ٹیرف پر چین کا منہ توڑ جواب، امریکی مصنوعات پر 84 فیصد ٹیکس عائد
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اے آئی فوٹو: سوشل میڈیا
چین نے امریکی مصنوعات پر 84 فیصد محصولات عائد کرنے کا اعلان کردیا۔
تجارتی محصولات کے معاملے پر دنیا کی دو بڑی معیشتوں امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی جاری ہے۔
اس صورتحال کے دوران واشنگٹن کے بیجنگ پر 104 فیصد محصولات عائد کرنے کے جواب میں بیجنگ کا ردعمل بھی آگیا۔
چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ چین امریکی مصنوعات پر 84 فیصد محصولات عائد کرے گا۔
خبر ایجنسی کے مطابق چین نے پہلے امریکی مصنوعات پر 34 فیصد محصولات لگانے کا کہا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امریکی مصنوعات پر فیصد محصولات
پڑھیں:
امریکا چین باہمی تجارت میں 80 فیصد کمی کا امکان
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کی 2 بڑی معیشتوں میں محصولات کی مقابلے بازی عالمی معیشت کو خسارے میں ڈبو دے گی، عالمی معیشت کو 2 حصوں میں منقسم کرنے سے بین الاقوامی جی ڈی پی میں 7 فیصد طویل مدتی کم ہوجائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تجارتی محصولات سے متعلق امریکا اور چین میں کشیدگی پر بین الاقوامی تجارتی تنظیم نے امریکا اور چین کے درمیان تجارت میں 80 فیصد کمی کے امکان کو واضح کردیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق محصولات پر تناو سے مذکورہ ممالک کے مابین تجارت 80 فیصد تک کم ہوجائے گی۔ دوسری طرف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے مطابق دنیا کی 2 بڑی معیشتوں میں محصولات کی مقابلے بازی عالمی معیشت کو خسارے میں ڈبو دے گی۔
عالمی آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت کو 2 حصوں میں منقسم کرنے سے بین الاقوامی جی ڈی پی میں 7 فیصد طویل مدتی کم ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ امریکا اور چین میں تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے، اسی تناظر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محصولات میں 90 دن وقفے کا اعلان کردیا ہے، تاہم چین پر 125 فیصد ٹیرف فوری طور پر نافذ العمل کردیا گیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے جوابی ٹیرف نہ لگانے والے ممالک پر اضافی ٹیرف 90 روز کے لیے معطل کردیا ہے۔