ہاﺅسنگ سوسائٹیوں کا پھیلاﺅ پنجاب کی زرعی زمینوں پر اثرانداز ہو رہا ہے.ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل ۔2025 )پنجاب میں کسی منصوبہ بندی کے بغیرہاﺅسنگ سوسائٹیوں کا پھیلاﺅ اورصنعت کاری پنجاب کی زرعی زمینوں پر اثرانداز ہو رہے ہیں جس سے قومی غذائی تحفظ کو شدید خطرہ لاحق ہے ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق چند سال پہلے لاہور آنے والے سیاح دریائے راوی کو عبور کرتے ہوئے سگیاں پل اور شرقپور روڈ کے قریب گلاب کی نرسریوں اور اسٹرابیری کے کھیتوں کی جھلک دیکھ سکتے تھے تاہم اب یہ زمینیں ہاﺅسنگ سوسائٹیز میں تبدیل ہو چکی ہیں.
(جاری ہے)
لاہور کے دیگر مضافاتی علاقوں جیسے فیروز پور روڈ اور ملتان روڈ میں صورتحال اور بھی خراب ہے لاہور اور شیخوپورہ میں دریائے راوی کے کنارے راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تیار کیا جانے والا آنے والا راوی سٹی اربنائزیشن کے نام پر مزید ہزاروں ایکڑ ذرخیز زمین کو کھا جائے گا پنجاب اربن یونٹ میں سینئر ماہر ڈاکٹر عروج سعید نے ویلتھ پاک کو بتایاکہ پچھلی دو دہائیوں کے دوران پنجاب میں سر سبز زمینوں کو شہری علاقوں میں تبدیل کرنے کا عمل خطرناک رفتار سے تیز ہوا ہے لاہور اور فیصل آباد اس غیر منصوبہ بند شہری کاری سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں لاہور ضلع کے کل 1,790 مربع کلومیٹر کے رقبے میں سے صرف 700 مربع کلومیٹر پر کاشت کی جاتی ہے، جو کہ انتہائی اعلی درجے کی زرعی اراضی کے تعمیر شدہ علاقوں میں تبدیل ہونے کی نشاندہی کرتا ہے. انہوں نے کہا کہ لاہور اور فیصل آباد میں تقریبا تمام زرعی زمینیں شہری ترقیات میں تبدیل ہو چکی ہیں صوبے کے دیگر اضلاع جو کبھی برصغیر کے فوڈ باسکٹ کہلاتے تھے کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ بدتر ہوتی جارہی ہے کسانوں کی تنظیم کسان بورڈ پاکستان کے مطابق ہاﺅسنگ سکیموں نے اب تک پنجاب میں 20 سے 30 فیصد زرخیز زمین کھا لی ہے صرف لاہور میں 70 فیصد زرعی اراضی گیٹڈ ہاﺅسنگ سوسائٹیز میں تبدیل ہو چکی ہے. ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 1960 میں پاکستان کے جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 43.2 فیصد تھا لیکن یہ حصہ گزشتہ 65 سالوں میں کم ہو کر 23 فیصد رہ گیا ہے جس کی بنیادی وجہ کھیتی باڑی کے سکڑنے اور دیگر کاشتکاری مخالف طریقوں کی وجہ سے ہے. ماہرین کے مطابق زرعی زمین پر غیر منصوبہ بند صنعت کاری صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے زرعی ماہرین کا خیال ہے کہ زیادہ منافع کی رغبت اس رجحان کو آگے بڑھا رہی ہے رئیل اسٹیٹ ڈویلپر کسانوں کو ان کی زمین کی مارکیٹ قیمت سے چار گنا زیادہ پیشکش کرتے ہیں فارمرز ایسوسی ایٹس پاکستان کے ڈائریکٹر عبادالرحمان خان نے بتایاکہ چونکہ کاشتکاری کے منافع میں گزشتہ سالوں میں تیزی سے کمی آئی ہے، کاشتکار اپنی زمینیں زیادہ قیمتوں پر رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز کو فروخت کرنے کی طرف مائل ہو رہے ہیں. انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کاشتکاری کو مزید منافع بخش بنانے کے لیے اقدامات کرے جس سے رئیل اسٹیٹ ڈویلپرز کو زرعی زمین کی فروخت کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کی جائے انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ ہاﺅسنگ سیکٹر میں متبادل حل پر غور کرے تاکہ سرسبز زمینوں کی تیزی سے براننگ کو کم کیا جا سکے اور ان سوسائٹیز کے لیے زرخیز کھیتی باڑی کو استعمال کرنے کے بجائے بنجر زمینوں پر نئے شہروں کی ترقی کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے. انہوں نے کہاکہ لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد جیسے شہری علاقوں میں بلند و بالا عمارتوں کی تعمیر سے زرعی زمین پر دباﺅ کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے خلائی موثر حل کے طور پر سنگاپور کے ماڈل کو اپنانا ایک قابل عمل طریقہ ہو سکتا ہے ایف اے پی کے ڈائریکٹر نے حکام پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے اور پاکستان کے زرعی شعبے کے پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں .
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے میں تبدیل ہو پاکستان کے کے مطابق انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
لاہور میں اے آئی یونیورسٹی کا قیام، مستقبل کا تعلیمی منظرنامہ بدل رہا ہے، مریم نواز
ANKARA:پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ترکیے میں منعقدہ ڈپلومیسی فورم میں لڑکیوں کی تعلیم کے لیے عالمی سطح پر عہد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں اے آئی (آرٹیفیشنل انٹیلیجینس) یونیورسٹی کا قیام اور اے آئی پر مبنی تعلیم کے فروغ سے مستقبل کا تعلیمی منظرنامہ بدل رہا ہے۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے ترکیہ کے شہر انطالیہ میں ڈپلومیسی فورم 2025 فورم کے فورتھ ایڈیشن میں ‘خواب دیکھنے، ان کی تعبیر حاصل کر لینے اور کر دکھانے والے راہنماؤں’ کے اجتماع سے خطاب کیا اور اس سے اپنے لیے ایک اعزاز قرار دیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ہم سب دنیا کو منصفانہ بنانے اور اجتماعی بہتری کی سوچ کے ساتھ یہاں جمع ہیں، ترکیہ کی خاتون اول محترمہ امینہ اردوان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، معارف فاؤنڈیشن لائق تحسین ہے جس نے ایک فیصلہ کن مرحلے پر یہ اجلاس منعقد کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ دو قومیں لیکن ان کے دل ملے ہوئے ہیں اور وہ ایک مشترکہ سوچ اور مقصد کے لیے متحد ہیں، پنجاب کے عوام کی طرف سے ترک بہن بھائیوں کے لیے محبت بھرا سلام اور یک جہتی کا پیغام لے کر آئی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری حکومت بچوں، خواتین کی فلاح و بہبود اور انہیں تعلیم و ترقی کی فراہمی کے وعدے کی تکمیل کے لیے پورے جذبے، عزم اور محنت سے کام کر رہی ہے، خواتین اور بچوں کی سماجی بہتری کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ مارچ 2024 میں عہدہ سنبھالنے کے بعد ان مضبوط بنیادوں پر کام کا آغاز کیا جو نواز شریف اور شہباز شریف اپنے پہلے ادوار میں تاریخی خدمت کرتے ہوئے قائم کر گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک نئے جذبے اور رفتار سے معاشی ترقی، تعلیم، صحت کے انفرا اسٹرکچر کی بہتری کا آغاز کیا، 4 ہزار سے زائد پرائمری اسکولوں کو اپ گریڈ کیا، روایتی رکاوٹوں کو مٹا کر نئی بنیادیں تشکیل دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد یقینی بنانا ہے کہ کوئی بچہ خاص طور پر دیہات میں تعلیم اور اسکول سے محروم نہ رہے، پنجاب بھر میں 6 ہزار اسکولوں میں ڈیجیٹل لرننگ رومز بنائے جا رہے ہیں، چاک کے بجائے ٹچ اسکرینز کا سفر شروع کر دیا گیا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ بند اسکولوں کو دوبارہ بحال کرکے علم کے گہواروں یں بدلا جا رہا ہے، 50 ہزار طلبہ کے لیے ہونہار اسکالرشپس کا آغاز کیا گیا تاکہ ہر طالب علم کا خواب حقیقت بنے۔
انہوں نے کہا کہ اسکول میں بچوں کو دودھ کی فراہمی، غذائیت کی کمی دور کرنے کا پروگرام شروع کیا گیا، معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے 30 ہزار نئے اساتذہ میرٹ پر بھرتی کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اکیسویں صدی کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت کا پروگرام شروع کیا گیا ہے، اے آئی پر مبنی لرننگ پلیٹ فارمز مہیا کیے گئے تاکہ جدید دنیا کی رفتار کے ساتھ ہمارے بچے اور بچیاں ترقی کریں۔
انطالیہ میں منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ لاہور میں پاکستان کی پہلی اے آئی یونیورسٹی کا قیام اور اے آئی پر مبنی تعلیم کا فروغ مستقبل کا تعلیمی منظرنامہ بدل رہا ہے۔
وزیر اعلی مریم نواز نے قصور کی ندا اور اس کے شوہر، جنوبی پنجاب کے اکرام کی تعلیم کا واقعہ بھی سنایا جنہیں پنجاب حکومت کے تعلیم دوست اقدامات سے فائدہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ پہلی 'نواز شریف انٹرنیٹ سٹی' ڈیجیٹل پاکستان کا نیا چہرہ بنے گی، تعلیم صرف نصابی مواد نہیں بلکہ زخموں کو بھرنے اور محرومیوں کو ختم کرنے کی دوا بھی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پنجاب کی ہر بچی کو تعلیم دینا مریم نواز شریف کا مشن ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنے خطاب میں فلسطینی، کشمیری، افغان اور سوڈان کے بچوں کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ فلسطین کے ملبے تلے معصوم بچے دفن ہیں، افغانستان میں بچیوں پر تعلیم کے دروازے بند ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے بچے تعصبات اور ظلم کا شکار ہیں، سوڈان میں خوراک کے لیے میلوں چلنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وہ مسائل ہیں جو تمام انسانیت بالخصوص ہم سب کے لیے باعث فکر و تشویش ہیں لیکن ہم سب کو مل کر ان مسائل کے حل کے لیے کام کرنا ہوگا، ہم ان کی آواز بنیں گے جن کی آواز دبا دی گئی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ بچیوں کی تعلیم کے لیے عالمی اتحاد کی ضرورت ہے، آئیں عزت و وقار کی سفارت کاری کا آغاز کریں، خارجہ تعلقات میں انسانیت کو اولیت دی جائے، مراکش سے ملتان، دہلی سے ڈھاکہ تک لڑکیوں کی تعلیم کے لیے عالمی عہد کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ترکیہ کی یونیورسٹیوں کو پنجاب میں اپنی تعلیمی خدمات کے آغاز کی دعوت دیتی ہوں۔
مریم نواز نے ترک زبان میں شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم صرف لیڈر نہیں، نجات دہندہ بن کر آئے ہیں، اصلاحات سے ہی نیا مستقبل تعمیر ہو سکتا ہے، پاک-ترک دوستی دلوں کو ملانے اور نسلوں تک قائم رہنے والا رشتہ ہے جو ہمیشہ مضبوط سے مضبوط تر ہوتا رہے گا۔