اپنے مشترکہ بیان میں علماء مشائخ نے کہا کہ ہر قسم کی اسرائیلی مصنوعات کا استعمال غزہ کی موجودہ صورتحال میں شرعاً حرام ہے، حکومت پاکستان سرکاری سطح پر اسرائیلی مصنوعات پر پابندی نہ لگانے کے باعث اس جرم میں برابر کی شریک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ پاکستان میں شامل مختلف مکاتب فکر کے 33 جید علماء مشائخ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ قبلہ اول بیت المقدس پر قابض و غاصب ، ظالم اسرائیل اور اس کے سہولت کاروں کی تمام تر مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ حکم شرعی و غیرت ایمانی کا تقاضہ ہے، ہر قسم کی اسرائیلی مصنوعات کا استعمال غزہ کی موجودہ صورتحال میں شرعاً حرام ہے، اسرائیلی مصنوعات کا استعمال کرنے والے مسلمان گناہ گار اور ان کا دین و ایمان خطرے میں ہے، حکومت پاکستان سرکاری سطح پر اسرائیلی مصنوعات پر پابندی نہ لگانے کے باعث اس جرم میں برابر کی شریک ہے۔

علماء مشائخ نے کہا کہ محب اسلام و محب پاکستان پاکستانی مصنوعات استعمال کریں۔ مشترکہ بیان جاری کرنے والوں میں مولانا محمد امین انصاری، علامہ عبدالخالق فریدی سلفی، علامہ مرزا یوسف حسین، شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان ترک، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد داؤد، صاحبزادہ مولانا منظرالحق تھانوی، علامہ خواجہ احمد الرحمن یار خان، مفسر قرآن علامہ مفتی روشن دین الرشیدی، مولانا مفتی وجیہہ الدین، علامہ عبدالماجد فاروقی، علامہ مفتی عبدالغفور اشرفی، مولانا محمد ابراہیم چترالی، مولانا مفتی اسدالحق چترالی، مفتی شبیر احمد، مفتی منیب الرحمن بنوری و دیگر شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی مصنوعات کا استعمال

پڑھیں:

اسرائیل کیجانب سے غزہ میں بفر زون بنانیکی کوشش پر اقوام متحدہ کا انتباہ

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی ترجمان نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ غاصب اسرائیلی رژیم غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں بفر زون قائم کرنیکی کوشش میں ہے اسلام ٹائمز۔ جنیوا میں منعقدہ غزہ سے متعلق ایک پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی ترجمان روینہ شمدسانی کا کہنا تھا کہ غزہ میں غاصب صہیونی فوج کے رویے کے اثرات کے پیش نظر، ہائی کمشنر نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینی عوام پر ایسے حالات زندگی مسلط کر دیئے ہیں کہ جو غزہ میں ان کے زندگی گزارنے کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتے۔ اقوام متحدہ کی اہلکار نے کہا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ اسرائیل، ایک قابض طاقت کے طور پر، مخصوص علاقوں سے شہریوں کو عارضی طور پر نکال اور ان کی نقل مکانی کے احکامات جاری کر رہا ہے؛ انخلاء کے ان احکامات کی نوعیت اور ان کا دائرہ بہت سنگین خدشات پیدا کرتا ہے کیونکہ اسرائیل ان علاقوں کے مکینوں کو مستقل طور پر بے دخل کر دینے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہاں ایک بفر زون بنایا جا سکے!!

روینہ شمدسانی نے کہا کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے اندر شہریوں کی مستقل نقل مکانی، جبری نقل مکانی کی حد تک پہنچ چکی ہے اور مسلسل چھٹے ہفتے کے دوران بھی غزہ کی گزرگاہیں بند رکھتے ہوئے اسرائیل نے غزہ میں انتہائی خوفناک صورتحال پیدا کردی ہے جس کا عام فلسطینی شہریوں کو سامنا ہے! اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کی ترجمان نے کہا کہ درحقیقت غاصب صہیونی اس خطے میں پانی، خوراک، ادویات اور دیگر انسانی امداد کو داخل تک نہیں ہونے دے رہے جبکہ غاصب اسرائیلی حکام ایسے بیانات بھی دے رہے ہیں کہ جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانی امداد کی آمد کا براہ راست تعلق اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے ہے، جس نے ان سنگین خدشات کو جنم دیا ہے کہ غزہ کے رہائشیوں اور عام شہریوں کو "جنگ کے طریقہ کار کے طور پر ایک اجتماعی سزا" کا سامنا ہے جسے بین الاقوامی قانون کے تحت سنگین جنگی جرم سمجھا جاتا ہے!! ادھر عبری زبان کے اسرائیلی اخبار ہآرٹز (Ha'aretz) نے بھی حال ہی میں غاصب اسرائیلی رژیم کے اعلی سکیورٹی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ غاصب اسرائیلی فوج، غزہ کی پٹی کے پانچویں حصے پر مشتمل رفح کے پورے علاقے کو بفر زون میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ صیہونی اخبار کا کہنا تھا کہ غاصب اسرائیلی فوج، رفح کو بفر زون کا حصہ بنانا چاہتی ہے جس کے بعد وہاں کے رہائشیوں کو اپنے علاقوں میں واپس آنے کی اجازت نہ ہو گی۔ صیہونی میڈیا کے مطابق غاصب اسرائیلی فوج درحقیقت جس بفر زون کی کوشش میں ہے وہ فلاڈیلفیا و موراگ کے درمیان 75 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہے اور اس میں رفح شہر اور اس کے آس پاس کے علاقے بھی شامل ہوتے ہیں۔ ہآرٹز نے غاصب صیہونی رژیم کے سکیورٹی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے مزید بتایا کہ رفح میں تمام عمارتوں کو مسمار کر دینے کا عمل جاری ہے اور فیصلہ یہ کیا گیا ہے کہ جو کچھ شمالی غزہ میں انجام دیا گیا تھا، وہی رفح کے علاقے میں بھی انجام دیا جائے گا!

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں اسرائیلی محاصرے سے قیامت خیز قحط: 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار
  • میر واعظ عمر فاروق کی رہائشگاہ سیل کرنے پر متحدہ مجلس علماء کا اظہار مذمت
  • یوم یکجہتی فلسطین مذہبی جماعتوں کے ملک بھر میں مظاہرے، جماعت اسلامی کی لاہور میں غزہ ریلی
  • شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر میثمی کی وفاقی وزیر محمد یوسف سے ملاقات 
  • اسرائیل کیجانب سے غزہ میں بفر زون بنانیکی کوشش پر اقوام متحدہ کا انتباہ
  • مجلس اتحاد امت پاکستان کے زیر اہتمام اسلام آباد میں قومی فلسطین کانفرنس کا انعقاد
  • اسرائیلی اقدامات فلسطینیوں کے وجود کے لیے خطرہ ہیں، اقوام متحدہ
  • متحدہ علماء محاذ کا اسرائیل کیخلاف اعلان جہاد کا خیر مقدم
  • مولانا فضل الرحمان کا آج تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں اسرائیلی بربریت کیخلاف مظاہروں کا حکم
  • مولانا فضل الرحمان کا اسرائیلی بربریت کیخلاف کل مظاہروں کا حکم