پی ٹی آئی میں 3 پریشر گروپس ہیں، شیر افضل مروت کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
پشاور: رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت نے انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف میں 3 پریشر گروپس ہیں جن میں اہم کردار پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کا ہے جو اپنا بیانیہ پیش کرتا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف میں اس وقت 3 پریشر گروپس ہیں جس میں ایک میڈیا ہے، پی ٹی آئی کا میڈیا خصوصاً یوٹیوبرز ڈالرز بنانے کے لیے پی ٹی آئی کے لیے جو بیانیہ بناتے ہیں، اس کی قیمت پاکستان میں پی ٹی آئی اور خان صاحب کو چکانا پڑتی ہے، پی ٹی آئی میں اختلافات اور انتشار پیدا کرنے میں اس میڈیا کا بہت بڑا کردار ہے۔
ان کا کہنا تھا دوسرا بڑا گروپ جو میں سمجھتا ہوں وہ یہ ہے کہ کے پی کی قیادت لسانیت کی وجہ سے پنجاب کے لوگوں کی ایما پر یہاں شکار ہو رہی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ صرف پختونخوا میں پی ٹی آئی کی تنظیم ہے باقی تینوں صوبوں میں تو پارٹی تنظیم نہ ہونے کے برابر ہے۔
اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات سے متعلق سوال پر شیر افضل مرورت کا کہنا تھا پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ 3 دفعہ انگیج رہی لیکن پی ٹی آئی اس انگیجمنٹ کا فائدہ نہیں اٹھا سکی، پی ٹی آئی اسٹبیلشمنٹ سے مذاکرات کی امید تو لگائے رکھتی ہے لیکن اسٹیبلشمنٹ نے پی ٹی آئی کے ساتھ اس بار مذاکرات میں ابھی سنجیدگی نہیں دکھائی۔
پاکستان تحریک انصاف میں اسد قیصر کو سازشی قرار دیے جانے کے بیانیے سے متعلق سوال پر ممبر قومی اسمبلی کا کہنا تھا میں اس سے اتفاق نہیں کرتا کہ اسد قیصر سازشی ہے، وہ تو میرے بہت ہی مہربان اور دوست ہیں، ان کے درمیان اختلافات تو الیکشن سے پہلے سے تھے اور میرا خیال ہے کہ بہت سی باتوں کی وجہ عمران خان صاحب کا یہ فیصلہ بھی ہے جس کے ذریعے سے علی امین گنڈا پور سے صوبائی صدارت کا منصب لے لیا گیا۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا علی امین گنڈاپور کو اعتماد میں لیے بغیر صوبائی صدارت سے ہٹایا گیا، پھر کے پی میں جس طرح پی ٹی آئی میں تنظیمی عہدے دیے جا رہے ہیں میں سمجھتا ہوں کہ اس سے علی امین کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور 4 ماہ پہلے جس پوزیشن پرتھے آج نہیں ہیں،
علی امین گنڈاپور کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کے کان بھرے جا رہے ہیں تاکہ علی امین کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ کے پی کی کرسی کو خطرے سے متعلق سوال پر شیر افضل مروت کا کہنا تھا پی ٹی آئی میں کچھ بھی کسی بھی وقت ہوسکتا ہے، پی ٹی آئی میں کانا پھوسی پر فیصلے ہوتے ہیں، پی ٹی آئی میں صبح کوئی وزیر ہوتا ہے، شام کو پتہ چلتا ہے کہ بےعزت ہو کر نکال دیا گیا، بانی پی ٹی آئی عمران خٓن ہمیشہ غیر متوقع فیصلے کرتے ہیں، وہ ایسے فیصلے کرتے ہیں جس کی کسی کو امید بھی نہیں ہوتی۔
پاکستان تحریک انصاف میں دوبارہ شمولیت سے متعلق سوال پر شیر افضل مروت کا کہنا تھا یہ تو خان صاحب اور پارٹی کو دیکھنا ہو گا، لیکن آج کل میں پولیس اور ایجنسیوں کے چھاپوں سے بچا ہوا ہوں اور میرے اوپر کیسز بھی نہیں ہو رہے جس کی وجہ سے آزادی سے گھوم پھر سکتا ہوں، یہ امکان تھوڑ لمبا ہو جائے تو مجھے خوشی ہوگی۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت کا کہنا تھا سے متعلق سوال پر تحریک انصاف میں پی ٹی آئی میں علی امین کی وجہ
پڑھیں:
مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل، علی امین گنڈاپور اور عاطف خان پھر آمنے سامنے
----فائل فوٹوزخیبر پختون خوا مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل پر پی ٹی آئی میں پھر اختلاف سامنے آ گیا۔
ترمیمی بل پر وزیرِ اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور اور عاطف خان کا پارٹی واٹس ایپ گروپ میں بحث و مباحثہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق عاطف خان نے پی ٹی آئی پارلیمنٹرینز واٹس ایپ گروپ میں بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل خیبر پختون خوا کے عوام کے حق میں نہیں۔
علی امین گنڈاپور نے واٹس ایپ گروپ میں عاطف خان سے سوال کیا، کیا آپ نےبل پڑھا ہے؟
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کی پارٹی میں اختلافات ختم کرنے کی کوششیں رنگ لے آئیں، پارٹی رہنماؤں کو صلح کے لیے آمادہ کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ انگریزی نہیں آتی تو بل کی اردو کاپی بھیج دوں گا، مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل میں کوئی مسئلہ نہیں، مسئلہ آپ کا ذاتی ہے۔
عاطف خان نے پارٹی واٹس ایپ گروپ میں علی امین گنڈاپور کو کوئی جواب نہیں دیا۔
سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی عدیل اقبال کا کہنا ہے کہ پارٹی کے اندر اس قسم کی بحث چلتی رہتی ہے، یہ اختلافات نہیں، مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل پر پیر کو ارکان اسمبلی کو بریفنگ دیں گے۔
عاطف خان نے اس معاملے سے متعلق میڈیا پر کسی قسم کی کوئی بھی بات کرنے سے انکار کر دیا۔