پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے روپوش رہنما مراد سعید کے بیان اور احتجاج کی کال کو مسترد کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی کمیٹی نے روپوش و مفرور رہنما مراد سعید کی احتجاج کی کال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے سالوں سے روپوش اور مفرور رہنما مراد سعید نے دو روز قبل ویڈیو بیان کے ذریعے احتجاج کی کال دی اور کہا تھا کہ اس بار کے پی سے پیدل قافلہ بھرپور تیاری کے ساتھ اسلام آباد مارچ کرے گا۔
مراد سعید کی کال پر پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی نے کھل کر تحفظات کا اظہار کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ مراد سعید نے بغیر اجازت خودساختہ احتجاج کی کال دی۔
ذرائع کے مطابق سیاسی کمیٹی نے مراد سعید کی جانب سے دئیے گئے بیان پر بھی تحفظات کا اظہار کیا اور معاملے پر پارٹی چیئرمین سمیت دیگر رہنماؤں نے معاملہ بانی چیئرمین کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سیاسی کمیٹی کے رہنماؤں نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ، نہ ہی جنگ کر سکتے ہیں۔ کمیٹی نے کہا کہ یہ بات بانی چیئرمین کے نوٹس میں لائے جائے کہ کس طرح کا جارحانہ انداز اپنایا جارہا ہے جو پارٹی کے لیے مزید تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیاسی کمیٹی نے احتجاج کی کال
پڑھیں:
رضوان اور بابر اعظم کی پی سی بی سے ملاقات کا امکان اختیارات کا مطالبہ اور ڈراپ ہونے پر تحفظات
نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں تین صفر کی کلین سوئپ شکست کے باوجود کپتان محمد رضوان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے ملاقات میں مزید اختیارات مانگنے کا فیصلہ کیا ہے رپورٹس کے مطابق محمد رضوان اور بابر اعظم آئندہ چند دنوں میں چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کریں گے جس میں وہ نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز سے ڈراپ کیے جانے پر اپنے تحفظات کا اظہار بھی کریں گے میڈیا رپورٹ کے مطابق کپتان محمد رضوان سیریز میں شکستوں کے باوجود ٹیم میں اپنا اختیار بڑھانے کے خواہشمند ہیں اور اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ استعفیٰ دینے پر بھی غور کر سکتے ہیں پی سی بی کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سلیکشن کمیٹی کی جانب سے محمد رضوان اور بابر اعظم کو نیوزی لینڈ کے خلاف پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز سے ڈراپ کیے جانے کے فیصلے پر دونوں کھلاڑیوں کو مایوسی ہوئی ہے اسی وجہ سے وہ چیئرمین پی سی بی سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے ذرائع کے مطابق ٹیم مینجمنٹ اور سلیکشن کمیٹی کی حکمت عملی کے تحت سلمان آغا کو کپتانی دے کر نوجوان کھلاڑیوں کو آزمایا گیا تاہم محمد رضوان اور بابر اعظم اس فیصلے سے مطمئن نہیں تھے اور اسی پر انہوں نے چیئرمین سے بات چیت کی ہے نیوزی لینڈ سے شکست کے بعد میچ پریزنٹیشن کے دوران محمد رضوان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں تبدیلیوں کے فیصلے ان کے اختیار میں نہیں تھے اور نہ ہی انہیں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے بارے میں مکمل آگاہی دی گئی تھی انہوں نے کہا کہ انہیں کپتان اور ٹیم کے مشورے کے تحت تبدیلیاں بتائی گئیں جنہیں انہوں نے قبول کیا رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہیڈ کوچ عاقب جاوید کے ساتھ پہلے دو میچز کے دوران پلیئنگ الیون کے انتخاب پر اختلافات سامنے آئے تھے جہاں کپتان رضوان پانچ ریگولر بولرز کھلانا چاہتے تھے لیکن کوچ کی ہدایت پر چار بولرز کے ساتھ کھیلنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں پارٹ ٹائمر سلمان آغا اور عرفان خان سے دس اوور مکمل کروائے گئے اور یہ حکمت عملی مہنگی ثابت ہوئی کیونکہ ان دونوں بولرز نے مجموعی طور پر ایک سو اٹھارہ رنز دے دیے ذرائع کے مطابق یہ تمام عوامل محمد رضوان کے بورڈ سے مزید اختیار لینے کے فیصلے کی وجہ بنے ہیں اور آئندہ دنوں میں ان کی اور بابر اعظم کی پی سی بی سے ملاقات اہمیت اختیار کر گئی ہے