اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو موت کے جعلی کیسز بھجوائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو بھجوائے گئے جعلی کیسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں، وزارت تجارت نے موت دعوی جات کے مسترد جعلی کیسز کی تفصیلات ایوان میں پیش کیں۔
وزارت تجارت نے بتایا کہ گذشتہ تین برس میں ایس ایل آئی سی کو جعلی اموات کے 640 کیسز موصول ہوئے، 2022 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 224 کیسز موصول ہوئے، 2023 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 210 کیس موصول ہوئے۔
وزارت تجارت نے کہا کہ 2024 میں اسٹیٹ لائف کارپوریشن کو جعلی اموات کے 206 کیس بھجوائے گئے، موت دعوی جات کے جعلی 640 کیسز کو شواہد کی بنیاد پر مسترد کیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جعلی کیسز
پڑھیں:
آبی گزرگاہوں پر ساڑھے 5 لاکھ پرندوں کی آمد، سندھ وائلڈ لائف کا سروے
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے میں کہا گیا ہے کہ 2024 سے 2025 کے دوران سندھ کی جھیلوں اور آب گاہوں پر مہاجر پرندوں کا سروے مکمل کیا گیا۔
کراچی سے سندھ وائلڈ لائف کے مطابق آب گاہوں و آبی گذرگاہوں پر پرندوں کی تعداد 5 لاکھ 45 ہزار 258 ریکارڈ کی گئی۔
محکمے کے مطابق سروے کا پھیلاؤ پچھلے سال کی طرح 40 فیصد علاقوں تک رہا۔ مہمان پرندوں کے روایتی ٹھکانے رن آف کچھ اور دلدلی علاقے خشک سالی کا شکار نظر آئے۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق سب سے زائد پرندے بدین کی نریڑی لیگون میں 1 لاکھ 55 ہزار 68 ریکارڈ کیے گئے۔
ڈپارٹمنٹ کے مطابق بدین کے قریب رن آف کچھ کے مقام پر 91 ہزار 634 پرندے مہمان بنے۔ گزشتہ سروے کے مطابق 6 لاکھ 39 ہزار 122 پرندے آئے تھے۔
سروے کے مطابق گرے لیگ گوز، کاٹن پگمی گوز کے علاوہ 57 مختلف اقسام کے ایسے واٹر فائولز جو روایتی طور آتے رہتے ہیں ریکارڈ ہوئے، سب سے زیادہ تعداد کامن ٹیل اور شاولر کی رہی۔ جبکہ انڈین اسپاٹ بلڈ ڈک اور کاٹن پگمی گوز کی کچھ تعداد بھی دیکھی گئی۔
سروے سندھ کی مختلف سول ڈویژنز سکھر، لاڑکانہ، حیدر آباد، میرپور خاص، شہید بینظیر آباد اور کراچی میں کیا گیا۔
سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ کے سروے کے مطابق دوران سروے لیسر فلیمنگوز اور خطرے سے دو چار نسل کے گریٹ وائیٹ پیلکن کی خاصی تعداد دیکھنے میں آئی