وائٹ ہاؤس کیجانب ایران کیساتھ "بلاواسطہ مذاکرات" کے دعوی کی تکرار
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
جہاں ایرانی حکام نے امریکہ کیساتھ جاری مذاکرات کی بالواسطہ نوعیت پر زور دیا ہے، وہیں واشنگٹن نے ایک بار پھر دعوی کیا ہے کہ یہ مذاکرات بلاواسطہ ہونگے! اسلام ٹائمز۔ ایران کے ساتھ مذاکرات کے بارے امریکی حکام کی جانب سے سامنے آنے والے حالیہ بیانات کے بعد آج وائٹ ہاؤس نے دعوی کیا ہے کہ ایرانی فریق کے ساتھ مذاکرات "بلاواسطہ نوعیت" کے ہوں گے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب ایران نے امریکہ کی براہ راست مذاکرات کی خواہش کے باوجود عمان میں بالواسطہ مذاکرات پر اصرار کیا جس پر امریکی فریق کو یہ شرائط ماننے پر مجبور ہونا پڑا۔ قبل ازیں انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دعوی کیا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات "بلاواسطہ" اور "اعلی سطح" پر منعقد ہوں گے۔ ایران و امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہفتے کے روز عمان میں منعقد ہونے والے ہیں جس میں ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور مشرق وسطی کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی نمائندے اسٹیو وائٹیکر کی جانب سے شرکت کی جائے گی۔ علاوہ ازیں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں آج ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھی تاکید کی ہے کہ عمان میں امریکہ کے ساتھ ہفتے کے روز منعقد ہونے والے مذاکرات "بالواسطہ" ہیں!
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایٹمی پروگرام تنازع: ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج ہوں گے
تہران(نیوز ڈیسک) ایٹمی پروگرام تنازع پر ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات آج عمان میں ہوں گے۔
دونوں فریق عمانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد مذاکرات کا آغاز کریں گے، عباسی عراقچی ایران اور اسٹیو و ٹکوف امریکی وفد کی قیادت کریں گے، عمانی وزیر خارجہ پیغام رسانی کی ذمہ داریاں نبھائیں گے، مذاکرات سے ایران کی ترجیحات واضح ہوں گی۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ ہمارا موقف واضح ہے ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔
ایرانی وزارت خارجہ نے دوٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ امریکا کے ساتھ حقیقی اورمنصفانہ معاہدہ چاہتے ہیں۔
Post Views: 4