اوساکا عالمی ایکسپو میں چینی پویلین دنیا کے استقبال کے لیے تیار ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اوساکا عالمی ایکسپو میں چینی پویلین دنیا کے استقبال کے لیے تیار ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :2025 جاپان کے اوساکا عالمی ایکسپو کا افتتاح 13 اپریل کو ہوگا۔ چین کا پویلین تقریباً 3500 مربع میٹر کے رقبے پر محیط ہے اور یہ اوساکا عالمی ایکسپو کے سب سے بڑے غیر ملکی خود تعمیر کردہ پویلینز میں سے ایک ہے۔ چین کے پویلین میں “انسانی اور قدرتی ہم آہنگی”، “صاف پانی اور سرسبز پہاڑ”، اور “مسلسل ترقی” کے تین نمائشی زونز شامل ہیں۔
“انسانی اور قدرتی ہم آہنگی” زون میں، ڈون ہوانگ کی دیواروں کی پینٹنگز، ڈون ہوانگ کے نمونوں اور چینی قمری کیلنڈر کے چوبیس شمسی اصطلاحات کو اینیمیشن ٹیکنالوجی کے ذریعے، ڈون ہوانگ کے عناصر اور موسموں کی تبدیلی کی قدرتی تال کو متحرک انداز میں یکجا کیا گیا ہے ۔ “صاف پانی اور سرسبز پہاڑ” زون میں، ماحولیاتی تحفظ اور سماجی ترقی کی ہم آہنگی و اشتراک سے بننے والے خوبصورت چین کو پیش کیا گیا ہے۔ “مسلسل ترقی” زون میں چین کی جدت پر مبنی ترقی کی مسلسل کوششوں کو دکھایا گیا ہے۔
چین کا پویلین چین کے چاند کے مشن چھانگ عہ-5 اور چھانگ عہ-6 سے لائے گئے چاند کی مٹی کے نمونے بھی پیش کرے گا، جو اس ایکسپو میں چین کے پویلین کی جانب سے عالمی ناظرین کے لیے ایک انتہائی قیمتی تحفہ ہوگا۔ 13 اپریل سے 13 اکتوبر تک اوساکا ایکسپو کے دوران، چین کے 30 سے زائد صوبوں کے متعلقہ اداروں اور کمپنیوں کی جانب سے مختلف خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ اوساکا ایکسپو میں چین کے پویلین میں دنیا کا استقبال ہے!
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اوساکا عالمی ایکسپو ایکسپو میں
پڑھیں:
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
“امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.
ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔
بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔