بلوچستان ہائیکورٹ نے کوئٹہ سے دیگر شہروں کے لیے فضائی سفر مہنگا ہونے اور پروازوں کی تعداد میں کمی پر سخت نوٹس لے لیا۔ عدالت نے چیف سیکرٹری بلوچستان، پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان سے تفصیلی رپورٹس طلب کر لی ہیں۔

بلوچستان ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ، جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس شوکت علی رخشانی نے درخواست گزار اختر محمد کاکڑ کی آئینی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ کوئٹہ سے دیگر شہروں کے لیے فضائی کرایوں میں ہوشربا اضافہ کیا گیا ہے، اور پروازوں کی فریکوئنسی بھی جان بوجھ کر کم کی جا رہی ہے۔

عدالت نے مشاہدہ کیا کہ یہ طرز عمل نہ صرف شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ پاکستان کے آئین، سول ایوی ایشن ایکٹ، اور مسابقتی قوانین کی بھی ممکنہ خلاف ورزی ہے۔

عدالت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ یہ وضاحت کرے، کیا انہوں نے قیمتوں اور سروسز پر نظر رکھنے اور مسافروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوئی عملی اقدامات کیے؟ اسی طرح کمپیٹیشن کمیشن کو بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ یہ تعین ہو سکے کہ کہیں ایئرلائنز کارٹل بنا کر مارکیٹ پر قبضہ تو نہیں کر رہیں۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وزارت ہوا بازی کی جانب سے تبصرہ داخل کرنے کے لیے مہلت مانگی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ جواب دہندہ نمبر 4 کو نوٹس بھجوا دیا گیا تھا، لیکن وہ عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

کوئٹہ ایئر پورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: عدالت نے کے لیے

پڑھیں:

ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کو لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھنے کی ہدایت

سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کا جواب جمع کیا جاچکا ہے۔

جسٹس حسن اظہر رضوی  کا کہنا تھا کہ جواب میں الزامات سے انکار نہیں کیا گیا، ایسا ہوتا ہے کہ ایک شخص کے لیے ایک ہی دن میں تین 3 نوٹیفیکشنز جاری ہوتے ہیں، ہمیں اپنے اختیارات کو ہضم کرنا چاہیے۔

جس پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ جب تک ہائیکورٹ کے رولز نہیں بنیں گے ایسا ہی چلے گا، درخواست گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ چیف جسٹسز نے بعض ملازمین کو ایک کروڑ روپے تک کے انکریمنٹ دیے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کا معاملہ، سپریم کورٹ کا میرٹ پر سماعت کا فیصلہ

درخواست گزار میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہماری عدلیہ ہمارا سونا ہے، اگر سونا ہی زنگ پکڑنے لگے تو لوہے کا کیا قصور، جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں شواہد صرف لاہور ہائیکورٹ سے متعلق ہیں، بہتر ہوگا درخواست کو صرف لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھیں۔

جسٹس حسن اظہر رضوی کا کہنا تھا  کہ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کے الزامات کو تسلیم کرلیا ہے، عدالت نے لاہور ہائیکورٹ سے اس معاملے میں اپنا وکیل مقرر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست گزار کو بھی درخواست میں ترامیم کرنے کی اجازت دیدی۔

کیس کی مزید سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی گئی۔

مزید پڑھیں:سانحہ 9 مئی پر پنجاب حکومت کی سپریم کورٹ میں جمع کردہ رپورٹ کیا کہتی ہے؟

واضح رہے کہ میاں داؤد ایڈووکیٹ نے گزشتہ سال اپریل میں ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیار سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں الزام لگایا تھا کہ چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیار کی وجہ سے ان کے قریبی لوگ، ریٹائرمنٹ کے وقت ان سے مالی استفادہ حاصل کرتے ہیں۔

درخواست گزار نے الزام عائد کیا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل لاتعداد نوٹیفکیشن جاری کیے، جن کے ذریعے سے ان کے قریبی رفقا کی تنخواہیں بڑھائی گئیں اور کئی کو من پسند جگہوں پر ٹرانسفر کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل جسٹس جمال خان مندوخیل جسٹس محمد امیر بھٹی جسٹس محمد علی مظہر سپریم کورٹ صوابدیدی اختیارات لاہور ہائیکورٹ

متعلقہ مضامین

  • پشاور ہائیکورٹ نے تیمور سلیم جھگڑا کو حفاظتی ضمانت دے دی
  • وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کا مغل پورہ میں کھلے مین ہول میں گر کر پانچ سالہ بچے کے جاں بحق ہونے پر نوٹس
  • چیف جسٹسز نے ملازمین کو ایک کروڑ تک انکریمنٹ دیا؛ اختیارات کیس میں وکیل کے دلائل
  • ڈیپوٹیشن پر اسلام آباد آئے ججز کو واپس بھیجنے کے فیصلے کیخلاف اپیل پر نوٹس جاری
  • ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سے متعلق کیس کو لاہور ہائیکورٹ تک محدود رکھنے کی ہدایت
  • چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آئینی اختیار میں رہ کر کام کیا، سپریم کورٹ
  • بلوچستان ہائیکورٹ : ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو علیمہ خان اور عمران خان کی ملاقات کرانے کا حکم
  • لاہور ہائیکورٹ : اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تقرری کیخلاف اپیل مسترد
  • بلوچستان کے جنوبی اضلاع میں موسم گرم