واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل ۔2025 )امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے نیٹو میں تعینات سینئر خاتون فوجی افسر کو برطرف کر دیا ہے اور ان کی قیادت کی صلاحیت پر اعتماد کے فقدان کو برطرفی کی وجہ قرار دیا ہے امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق وائس ایڈمرل شوشنا چیٹ فیلڈ ان اعلیٰ افسران میں شامل ہیں جنہیں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے برطرف کیا ہے.

(جاری ہے)

وائس ایڈمرل شوشنا چیٹ فیلڈ کی برطرفی کو ٹرمپ انتظامیہ کے ہاتھوں اعلیٰ افسران کی برطرفی کے سلسلے کی کڑی قرار دیا جارہا ہے، جو کہ سینئر امریکی فوجی قیادت کی ایک غیر معمولی تبدیلی کا حصہ ہے پینٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے ایک بیان میں کہا کہ ہیگسیتھ نے چیٹ فیلڈ کو نیٹو کی فوجی کمیٹی میں امریکی نمائندے کے عہدے سے ہٹا دیا ہے کیونکہ ان کی قیادت کرنے کی صلاحیت پر اعتماد ختم ہو گیا ہے.

نیٹو بائیو گرافی کے مطابق چیٹ فیلڈ ایک تربیت یافتہ ہیلی کاپٹر پائلٹ ہیں جو اس سے قبل بحرالکاہل اور خلیج میں کیریئر اسٹرائیک گروپ اور ایمفیبیئس ریڈی گروپ آپریشنز میں خدمات انجام دے چکی ہیں وہ یورپ کے لیے سپریم اتحادی کمانڈر کی سینئر فوجی معاون بھی تھیں انہوں نے نیٹو کی فوجی کمیٹی میں نائب امریکی فوجی نمائندے کے طور پر خدمات انجام دیں اور دیگر عہدوں کے علاوہ امریکی ایئر فورس اکیڈمی میں پولیٹیکل سائنس بھی پڑھاتی تھیں.

ڈیموکریٹک قانون سازوں نے ان کی برطرفی کی مذمت کی ہے ڈیموکریٹک نمائندے ایڈم اسمتھ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے اقدامات کی وجہ سے ہمارا ملک کم محفوظ ہے جبکہ سینیٹر جیک ریڈ نے کہا کہ یہ اقدام غیر منصفانہ اور شرمناک ہے دوسری جانب ”این بی سی نیوز“ کا کہنا ہے کہ امریکا یورپ سے 10 ہزار فوجی واپس بلا سکتا ہے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد 2022 میں ایسٹر کے موقع پر تقریباً 20 ہزار اضافی فوجی تعینات کیے گئے تھے صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بار بار نیٹو کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یورپ اپنے دفاع کی زیادہ ذمہ داری قبول کرے.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی فوجی دیا ہے

پڑھیں:

ایران پر نئی امریکی پابندیاں! فوجی طاقت کے استعمال کی دھمکی بھی دے دی

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ 5 اداروں اور ایک شخص پر نئی اقتصادی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کے تحت ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے تاکہ جوہری معاہدے پر ایران کو جھکایا جا سکے۔

محکمہ خارجہ کے مطابق، ان اداروں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کو مدد فراہم کی، اور امریکا ان تمام عناصر کا احتساب جاری رکھے گا جو ایران کے ایٹمی عزائم کو تقویت دے رہے ہیں۔

یہ پابندیاں ایسے وقت میں لگائی گئی ہیں جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات صرف دو روز بعد ہونے والے ہیں۔

دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر خبردار کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایران جوہری پروگرام بند نہ کرے تو فوجی کارروائی کا راستہ بھی اختیار کیا جا سکتا ہے، اور اسرائیل بھی اس کارروائی میں شامل ہوگا۔


 

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین جوائنٹ چیفس جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ نائیجریا،وزیر دفاع اور فوجی سربراہان سے ملاقاتیں
  • امریکہ نے بچت کیلئے اربوں ڈالرز کے دفاعی معاہدے ختم کر دیے
  • پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کا دورۂ چین ، چینی وزیر برائے قومی دفاع سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں
  • پاکستانی وزارت دفاع اور بیلا روس وزارت دفاع کے درمیان فوجی تعاون کا معاہدہ
  • سینئر افسر کو مدت ملازمت بڑھانے کیلئے ذاتی ڈیٹا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنا مہنگا پڑگیا
  • امریکی خاتون اونیجا اینڈریو نے سندھ پولیس کی خاتون افسر سے اظہارِ محبت کردیا
  • ایران پر نئی امریکی پابندیاں! فوجی طاقت کے استعمال کی دھمکی بھی دے دی
  • تہران ہمیشہ بیروت کیساتھ ہے، ایرانی سفیر
  • ٹرمپ کے دورۂ ریاض کی تیاریوں کیلئے سعودی وزیر خارجہ واشنگٹن پہنچ گئے
  • ٹرمپ انتظامیہ کیساتھ مل کر کام کے خواہشمند: وزیراعظم