عمران خان نے پی آئی اے تباہ کرنے میں کسر نہیں چھوڑی، لاجواب سروس قصہ پارینہ بن گئی، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے قومی ایئر لائن کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، لاجواب پرواز قصہ پارینہ بن گئی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پی آئی کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ خسارہ اور قرض آسمان تک پہنچ گیا، یورپی یونین کے روٹس بند ہو گئے، برطانیہ بند ہوگیا، لاجواب پرواز قصہ پارینہ بن گئی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ جب شہباز شریف نے قیادت سنبھالی تو یورپی یونین کے روٹ بحال ہوئے، برطانیہ کے کے روٹس کی بحالی زیادہ دور نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 21 سال بعد پی آئی اے اربوں کا منافع بخش ادارہ بن گیا، یہ قومی ادارہ ایک دفعہ پھر سبز ہلالی پرچم کا پاسبان بن گیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ شہباز شریف کی نیت اور محنت اللہ قبول کر رہا ہے، پی آئی اے (پی آئی اے) کے چیئرمین ایئر وائس مارشل عامر حیات ان کی ٹیم اور تمام ملازمین قابل تحسین ہیں، ان کو مبارک ہو، اللہ نے ان کی محنت کا اجر عطا کیا، پاکستان پائندہ باد
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر
ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے ، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ:جمعہ کے روز چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں چین کے دورے پر آئے ہوئے ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز سے ملاقات کی ہے۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس سال چین اور اسپین کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 20 ویں سالگرہ ہے ، اور چین اسپین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے جو زیادہ اسٹریٹجک اور ترقیاتی توانائی سے بھرپور ہو۔ چین اور اسپین کو منصفانہ اور معقول عالمی گورننس سسٹم کی تعمیر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
موجودہ حالات میں، چین اور یورپی یونین کو شراکت داروں کے تعلقات اور کھلے تعاون پر عمل کرنا چاہئے۔.شی جن پھنگ نے زور دے کر کہا کہ ٹیرف کی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے اور دنیا کے خلاف جاکر خود کو الگ تھلگ کر لیا جائے گا۔ 70 سال سے زائد عرصے سے چین کی ترقی کا انحصار کسی کے تحفے کے بجائے ہمیشہ خود انحصاری اور سخت محنت پر رہا ہے، کسی بھی بلاجواز جبر سے ڈرنا تو دور کی بات ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بیرونی ماحول کیسے تبدیل ہوتا ہے ،
چین خود اعتمادی کو مضبوط کرے گا ، اپنے عزم کو برقرار رکھے گا ، اور اپنے معاملات کو اچھی طرح سے چلانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔ چین اور یورپی یونین دونوں دنیا کی بڑی معیشتیں ہیں اور اقتصادی گلوبلائزیشن اور آزاد تجارت کے بھرپورحامی ہیں۔ چین اور یورپی یونین کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہئے ، معاشی عالمگیریت اور بین الاقوامی تجارتی ماحول کا مشترکہ تحفظ کرنا چاہئے ، اور یکطرفہ غنڈہ گردی کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنا چاہئے ،
نہ صرف اپنے جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا ، بلکہ بین الاقوامی عدل و انصاف کو برقرار رکھنے اور بین الاقوامی قوانین اور نظم و نسق کو برقرار رکھنا چاہئے۔سانچیز نے کہا کہ یورپی یونین کھلی اور آزاد تجارت پر عمل پیرا ہے، کثیرالجہتی کو برقرار رکھنے کے لئے پرعزم ہے، اور یکطرفہ محصولات کی مخالفت کرتی ہے. اسپین اور یورپی یونین بین الاقوامی تجارتی نظام کے تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی اور غربت جیسے چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے اور بین الاقوامی برادری کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے چین کے ساتھ مواصلات اور تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے تیار ہیں.