ارشد خان چائے والا کا شناختی کارڈ/ پاسپورٹ بلاک، عدالت سے رجوع کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) ارشد خان المعروف چائے والے کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کردیا گیا ۔ عدالت سے رجوع کرلیا 1978 سے قبل کے رہائشی شواہد مانگے جارہے۔درخواست گزار ، متعلقہ حکام ریکارڈ سمیت17اپریل کو طلب ،،17برس کی عمر میں اسلام آباد کے ایک بازار میں چائے بیچتے تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے سے شہرت پانے والے ارشد خان کی پاکستانی شہریت پر سوال اٹھ گئے۔ نادرا اور پاسپورٹ حکام نے شہریت کے شواہد پیش نہ کرنے پر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کردئیے ۔جس کے خلاف ارشد خان چائے والا نے عمر اعجاز گیلانی ایڈووکیٹ کے زریعے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ سے رجوع کرلیا ۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان بھائیوں کی مہمان نوازی کی مگر اب پاسپورٹ کے بغیر رہنے کی کوئی گنجائش نہیں، طلال چوہدری
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ غیر قانونی غیرملکیوں کو واپس بھیجنے کی پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے، محکمہ وار غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ہم نے برسوں تک افغان بھائیوں کی مہمان نوازی کی مگر بغیر پاسپورٹ پاکستان میں رہنے کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غیر قانونی غیرملکیوں کو واپس بھیجنے کی پالیسی پر عمل درآمد جاری ہے۔ اس حوالے سے بہت سارے شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، محکمہ وار غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ان لوگوں کو واپس بھیجا گیا جن کے پاس کوئی دستاویزات نہ تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 13 فروری 2025ء کو دوسرے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا، تیسرے مرحلے میں پی او آر ہولڈرز کو واپس بھیجا جائے گا۔ 13 فروری کو کابینہ نے فیصلہ کیا اس پر پہلی میٹنگ 20 فروری کو کی گئی، وزارت داخلہ نے تمام صوبوں کو آن بورڈ لیا اب تک 8 لاکھ 57 ہزار 157 افراد کو واپس بھیجا گیا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی کوئی توسیع نہیں ہونے دی جارہی، افغان شہری ایک بڑی تعداد کی صورت میں پاکستان میں موجود تھے، افغان ہمارے بھائی ہیں لیکن فیصلہ زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے کیا گیا۔
پاکستان میں نارکوٹکس وزیر مملکت برائے داخلہ،طلال چوہدری، کی سپلائی افغانستان سے آتی ہے، دنیا کا 40 فیصد ڈرگز افغانستان میں پیدا کیا جا رہا ہے اور پیسہجرائم پیشہ اور دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے کئی سال تک اپنے افغان بہن بھائیوں کی مہمان نوازی کی مگر بغیر پاسپورٹ کے پاکستان میں رہنے کی اب کوئی گنجائش نہیں۔ 13 فروری کو فیصلہ ہوا اور ٹرانزٹ پوائنٹس تمام صوبوں میں بنائے، پنجاب میں 38 ٹرانزٹ پوائنٹس اسلام آباد میں ایک بنا، افغان کارڈ ہولڈرز کو پہلے ان پوائنٹس پر رکھا جاتا ہے جس میں ہم نے کسی قسم کی عزت نفس میں کمی نہیں آنے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یکم اپریل کے بعد 11 ہزار 230 افغان کارڈ ہولڈرز واپس جاچکے ہیں، بہت سارے افغان ابھی تک ان سینٹرز میں موجود ہیں۔ افغان کارڈ ہولڈرز 8 لاکھ 15 ہزار 245 پاکستان میں رجسٹرڈ ہیں، پی او آر ہولڈرز 14 لاکھ 69 ہزار 522 پاکستان میں رجسٹرڈ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا واضح فیصلہ ہے کہ کسی قسم کی توسیع نہیں ہوگی، تمام غیر ملکیوں کے لیے ون ڈاکومنٹ رجیم کو فالو کرنا ہوگا۔ افغان شہریوں کو افغانستان میں رکھنا وہاں کی حکومت کی ذمہ داری ہے، اے سی سی کارڈ ہولڈرز کی مدت 31 مارچ کو ختم ہوچکی ہے اور پی او آر کارڈ ہولڈرز کو 30 جون تک مہلت دی گئی ہے۔