پاکستان کا نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان نے تجارتی تعلقات کے فروغ اور نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت برآمدات میں اضافے اور امریکی ٹیرف پر جائزہ اجلاس ہوا،وزیراعظم کی ہدایت پر وفد میں معروف کاروباری شخصیات، برآمد کنندگان شامل ہوئے،وفد کو وزیراعطم کی جانب سے مستقبل کیلئے مفید لائحہ عمل طے کرنے کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔
وفد میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزرااحد چیمہ، محمد اورنگزیب ، علی پرویز ،مشیر توقیر شاہ، معاونین خصوصی طارق فاطمی اورہارون اختر شامل ہیں۔
کے الیکٹرک کے واجبات 76 ارب روپے تک جا پہنچے، نیپرا سے اربوں روپے کی منظوری کی درخواست
وزیراعظم نے کہاکہ امریکا اور پاکستان کے تجارتی تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں،حکومت امریکا کے ساتھ تجارتی شراکت داری مزید مضبوط بنانے کی خواہاں ہے،اجلاس کو مختلف متبادل لائحہ عمل بھی پیش کئے گئے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ امریکا میں پاکستانی سفارتخانہ مسلسل امریکی حکومت کیساتھ رابطے میں ہے،وفد تشکیل کے دوران معروف کاروباری شخصیات، برآمد کنندگان کی شمولیت یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
مشرق وسطیٰ میں نیا تنازعہ روکنے کیلئے امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات آج عمان میں ہوں گے۔
مشرق وسطیٰ میں نیا تنازعہ روکنے کیلئے امریکا اور ایران کے درمیان مذاکرات آج عمان میں ہوں گے۔ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز
امریکا اور ایران کے درمیان عمان میں ہونے والے مذاکرات کا محور نئی نیوکلیئر ڈیل ہوگا۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف بلواسطہ مذاکرات کریں گے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولائن لیویٹ کا کہنا ہےکہ امریکا ایران براہ راست بات چیت ہوگی۔
اس کےعلاوہ امریکی صدر کے مندوب برائے مشرق وسطیٰ اسٹیووٹکوف روس کے صدر سے ملاقات کے بعد ایرانی حکام سے مذاکرات کیلئے عمان پہنچ گئے۔
اسٹیووٹکوف نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کے معاملے پر صدر پیوٹن کی بھی مدد لی جاسکتی ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو نیوکلیئر پروگرام محدود کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت دی تھی۔
صدرٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ بات چیت ناکام ہوئی توایران کے خلاف فوجی کارروائی ہوگی جس کی قیادت اسرائیل کرے گا۔