کراچی کے خراب حالات کی وجہ چور ، سپاہی کا غیر مقامی ہونا ہے ، ایم کیو ایم
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
ایم کیو ایم رہنماؤں نے پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا
چنگاریاں اگر بارود کے ڈھیر تک پہنچیں تو شہر میں آگ لگ جائے گی، خالد مقبول
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) کی حکومت سندھ کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے حالات خراب ہونے کی اصل وجہ چور اور سپاہی کا غیرمقامی ہونا ہے ۔اسلام آباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سینئر رہنماؤں ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفی کمال اور امین الحق و دیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس اور صوبائی حکومت کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ایم کیو ایم کے رہنماؤں نے کہا کہ چنگاریاں اگر بارود کے ڈھیر تک پہنچیں تو پھر شہر میں آگ لگ جائے گی، کراچی کے حالات خراب ہونے کی اصل وجہ چور اور سپاہی کا غیر مقامی ہونا ہے ،کے فور کا منصوبہ کئی برسوں سے التوا کا شکار ہے ، صوبوں سے بات کرنا دیوار سے سر پھوڑنے کے مترادف ہے ۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی میں چلنے والے ڈمپرزکے مالکان اور ڈرائیو غیر مقامی ہیں، پانی کا عظیم منصوبہ کے فور تعطل کا شکار ہے ، یہ کیسا نظام ہے کہ جب ملک میں جمہوریت آتی ہے تو بنیادی جمہوریت ختم ہوجاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس سندھ کے شہری علاقوں کا 90 فیصد مینڈیٹ ہے ، ہم آئینی اور قانونی راستے استعمال کرنے جارہے ہیں۔وفاقی وزیرصحت مصطفی کمال نے کہا کہ جب جب ہمارے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار تھا تو کراچی ترقی کر رہا تھا، ہر حکومت ہمارے پاس آتی ہے اور وعدے کرتی ہے ، ہم کیوں حکومت میں نہ بیٹھیں۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ کہہ کر الیکشن نہیں لڑتے اپوزیشن میں ڈیسک بجائیں گے ، بتا دوں ہم اگلی حکومت میں بھی شامل ہوں گے ، ہماری فوج سرحدوں پر لڑ رہی ہے ، انتظامی معاملات حکومت کا کام ہے ۔رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش سے بجلی کی قیمت میں کمی ہوئی۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم نے کہا کہ
پڑھیں:
جوڈیشل کمیشن میں 4ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور، مقبول باقر اور شوکت صدیقی کے نام بھی شامل
جوڈیشل کمیشن میں 4ریٹائرڈ ججز کی بطور رکن تعیناتی منظور، مقبول باقر اور شوکت صدیقی کے نام بھی شامل WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)جوڈیشل کمیشن نے چار ریٹائرڈ ججزکو بطور رکن جوڈیشل کمیشن تعینات کرنیکی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
چیف جسٹس یحییٰ کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ڈھائی گھنٹے جاری رہا جس میں سپریم کورٹ میں دو ججز تعینات کرنے کیلئے غورکیا گیا۔ذرائع کا کہنا تھاکہ اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے 5 سینیئر ججز کے ناموں پر غور ہوا، لاہورہائیکورٹ کے صرف ایک جج کے نام پراکثریتی ووٹ سے فیصلہ ہوا۔ذرائع نے بتایاکہ قائم مقام چیف جسٹس کی جگہ جوڈیشل کمیشن کے نئے ممبران کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں چار ریٹائرڈ ججز کو بطور رکن جوڈیشل کمیشن تعینات کرنیکی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شوکت صدیقی کو جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔ذرائع نے بتایاکہ پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ شاکراللہ جان اور بلوچستان ہائیکورٹ کے جسٹس ریٹائرڈ نذیرلانگوکو بھی جوڈیشل کمیشن کا رکن مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔