاکٹر محبوب بیگ

پی ڈی پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت مسلمانوں کے طرزِ زندگی کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان اعلٰی ڈاکٹر محبوب بیگ نے نیشنل کانفرنس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں نہ صرف مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے بلکہ وقف قانون جیسے حساس عوامی معاملات پر بھی اسمبلی میں بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ سابق وزیراعلٰی محبوبہ مفتی کی صدارت میں پارٹی اجلاس کے بعد سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر محبوب بیگ نے کہا کہ ریاست کی اکثریتی مسلم اسمبلی میں وقف جیسے حساس مذہبی اور سماجی مسئلے پر بات روک دی گئی، جو جمہوریت پر سوالیہ نشان ہے۔

ڈاکٹر محبوب بیگ نے اس حوالہ سے کشمیر اسمبلی کے اسپیکر عبد الرحیم راتھر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر مسلم اکثریتی علاقے (جموں کشمیر) کی اسمبلی میں وقف پر بات کی اجازت نہیں دی جاتی، تو یہ کہاں کی جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے ایسے رویے کی توقع نہیں تھی۔ پی ڈی پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ موجودہ حکومت مسلمانوں کے طرزِ زندگی کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا لباس، خوراک، عقائد، سب پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں، اگر حکومت غیر جانبدار ہے، تو پھر یہ امتیازی پالیسیاں کیوں۔

ریاستی درجے کی بحالی پر تاخیر اور نیشنل کانفرنس کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے محبوب بیگ نے کہا کہ اگر عمر عبداللہ وزیراعلٰی نہیں بن سکتے تو کم از کم مرکز سے ریاستی حیثیت کی بحالی کا ٹائم فریم تو مانگیں۔ انہوں نے عمر عبداللہ کو اروند کیجریوال کے طرز پر مودی حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھانے کی جرات کرنے کا سبق حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مسترد کر کے عوام نے نیشنل کانفرنس کو جو منڈیٹ دیا اس کی حق ادائیگی کا وقت آ چکا ہے اور نیشنل کانفرنس کو اس پر کھرا اترنا چاہیئے۔

متعلقہ مضامین

  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، ریاستی مہمانوں جیسا پروٹوکول دینے کا اعلان
  • جنوبی پنجاب کے مسافروں کیلئے خوشخبری
  • وفاق اور صوبے کے درمیان کمیونیکیشن گیپ بلوچستان میں بغاوت کی وجہ ہے، ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند
  • حکومت کو کیپٹیو پاور پلانٹس سے لیوی وصولی کی اجازت
  • کشمیر اسمبلی میں وقف قانون پر بات چیت کی اجازت نہ دینا کہاں کی جمہوریت ہے، ڈاکٹر محبوب بیگ
  • سوموار تک گندم کا نرخ طے نہ ہوئے تو خواتین اور بچوں سمیت احتجاج کیا جائیگا،کسان اتحاد کی حکومت کو وارننگ
  • خوشخبری، بجلی مزید سستی ہو گئی، نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا
  • کے پی حکومت کا صوبے کو ’ہارڈ ایریا‘ ڈیکلیئر کرنے کا مطالبہ
  • سینئر ٹریفک وارڈنز کیلئے خوشخبری
  • کسانوں کی گندم کا نرخ طے نہ کرنے پر حکومت کو وارننگ