Express News:
2025-04-12@23:28:08 GMT

امریکا ضد پر اَڑا رہا تو ہم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے؛ چین

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر مزید 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی اور ٹیرف کو مسترد کرتے ہوئے سخت ردعمل دیا ہے۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکی صدر کی دھمکی ان کے بلیک میلنگ کے رویے کی عکاسی کرتا ہے۔

چینی ترجمان نے امریکی ٹیرف کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر بلیک میلنگ سے باز آئیں۔ چین کسی بھی دباؤ کے سامنے سر نہیں جھکائے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے خواہش مند ہیں لیکن امریکا اسی طرح ٹیرف بڑھاتا رہا تو چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے سخت جوابی اقدامات کرے گا۔

چینی ترجمان نے خبردار کیا کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ امریکا یکطرفہ اقدامات واپس لے اور چین سے برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر مذاکرات کرے۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ تاہم اگر امریکا مذاکرات کے بجائے اپنی ضد پر اَڑا رہا تو ہم بھی آخری دم تک لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا

چین اور امریکا کے مابین مصنوعات پر محصولات بڑھائے جانے کا عمل جاری ہے جس سے دونوں بڑی معیشتوں کے درمیان ایک تجارتی جنگ روز بروز شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ چین نے اب اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی مصنوعات پر محصولات کو بڑھا کر 125 فیصد کر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بالآخر چین کے ساتھ معاہدے پر آمادہ

غیر ملکی میڈیا کے مطابق چینی مصنوعات پر عائد امریکی ٹیرف کی مجموعی شرح 145 فیصد ہے جس کے بعد آج چین نے امریکی مصنوعات کی درآمد پر عائد ٹیرف کو بڑھا کر 125 فیصد کردیا ہے۔

چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی شرح اس سے زیادہ نہیں بڑھائی جائے گی کیونکہ چینی مارکیٹ میں امریکی مصنوعات کے لیے قبولیت کی کوئی گنجائش باقی نہیں بچی۔ بظاہر لگتا یہ ہے کہ ٹیرف کی اس شرح پر امریکی مصنوعات کی درآمدات کا سلسلہ تقریباً بند ہو جائے گا۔

چین نے ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو متاثر کرنے والے محصولات کے ذریعے مارکیٹ میں افراتفری پیدا کردی۔

مزید پڑھیے: امریکا بمقابلہ چین: یہ جنگ دنیا کو کہاں لے جائے گی؟

ٹرمپ نے دنیا بھر کے ممالک پر بھاری محصولات عائد کیے ہیں جن میں درجنوں بڑی معیشتوں کے لیے تکلیف دہ حد تک زیادہ محصولات شامل ہیں تاکہ مینوفیکچررز کو مجبور کیا جا سکے کہ وہ امریکا میں اپنی کارخانے قائم کریں اور ممالک کو امریکی مصنوعات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو کم کرنے پر مجبور کریں۔

لیکن رواں ہفتے مارکیٹ میں ہلچل کے بعد ٹرمپ نے بہت سے محصولات کو 90 دنوں کے لیے منجمد کر دیا لیکن انہوں نے چین کے لیے یہ محصولات بڑھا کر مجموعی طور پر 145 فیصد کر دیے تھے۔

تاہم چینی وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے مزید اقدامات کو نظر انداز کیا جائے گا کیونکہ موجودہ ٹیرف کی سطح پر چین کو برآمد کی جانے والی امریکی مصنوعات کی مارکیٹ میں قبولیت کا کوئی امکان نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان

چین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا نے محصولات کا نمبر گیم جاری رکھا تو چین اسے نظرانداز کردے گا۔ چین نے مزید کہا ہے کہ وہ نئی امریکی محصولات کے خلاف ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں مقدمہ دائر کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا چین چین امریکا ٹیرف جنگ چین کا جوابی وار چین نے ٹیرف 125 فیصد کردیا محصولات

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں چین سے آئی الیکٹرانکس درآمدات پر ٹیرف سے چھوٹ
  • ٹیرف وار؛ چین نے امریکی فلم انڈسٹری کو بڑا دھچکا دیدیا
  • ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا
  • چین نے امریکی مصنوعات پر مزید ٹیکس عائد کردیا؛ شرح 125 فیصد تک جا پہنچی
  • ٹرمپ کا ٹیرف پر خوش آئند اقدام
  • ہالی ووڈ فلموں بھی امریکا چین ٹیرف جنگ کی زد میں آگئیں
  • امریکی ٹیرف سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہورہے ہیں، معاملہ حل ہونا چاہیے: پاکستان
  • امریکا کی تیز رفتار ٹیرف تبدیلیاں دیکھ رہے ہیں: ترجمان دفترِ خارجہ
  • امریکا کی جانب سے ٹیرف نفاذ پر پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا
  • امریکا کی جانب سے ٹیرف نفاذ پر پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا