Express News:
2025-04-12@23:26:22 GMT

خاتون کو 3 دہائیوں بعد وراثتی حق مل گیا

اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT

اسلام آباد:

وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت (فوسپاہ) کے حکم پر 34 سال بعد فقراز بی بی کو 3 دہائیوں بعد وراثتی حق مل گیا۔

ریونیو حکام کی تاخیر پر فوسپاہ نے ایکشن لیا، خاتون کی درخواست پر فوسپاہ نے قانونی حق بحال کروایا۔

ترجمان کے مطابق وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت فوزیہ وقار نے خاتون کو انصاف دلا دیا، فوسپاہ نے جائیداد کے انتقال کو خاتون کا وراثتی حق قرار دے دیا۔

فوسپاہ کی ہدایت پر ریونیو ریکارڈ میں انتقال کی تصدیق ہوگئی، فقراز بی بی کا 34 سالہ قانونی سفر آخرکار کامیاب ہوگیا۔

ترجمان کے مطابق 34 سال قبل متاثرہ خاتون کے والد نے جائیداد خریدی تھی، ریونیو ڈیپارٹمنٹ میں داد رسی نہ ہونے پر خاتون نے فوسپاہ سے رجوع کیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ٹرمپ کی سخت گیر پالیسی کا نفاذ، گرین کارڈ ہولڈرز سمیت تمام تارکین وطن کی کڑی نگرانی کا فیصلہ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ روز ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کے بعد امریکا میں گرین کارڈ ہولڈرز سمیت تمام تارکین وطن کے گرد نگرانی کا گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔

امریکا میں گزشتہ روز سے نافذ العمل نئے قانون کے مطابق امریکا میں مقیم تمام تارکین وطن کو اپنا لازمی اندراج کرانا ہوگا، اس کے علاوہ انہیں شہر اور بیرون شہر سفر کے دوران اپنی قانونی حیثیت کا دستاویزی ثبوت بھی ساتھ رکھنا ہوگا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ان احکامات میں گرین کارڈ ہولڈرز اور امریکا میں قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہریوں کی دیگر اقسام بھی شامل ہیں۔ اس قانون کے مطابق 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام تارکین وطن کو اپنے اندراج کا ثبوت ساتھ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔

ٹرمپ کے اس نئے قانون کا اطلاق ایسے تمام تارکین وطن پر ہوتا ہے، جو امریکا کے شہری نہیں ہیں۔

اس حوالے امریکا کے متعلقہ ادارے کا کہنا ہے کہ ایک بار جب کوئی اجنبی اندراج کروا لیتا ہے اور فنگر پرنٹس کے لیے حاضر ہوتا ہے، تو ڈی ایچ ایس رجسٹریشن کے ثبوت جاری کرے گا، جسے 18 سال سے زیادہ عمر کے غیر ملکیوں کو ہر وقت ذاتی طور پر پاس رکھنا ہوگا۔

ان ایگزیکٹیو آرڈر کی خلاف ورزی کے مرتکب تارکین وطن کو جرمانے اور قید کی سی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

صدر ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت 30 دن یا اس سے زیادہ عرصے تک امریکا میں رہنے والے غیر ملکیوں کو بائیو میٹرک معلومات کے لیے نیا فارم جی-325 آر سمیت ایک آن لائن سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے اندراج کرانا ہوگا۔

رپورٹ کے مطابق اس اصول کا اطلاق تقریباً تمام غیر ملکیوں پر ہوتا ہے، بشمول عارضی زائرین، طلبہ اور کارکن، صرف محدود پیمانے پر استثنیٰ دیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت 14 سال سے کم عمر بچوں کے والدین یا قانونی سرپرستوں پر بھی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہیں۔

30 دن سے زائد عرصے تک امریکا میں داخل ہونے والے کینیڈین شہریوں کو بھی رجسٹریشن کرانا ضروری ہے، جب تک کہ ان کے پاس پہلے سے ہی آئی-94 داخلہ ریکارڈ نہ ہو۔

نئے ضابطے کے بعد ٹریفک پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے افسران بھی اب قانونی طور پر کسی فرد کی رجسٹریشن اسٹیٹس کا ثبوت مانگ سکتے ہیں۔

اس صورتحال میں جبکہ ٹرمپ انتظامیہ داخلی اور بین الاقوامی محاذ پر جارحانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے قانونی ماہرین نے تارکین وطن اور وزیٹرز پر زور دیا ہے کہ وہ نئے ضابطے کو سنجیدگی سے لیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • 4 کروڑ کے موبائل اسمگل کرنے کا جرم ثابت، 5 سال قید، تمام جائیداد ضبط کرنے کی سزا سنادی گئی
  • ٹرمپ کی سخت گیر پالیسی کا نفاذ، گرین کارڈ ہولڈرز سمیت تمام تارکین وطن کی کڑی نگرانی کا فیصلہ
  • سینئر افسر کو مدت ملازمت بڑھانے کیلئے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا مہنگا پڑگیا
  • مجرمانہ سرگرمیوں پر ڈی پورٹ پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کیے جائیں گے، وزیر داخلہ
  • وفاقی وزیر داخلہ کی پاسپورٹ حصول کیلئے نئی شرائط کے قانونی امور مکمل کرنے کی ہدایت
  • لاہور کے ایک ہی علاقے میں ڈکیتیوں کی نصف سنچری کرنے والے گینگ کا سرغنہ گرفتار
  • لاہور: اے ایس ایف انٹیلیجنس کی کارروائی، بھرتی کے امتحانات کے دوران ہائی ٹیک چیٹنگ گینگ گرفتار
  • نئی شرائط سے بھکاریوں و غیر قانونی امیگریشن کی روک تھام ہو گی: وزیر داخلہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف 10 تا 11 اپریل بیلاروس کا دورہ کریں گے، ترجمان دفترخارجہ
  • قصاب بہنوئی نے سالے کو چھریاں مار کر قتل کر دیا