پاکستان کی قومی فضائی کمپنی پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز ’پی آئی اے‘نے 21 سال کی طویل مدت کے بعد خالص منافع حاصل کیا ہے؛ جس پر وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ دو دہائیوں کے خسارے کے بعد پی آئی اے کے منافع بخش ادارہ بننے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ان شاء اللہ ہمارا مستقبل تابناک ہے۔"بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ "ایکس” پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ الحمد للہ ،آج قوم کو ایک اور خوشخبری ملی ہے،پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے ) 20 سال بعد پہلی بار منافع کمانے کے قابل ہوئی ہے۔لگ بھگ دو دہائیوں تک مسلسل خسارے کے سبب حکومت کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ اب اسے چلانے سے قاصر ہے اس لیے اس کی نجکاری کا فیصلہ کیا گیا لیکن ہے لیکن مناسب خریدار اور قیمت نہ ملنے پر تاحال اس کی نجکاری نہیں ہو سکی۔واضح رہے کہ سالہا سال سے قومی ایئرلائن خسارے کا شکار ملکی اداروں میں شامل چلی آ رہی ہے، وزارت خزانہ کی مالی سال 24-2023 کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس سال پی آئی اے کو 73 ارب 50 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا تھا۔مسلسل خسارے میں جانے کی وجہ سے حکومت پی آئی اے کی نجکاری کی کوششیں کررہی تھی، نجکاری کی پہلی کوشش گزشتہ سال اکتوبر میں اس وقت ناکام ہوگئی تھی جب واحد بولی دہندگان نے 10 ارب روپے کی پیشکش کی تھی، جو نجکاری کمیشن کی جانب سے مقرر کردہ کم از کم 85 ارب روپے کی توقعات سے بہت کم تھی۔پی آئی اے کی ایک طویل تاریخ ہے اور اس کا آغاز پاکستان کے قیام سے پہلے ہی ہو چکا تھا۔ 1946 میں، یعنی پاکستان کی آزادی سے ایک سال قبل ’اوریئنٹ ایئر ویز‘ کے نام سے ایک فضائی کمپنی بنی۔اس کمپنی کے قیام کی ہدایت بانی پاکستانی محمد علی جناح نے دی تھی اور انہوں نے ایک معروف صنعت کار ایم اے اصفہانی کو ترجیحی بنیادوں پر فضائی کمپنی قائم کرنے کا کہا تھا۔اور یوں 23 اکتوبر 1946 کو اوریئنٹ ایئرویز لمیٹڈ کے نام سے ایک نئی ایئر لائن نے جنم لیا جسے ابتدائی طور پر کلکتہ میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر رجسٹرڈ کروایا گیا اور پھر چار جون 1947 کو یہ ایئرلائن آپریشنل ہو گئی۔اوریئنٹ ایئرویز کے آپریشنل آغاز کے دو ماہ کے بعد ہی پاکستان کا قیام عمل میں آیا اور پھر اس ایئرلائن نے پاکستان ہی کو اپنا مرکز بنا لیا۔قیام پاکستان کے بعد جب حکومت مضبوط ہوئی تو اس نے ایک قومی ائیر لائن بنانے کا فیصلہ کیا جس کے بعد 10 جنوری 1955 کو اوریئنٹ ایئرویز کو پی آئے اے میں ضم کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پی آئی اے کے بعد

پڑھیں:

وزیر اعظم شہباز شریف 10 تا 11 اپریل بیلاروس کا دورہ کریں گے، ترجمان دفترخارجہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اپریل2025ء) وزیر اعظم محمد شہباز شریف صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کی دعوت پر 10 سے 11 اپریل تک جمہوریہ بیلاروس کا سرکاری دورہ کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جمعرات کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد میں نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے علاوہ دیگر وزرا اور اعلیٰ حکام بھی شامل ہیں۔

بیان کے مطابق یہ دورہ نومبر 2024 میں صدر لوکاشینکو کے پاکستان کے اہم دورے کے بعد ہورہا ہے۔

(جاری ہے)

اپنے قیام کے دوران وزیراعظم باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے صدر لوکاشینکو سے بات چیت کریں گے۔ بیان کے مطابق گزشتہ چھ مہینوں کے دوران اعلیٰ سطحی دوطرفہ مصروفیات کا سلسلہ جاری ہے، اس سال فروری میں مشترکہ وزارتی کمیشن کا 8 واں اجلاس منعقد ہوا جبکہ اپریل 2025 میں ایک اعلیٰ اختیاراتی وزارتی وفد کے بیلاروس کے دورہ نے ایک نتیجہ خیز دورے کی بنیاد رکھی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیاہے کہ توقع ہے کہ دونوں فریق تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لئے متعدد معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ وزیراعظم کا دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان مضبوط اور جاری شراکت داری کو اجاگر کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد و نیک خواہشات کا اظہار
  • پاکستان کو اعلیٰ معیار کی بیلاروس کی مشینری اور مصنوعات درکار ہے: شہباز شریف
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کا صفدر جاوید سید کے انتقال پر دکھ اور رنج کا اظہار
  • وزیر اعظم لندن پہنچ گئے
  • بجٹ: صنعتکاروں، تاجروں سے مشاورت کی جائے: وزیراعظم
  • بیلاروس کے صدر کا وزیراعظم اور نواز شریف کے اعزاز میں عشائیہ، غیر معمولی گرمجوشی کا اظہار
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف بیلاروس روانہ
  • پی آئی اے 21 سال بعد منافع بخش ادارہ کیسے بنا؟
  • نوازشریف آج وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ہمراہ بیلا روس جائینگے
  • وزیر اعظم شہباز شریف 10 تا 11 اپریل بیلاروس کا دورہ کریں گے، ترجمان دفترخارجہ