تجارتی جنگ میں شدت: امریکا کا چین پر 104 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکا اور چین میں تجارتی جنگ میں شدت آگئی، امریکا نے چین پر 104 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔
وائٹ ہاؤس کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ چین پر آج سے 104 فیصد ٹیرف نافذ ہوگا، چین کا ٹیرف پر جوابی کارروائی کرنا غلطی تھی، اگر چین معاہدہ کرتا ہے تو ٹرمپ کی جانب سے ریلیف ملے گا۔
پریس سیکرٹری وائٹ ہاؤس کا بھی اپنے بیان میں کہنا تھا کہ 70 ملک امریکی ٹیرف پر بات چیت شروع کرنے کیلئے رابطہ کر چکے، معاہدے ان سے کئے جائیں گے جو امریکا کو فائدہ پہنچائیں اور تجارتی خسارہ پورا کریں، ہر ملک کیلئے تمام آپشن مذاکرات کی میز پر ہیں۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین کا امریکا کو سخت پیغام: ٹیرف پر دباؤ قبول نہیں، آخری حد تک لڑیں گے
بیجنگ: چین نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ اگر واشنگٹن نے اپنی روش نہ بدلی تو چین تجارتی جنگ میں آخری حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ چینی وزارت تجارت نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ بلیک میلنگ، دباؤ اور دھمکیوں سے چین کو جھکایا نہیں جا سکتا۔
ترجمان کے مطابق چین کو درپیش چیلنجز میں اضافہ ضرور ہوا ہے، مگر غیر ملکی تجارت کی صلاحیت میں کوئی کمی نہیں آئی، ہم مؤثر اقدامات کے ذریعے غیر یقینی حالات کا مقابلہ کریں گے۔
چین نے امریکا پر زور دیا کہ بات چیت کے دروازے کھلے ہیں مگر وہ باہمی احترام اور مساوی بنیادوں پر ہونی چاہیے۔ تحفظ پسندی اور یکطرفہ فیصلے دنیا کے مفاد میں نہیں۔
یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر ٹیرف بڑھا کر 125 فیصد کر دیا ہے۔ اس سے قبل امریکا نے چین پر 104 فیصد ٹیرف لگایا تھا، جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 84 فیصد ٹیرف عائد کر دیا تھا۔
تجارتی جنگ کا آغاز "لبریشن ڈے ٹیرف" سے ہوا تھا جس کے بعد دونوں ملکوں نے جوابی اقدامات اور پابندیاں لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا۔ چین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے مزید اقدامات کیے تو وہ بھی سخت جوابی کارروائیاں کرے گا۔