کورنگی کریک میں آگ بجھانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ امریکی فرم سے مدد لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
فائل فوٹو۔
کراچی کے علاقے کورنگی کریک میں آگ بجھانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ امریکی فرم سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے قائم کمیٹی کے ذرائع کے مطابق گیس کی موجودگی کا پتہ لگانے کیلئے دو جدید ترین میٹرز خریدنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
تکنیکی کمیٹی کے ذرائع کے مطابق آگ بجھانے کیلئے بورنگ میں سیمنٹ بھرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ
وفاقی حکومت نے اپنی 5G اسپیکٹرم نیلامی کی پالیسی کا از سر نو جائزہ لیتے ہوئے اپنی توجہ اعلیٰ اپ فرنٹ اسپیکٹرم فیس کی وصولی کے بجائے اس کے انفرااسکٹرکچر کی ترقی پر مرکوز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نظرثانی شدہ طریقہ کار کا مقصد اولین ترجیح مختصر مدت کے اندر ملک بھر میں 5G تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 5G کا انتظار مزید تول پکڑ ے گا، پی ٹی اے نے وجوہات بتادیں
نیلامی سے حاصل ہونے والی آمدنی کو اب ایک ثانوی مقصد سمجھا جا رہا ہے کیونکہ حکومت طویل مدتی اقتصادی اور تکنیکی فوائد کو فوری مالیاتی فوائد پر ترجیح دے رہی ہے۔
پالیسی کے جائزے میں شامل اہلکار سعودی عرب کے مفت لائسنس ماڈل سمیت مختلف بین الاقوامی اسپیکٹرم ایلوکیشن ماڈلز کا مطالعہ کیا جا رہا ہے۔ اس ماڈل میں اسپیکٹرم ٹیلی کام کمپنیوں کو بغیر کسی قیمت کے سوئفٹ نیشنل رول آؤٹ کی شرط کے ساتھ پیش کیا جائے گا۔
پاکستانی حکومت اس حکمت عملی کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا اسپیکٹرم فیس معاف کرنے سے تمام خطوں میں 5G سروسز کے آغاز کو تیز کرنے اور ٹیلی کام آپریٹرز پر مالی بوجھ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے یا نہیں۔
اگر ٹیلی کام کمپنیوں کو اسپیکٹرم تک مفت رسائی دی جائے اور 2 سے 5 سال کے درمیان ایک مخصوص مدت کے اندر یونیورسل سروس کوریج کو یقینی بنانے کا پابند بنایا جائے تو پاکستان تیزی سے ڈیجیٹل تبدیلی حاصل کر سکتا ہے۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کا خیال ہے کہ مالی رکاوٹوں کو کم کرنے سے کمپنیوں کو انفرااسٹرکچر اور ٹیکنالوجی میں مزید سرمایہ کاری کرنے کا موقع ملے گا جس کے نتیجے میں تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، صنعت اور گورننس میں وسیع تر اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔
ٹیلی کام آپریٹرز نے بھی کم یا صفر لاگت والے اسپیکٹرم ماڈل کے لیے اپنی ترجیح کا اظہار کیا ہے۔
وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزا فاطمہ ایک متوازن حکمت عملی کی تلاش میں ہیں جو پبلک ریونیو اور ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی دونوں کو محفوظ بنائے۔ ان کے نقطہ نظر کا مقصد ڈیجیٹل سیکٹر میں پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔
مزید پڑھیے: 5G اسپیکٹرم کی قیمتوں کا تعین، نیلامی کا طریقہ کار کیا ہوگیا؟ معاہدہ طے پاگیا
یوفون ٹیلی نار کے مجوزہ انضمام میں تاخیر نے نادانستہ طور پر حکومت کو اتفاق رائے سے چلنے والی 5G پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید وقت دیا ہے۔
ٹیلی کام انڈسٹری میں تبدیلی کے ساتھ حکام ایک نئے روڈ میپ پر زور دے رہے ہیں جو ڈیجیٹل شمولیت کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، خدمات کی فراہمی کو بہتر بناتا ہے اور جامع تکنیکی ترقی کے وسیع تر وژن کے ساتھ ہم آہنگ ہوتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
5G ٹیلی کام آپریٹرز شزا فاطمہ خواجہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی