پی ایس ایل سیزن 10 کے کراچی میں میچز، ٹریفک پلان جاری
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 2025 کے میچز12، 15، 18، 20 اور21 اپریل کو نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جا ئیں گے، اس دوران ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے کراچی ٹریفک پولیس نے ٹریفک پلان جاری کردیا ہے۔
ترجمان کراچی ٹریفک پولیس کے مطابق پی ایس ایل میچز کے دوران سر شاہ سلیمان روڈ دونوں اطراف سے ٹریفک کے لیے کھلی رہے گی،اس کے علاوہ میچ دیکھنے کے لیے آنے والے شائقین کرکٹ کے لیے پارکنگ کا خصوصی ٹریفک پلان مرتب کیا ہے۔
پارکنگ کے مقامات اور ان کے راستےکارساز سے آنے والے شہری حبیب ابراہیم رحمت اللہ روڈ ، اسٹیڈیم فلائی اوور کے نیچے سے ہوتے ہوئے سر شاہ سلیمان روڈ پر نیشنل کوچنگ سینٹر،چائنا گراؤنڈ میں اپنی گاڑی پارک کریں۔
ملینیم سے آنے والے اسٹیدیم روڈ(پیر صبغت اللہ شاہ راشدی روڈ) سے ہوتے ہوئے اسٹیڈیم فلائی اوور کے نیچے سے دائیں جانب سر شاہ سلیمان روڈ پر نیشنل کوچنگ سینٹر یا چائنا گراؤنڈ میں اپنی گاڑی پارک کریں۔
نیوٹاؤن سے آنے والے شائقین کرکٹ اسٹیدیم روڈ سے ہوتے ہوئے آغا خان اسپتال کے بعد بائیں جانب سر شاہ سلیمان روڈ پر نیشنل کوچنگ سینٹر یا چائنا گراؤنڈ میں اپنی گاڑی پارک کریں۔
ہیوی ٹریفک کے لیے ہدایاتہیوی ٹریفک سہراب گوٹھ سے جانب نیپا، لیاقت آباد نمبر 10 سے جانب حسن اسکوائر، پی پی چورنگی سے جانب یونیورسٹی روڈ اور کارساز سے ہوتے ہوئے ملینیم تا نیو ٹاؤن سفرے کرے، اسٹیڈیم سگنل تا حسن اسکوائر پر ہر قسم کی ہیوی ٹریفک کا داخلہ ممنوع ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل 10 ٹریفک پلان کراچی نیشنل اسٹیڈیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سپر لیگ پی ایس ایل 10 ٹریفک پلان کراچی نیشنل اسٹیڈیم سر شاہ سلیمان روڈ سے ہوتے ہوئے ٹریفک پلان پی ایس ایل آنے والے کے لیے
پڑھیں:
کراچی میں ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے
سٹی42: کراچی میں ٹریفک حادثات کو لسانی فسادات کروانے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ شہر میں ہونے والے ٹریفک حادثات لسانی تشدد نہیں ہیں بلکہ افراد کی نااہلی اور انتظامی نا اہلی ہیں۔
یہ باتیں عوامی نیشنل پارٹی کے کراچی کے لیڈر شاہی سید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئیر رہنما بھی اس موقع پر شاہی سید کے ساتھ موجود تھے۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر لسانی فسادات کی کوشش کی جارہی ہے، ٹریفک حادثات کو لسانی رنگ نہ دیا جائے، شرپسند عناصر کے ہاتھوں ٹرانسپورٹ کا جلایا جانا حکومت اور ریاست کی رٹ پر سوالیہ نشان ہے۔
شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں لسانی فسادات کروانے کی کوشش کو ناکام بنانا ہر شہری کی ذمہ داری ہے، کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔
سندھ حکومت اپنی اداؤں پر غور کرے: وزیر اطلاعات پنجاب
شاہی سید نے ڈمپرز جلانے کے بار بار ہو رہے واقعات کو لسانی فسادات کروانے کی منظم کوشش قرار دیا۔
انھوں نے کہا کہ کراچی شہر ہم سب کا ہے۔ ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے، برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہوگا۔
شاہی سید نے کہا کہ کراچی کے عوام افواہوں پر کان نہ دھریں اور باہمی محبت کو فروغ دیں۔ کراچی کا امن ہم سب کا امن ہے، اسے برقرار رکھنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔
دو دن پہلے بھی شاہی سید نے شہر کے کچھ حصوں میں کئی ڈمپرز جلانے کے واقعے کو لسانی فسادات کی کوشش قرار دیا تھا۔
لاہور میں 278 ٹریفک حادثات، 341 افراد زخمی
ڈمپر جلانا کس کا ایجنڈا
1980 کی دہائی میں الطاف حسین کے دست راست کی حیثیت سے کراچی میں لسانی فسادات اور نام نہاد مہاجر کاز کے نام سے تشدد کی آگ بھڑکانے والے آفاق احمد کئی مہینوں سے کراچی مین ٹریفک کے معمولی حادثات میں "بڑی گاڑی" اور "ڈمپر" کے ملوث ہونے کا منظم پروپیگندا کر رہے تھے۔ انہوں نے اور ان کے کارکنوں نے ٹریفک کے ہر حادثہ کو مخصوص پروپیگنڈا ٹولز استعمال کر کے لسانی گروہ کے ساتھ جوڑا، اس مسلسل پروپیگنڈا کا خوفناک نتیجہ گزشتہ جمعرات 10 اپریل کو شہر مین دس بری گاڑیاں جلائے جانے کی صورت میں سامنے آیا۔ یہ تمام گاڑیاں ایک افواہ کے بعد جلائی گئیں، افواہ ایک ڈمپر کے ساتھ ایکسیڈنٹ میں ایک شخص کے زخمی ہو جانے پر پھیلائی گئی تھی۔
وزیرِ اعظم کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد
آفاق احمد کو پولیس نے کچھ ہفتے پہلے ڈمپروں کے خلاف پروپیگنڈا کرنے پر تشدد پھیلانے کی کوشش کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا تھا لیکن بعد مین انہین رہا کر دیا گیا اور اس کے بعد جمعرات کو تشدد کا بڑا واقعہ ہوا جس نے بہت سے لوگوں کو ایک بار پھر 1980 کی دہائی کی لسانی فساد کی ابتدا یاد دلا دی۔
Waseem Azmet