کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ پر قاتلانہ حملے میں زخمی، وکلا سراپا احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر وڑائچ پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے جس میں وہ زخمی ہوگئے ہیں، اور وکلا سراپا احتجاج ہیں۔
عامر وڑائچ کے مطابق 6 لوگوں نے ان پر قاتلانہ حملہ کیا، کینالز کے معاملے پر کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
یہ بھی پڑھیں ہمارے مہمان بن کر پولیس لائن آجائیں، پولیس اور احتجاجی وکلا کے درمیان دلچسپ مکالمہ
انہوں نے کہاکہ 12 اپریل کو ہونے والے کنونشن میں بھی دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا معاملہ اٹھائیں گے، اگر کینالز کا معاملہ 72 گھنٹے میں روکا نہ گیا تو پنجاب بارڈر بند کریں گے ریلوے ٹریک بھی بند کر دیا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ میں اس معاملے کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کراؤں گا، ہم اپنے مقصد سے پیھچے نہیں ہٹیں گے، جس نے جو کرنا ہے کرلے۔
دوسری جانب جنرل سیکریٹری کراچی بار ایسوسی ایشن نے عامر وڑائچ پر قاتلانہ حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ عامر نواز وڑائچ پر آئی آئی چندریگر روڈ کے قریب حملہ کیا گیا۔
دریں اثنا امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے صدر کراچی بار عامر نواز وڑائچ ایڈووکیٹ پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں حیدرآباد میں وکلا کا احتجاج شدت اختیار کر گیا، آخر معاملہ ہے کیا؟
انہوں نے کہاکہ وکلا برادری پر حملے قانون کی حکمرانی پر حملے کے مترادف ہیں، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری کارروائی کریں، اور ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews زخمی صدر کراچی بار عامر وڑائچ قاتلانہ حملہ وکلا سراپا احتجاج وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: صدر کراچی بار عامر وڑائچ قاتلانہ حملہ وی نیوز عامر وڑائچ پر قاتلانہ کراچی بار وڑائچ پر انہوں نے
پڑھیں:
کراچی میں غیر ملکی ریسٹورنٹ پر حملہ، 4 افراد گرفتار
ایف آئی آر کے مطابق 80 سے 100 کے قریب افراد نے ریسٹورنٹ پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی۔ پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے نارتھ کراچی میں غیر ملکی فوڈ چین کے ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے کے الزام میں 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کے خلاف انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔ تفصیلات کے مطابق واقعہ کراچی میں تھانہ سرسید کی حدود میں پیش آیا، جہاں 16 اپریل کی شب مشتعل ہجوم نے ریسٹورنٹ پر شدید پتھراؤ کیا، جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس کے مطابق حملے کے دوران پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزمان میں وسیم عمر، عزیر ابراہیم، حماد عباس اور عبید الیاس نامی افراد شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ سرسید میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشتگردی، املاک کو نقصان پہنچانے اور انتشار پھیلانے جیسی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر کے مطابق 80 سے 100 کے قریب افراد نے ریسٹورنٹ پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی۔ پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔