اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں کی آپس میں لڑائی ہوگئی جب کہ پارلیمانی پارٹی ارکان کی موجودگی میں شاہد خٹک اور شہریار آفریدی کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ شاہد خٹک خیبر پختونخواہ معدنیات قانون سازی کا دفاع رہے تھے، شہریار افریدی نے اپنا نقطہ نظر پارلمانی رہنماؤں کے سامنے پیش کیا۔

ذرائع کے مطابق شاہد خٹک نے کہا کہ اپ لوگ دہرا معیار رکھتے ہیں علی امین کے سامنے بھی یہی باتیں کریں، یہاں موقف دے رہے ہیں علی امین کے سامنے بھی معاملات کو رکھیں وہاں تو خاموشی رہتے ہے۔

ذرائع کے مطابق شہریار آفریدی نے کہا کہ آپ نام لو، کون خاموش رہتا ہے اور کس کا دہرا معیار ہے ، آپ ہی ہیں جو ایسا انداز اپناتے ہیں۔

مزیدپڑھیں:چکن اور بیف کی سرکاری نرخوں سے زائد قیمت پر فروخت جاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات نے خیبرپختونخوا منرل بل کو تنازع کا شکار بنا دیا

پاکستان تحریک انصاف کے اندر بڑھتی ہوئی گروپ بندیاں اور سیاسی دھڑے بندی خیبرپختونخوا میں معدنیات سے متعلق مجوزہ بل کو ایک اہم اصلاحاتی قدم سے تنازع میں بدلنے کا باعث بن گئیں ہیں پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے درمیان سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا جہاں KPMINERALBILL 2025 کا ٹرینڈ زور پکڑ گیا اور بل کے حق اور مخالفت میں ایک محاذ آرائی شروع ہو گئی بل پر تنقید کرنے والے رہنماؤں اور پارٹی سے منسلک یوٹیوبرز نے قانونی نکات پر بات کرنے کی بجائے ذاتی اور سیاسی حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا بعض یوٹیوبرز نے اس بل کو پارٹی نظریے کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے غیر منتخب قوتوں کے حوالے کرنے کی کوشش کہا جبکہ ناراض رہنماؤں کی جانب سے مقامی نمائندوں کو نظرانداز کرنے کا الزام بھی سامنے آیا ذرائع کے مطابق بیرون ملک موجود تحریک انصاف کے حامی اکاؤنٹس اور یوٹیوبرز نے بھی بل کے خلاف مہم چلائی اور اسے اسٹیبلشمنٹ اور امریکہ سے جوڑنے کی کوشش کی صوبائی اسمبلی میں جب یہ بل جمعہ کے روز پیش کیا گیا تو خود حکومتی اراکین جیسے شکیل خان اور فضل الہی نے بھی اس کی مخالفت کی جس کے بعد اپوزیشن نے بھی بل پر تنقید شروع کر دی اس تمام صورتحال کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیر کے روز سیکرٹری معدنیات اراکین اسمبلی کو بل پر تفصیلی بریفنگ دیں گے تاکہ ابہام دور کیے جا سکیں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ اس قانون کے خلاف مافیا متحرک ہو چکا ہے جو کہ وزیر اعلیٰ کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کسی مافیا کے آگے جھکنے کا ارادہ نہیں رکھتی وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بل کے خلاف اعتراضات کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ قانون صوبے کے معدنی وسائل کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے اور معیشت کو ترقی دینے کے لیے لایا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی کو ان سے اختلاف ہے تو وہ ان کی ذات پر تنقید کرے مگر جھوٹا پراپیگنڈا نہ پھیلائے دوسری جانب اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد ایک پارٹی رہنما نے بتایا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے اسد قیصر عاطف خان اور شہرام تراکئی کو سازشی قرار نہیں دیا پارٹی رہنماؤں کو الزام تراشی سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور متنازع بیانات دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ بشریٰ بی بی پوری بہادری سے حالات کا سامنا کر رہی ہیں اور انہیں کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہے

متعلقہ مضامین

  • عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید کی ایم کیو ایم کے مرکز آمد، رہنماؤں سے ملاقات
  • پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات میں شدت
  • پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان اختلافات شدت اختیار کرگئے
  • ’’انگریزی نہیں آتی تو بل کی اردو کاپی بھیج دوں‘‘ وزیراعلیٰ کے پی اور عاطف خان کی بحث
  • مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل، علی امین گنڈاپور اور عاطف خان پھر آمنے سامنے
  • مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل، علی امین گنڈاپور اور عاطف خان پھر آمنے سامنے
  • ’انگریزی نہیں آتی تو بل کی اردو کاپی بھیج دوں‘وزیراعلیٰ کے پی اور عاطف خان کی بحث
  • تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات نے خیبرپختونخوا منرل بل کو تنازع کا شکار بنا دیا
  • عمران خان سے ملنے کیلئے پارٹی رہنماؤں میں جھگڑے، آج کون کون ملاقات کرے گا؟
  • خیبر پختونخوا احتساب کمیٹی: کیا پارٹی میں مخالفیں کو دبانے کی کمیٹی ہے؟