خبردار !گاڑی مالکان کے لئے اہم خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
گاڑی مالکان کے لئے اہم خبر آگئی ، کمشنر کراچی کی جانب سے 2 ماہ کے لئے بڑی پابندی عائد کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک کی سفارش پر کمشنرکراچی کا بڑا اقدام سامنے آیا ، گاڑیوں کے ممنوعہ پارٹس کی فروخت پر 2 ماہ کی پابندی عائد کردی گئی۔پولیس ہارن، بلوریڈلائٹس، پریشرہارن ، ٹنٹڈ گلاسز، سبز نمبر پلیٹ دیگر ممنوعہ اشیا کی فروخت پر پاپند ی عائدکر دی۔کمشنرکراچی کی جانب سے2ماہ کی پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ، پابندی کا اطلاق 8اپریل سے 7جون تک ہوگا۔
محکمہ داخلہ نےممنوعہ اشیا سےمتعلق دفعہ 144 نافذکررکھی ہے، ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ ممنوعہ اشیا کھلے عام فروخت کی جارہی ہیں۔ڈی آئی جی ٹریفک نے ممنوعہ اشیا کی فروخت پرپابندی کی سفارش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممنوعہ سامان ٹریفک اور سیکیورٹی کے ضوابط کی خلاف ورزی ہے، ممنوعہ سامان عوامی تحفظ کے لیے بھی خطرہ ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ممنوعہ اشیا
پڑھیں:
بھارتی کمپنیوں پر ایرانی تیل کی نقل وحمل میں معاونت کا الزام، پابندی عائد
مریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں مقیم بھارتی شہری جگویندر سنگھ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، پابندیوں کے باوجود ایران تیل کی فروخت کیلئے مختلف شپنگ ایجنٹس پر انحصار کرتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے ایرانی تیل کی پابندیوں کے باوجود فروخت روکنے کیلئے نئی سے نئی پابندیاں عائد کرنیکا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ایرانی تیل کی جاری فروخت روکنے کیلئے نئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں مقیم بھارتی شہری جگویندر سنگھ پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اس بھارتی شہری کی کمپنیوں پر ایرانی تیل کی نقل و حمل میں معاونت کا الزام ہے۔ امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق پابندیوں کے باوجود ایران تیل کی فروخت کیلئے مختلف شپنگ ایجنٹس پر انحصار کرتا ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بتایا کہ ایران کی مالی معاونت روکنے کیلئے 30 بحری جہازوں کا نیٹ ورک بھی بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ بھارتی شہری کے بحری جہازوں کی ایرانی نیشنل آئل کمپنی اور ایرانی فوج کیلئے تیل کی ترسیل ہوتی رہی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز امریکا نے ایران کے مزید 5 اداروں اور ایک شخص پر پابندیاں لگائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ جن اداروں اور شخص پر پابندی لگائی گئی ان کا تعلق ایران کے ایٹمی پروگرام سے ہے۔