غزہ میں شہادتوں کی تعداد 50ہزار سے تجاوز کر گئی، صرف 24 گھنٹوں میں 58 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
غزہ میں شہادتوں کی تعداد 50ہزار سے تجاوز کر گئی، صرف 24 گھنٹوں میں 58 فلسطینی شہید WhatsAppFacebookTwitter 0 9 April, 2025 سب نیوز
غزہ:غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 58 فلسطینی شہید اور 213 زخمی ہو چکے ہیں۔ بیان کے مطابق، کئی لاشیں تاحال ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑی ہیں جنہیں ایمبولینسز اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں نہیں پہنچ پائیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 18 مارچ کو جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک اسرائیل نے 1,449 افراد کو شہید اور 3,647 کو زخمی کیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں مجموعی طور پر 50,810 فلسطینی شہید اور کم از کم 115,688 زخمی ہو چکے ہیں۔
یہ شہادتیں زیادہ تر اسرائیلی فضائی حملوں، توپ خانے کی گولہ باری، اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں ہوئیں، جن میں رہائشی علاقے، اسپتال اور پناہ گزین کیمپ بھی متاثر ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید
پڑھیں:
جماعت اسلامی کے زیراہتمام فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فلسطین مارچ
مقررین نے پاکستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرے، فلسطین کا مقدمہ ہر مسلمان کا مقدمہ ہے اور ہم قبلہ اول کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے، رہنماوں نے اسرائیلی جارحیت کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا اور مظلوموں کی حمایت کو ایمان کا تقاضا بتایا۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی، دینی و مذہبی جماعتوں اور انجمن تاجران کے زیراہتمام ظاہرپیر میں فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان "فلسطین مارچ" کا انعقاد کیا گیا، مارچ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور فلسطینی بھائیوں کے حق میں بھرپور آواز بلند کی، ریلی کا آغاز نادرا آفس ظاہرپیر سے ہوا اور چوک ظاہرپیر تک مارچ کیا گیا، مختلف مذہبی، دینی اور تجارتی نمائندوں نے خطابات کیے، مقررین نے اپنے خطابات میں فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے غاصبانہ اقدامات اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ مقررین نے پاکستانی حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر بھرپور انداز میں اجاگر کرے۔ جماعت اسلامی کے مقامی رہنما نے کہا کہ فلسطین کا مقدمہ ہر مسلمان کا مقدمہ ہے اور ہم قبلہ اول کی آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ دیگر مذہبی رہنماوں نے اسرائیلی جارحیت کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا اور مظلوموں کی حمایت کو ایمان کا تقاضا بتایا۔
انجمن تاجران کے رہنماوں نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ فلسطین فنڈ قائم کریں گے تاکہ مالی امداد کے ذریعے مظلوموں کی مدد کی جا سکے اور انہوں نے دکانداروں سے اپیل کی کہ اسرائیلی مصنوعات اپنی دکانوں اور کاروباری مراکز سے ہٹا کر دشمن کا معاشی بائیکاٹ کریں۔ مقررین کا کہنا تھا اسرائیل اتنا طاقتور نہیں ہے بلکہ مسلم حکمرانوں کی بے حسی اور امریکی آشیرباد نے اسے طاقتور بنایا ہوا ہے، امت مسلمہ پر جہاد فرض ہو چکا ہے لہذا ہر حوالے سے فلسطین کی مدد کریں کہیں ایسا نہ ہو تاریخ کا سیاہ باب رقم ہو اور سقوط غزہ ہو اگر ایسا ہوا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ آخر میں مظاہرین نے اسرائیلی و امریکی پرچم اور ٹرمپ و نیتن یاہو کے پتلے نذرآتش کیے۔