بلوچ یکجہتی کمیٹی کی خواتین رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ لیے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کی جانب سے وڈھ سے نکلنے والا لانگ مارچ 12ویں روز بھی لکپاس کے مقام پر موجود ہے۔

سردار اختر مینگل کی جانب سے لانگ مارچ کو دھرنے میں تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ مظاہرین کو روکنے کے لیے حکومت نے قومی شاہراہ پر خندق کھود کر رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ لک پاس دھرنا: حکومتی وفد اور اختر مینگل کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم

دوسری جانب صوبے میں بگڑی سیاسی صورتحال کی وجہ سے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس پہلے کئی روز تک بند رکھی گئی جبکہ گزشتہ روز سروس کو جزوی طور پر بحال کیا گیا۔ قومی شاہراہوں کی بندش اور موبائل فون و انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے نے صوبے میں کاروباری طبقے کو روزانہ کی بنیاد پر کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے چیئرمن تفتان بس یونین محمود بادینی نے کہاکہ صوبے میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات اور احتجاج کے سبب اکثر قومی شاہراہیں بند رہتی ہیں، گزشتہ 12 روز سے لکپاس کے مقام پر دھرنے کی وجہ سے کوئٹہ سے کراچی، اندرون سندھ اور تفتان کو جانے والا راستہ مکمل طور پر بند ہے۔

انہوں نے کہاکہ راستے کی بندش کے باعث ٹرانسپورٹ سروس شدید متاثر ہو رہی ہے، اور ایک محتاط اندازے کے مطابق روزانہ کی بنیاد پر ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے کا نقصان بس مالکان کو برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ بس مالکان صرف مسافروں سے پیسے نہیں کماتے بلکہ مال برداری کے ذریعے بھی کمائی کی جاتی ہے لیکن گزشتہ 12 روز سے اہم قومی شاہراہ کی بندش کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔

محمود بادینی نے بتایا کہ بلوچستان میں نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک ہے، ڈرائیور، بس کنڈکٹر اور لوڈر سمیت کئی افراد کا روزگار اس شعبے سے منسلک ہے لیکن آئے روز سڑکوں کی بندش سے یہ شعبہ شدید متاثر ہو رہا ہے جبکہ حالیہ اہم شاہراہ کی لکپاس کے مقام پر بندش نے ٹرانسپورٹرز کی کمر توڑ دی ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر صورتحال یہی رہی تو ایسے میں ٹرانسپورٹرز کو اربوں روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑے گا جس کا براہِ راست اثر قومی معیشت پر پڑے گا، حکومت کو جمہوری انداز میں معاملات کو حل کرنا چاہیے۔

سابق صدر ایوان صنعت و تجارت فدا حسین نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ بہت اہم مقام پر واقع ہے جو گزشتہ 12 روز سے بند ہے، یہ قومی شاہراہ جہاں کوئٹہ کو اندرون سندھ اور کراچی پورٹ سے ملاتی ہے وہیں تفتان جیسی اہم تجارتی پٹی بھی اسی شاہراہ کی محتاج ہے اور روزانہ کی بنیاد پر تفتان کے راستے اربوں روپے کا سامان پاکستان سے ایران اور ایران سے پاکستان لایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر یہ قومی شاہراہ یوں ہی بند رہی تو مستقبل قریب میں راشن کی قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس کے علاوہ صوبے میں ایرانی پیٹرول اور پاکستانی پیٹرول اسی راستے سے کوئٹہ اور دیگر علاقوں کو لایا جاتا ہے، اگر راستے بند رہے تو پیٹرول کی قلت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پیٹرول اور اشیائے خورونوش کے علاوہ بڑے پیمانے پر کاروباری آئٹمز کوئٹہ لائے اور لے جائے جاتے ہیں، ایسے میں یہ راستہ بند ہونے سے کاروباری حضرات کا کروڑوں روپے کا نقصان روزانہ کی بنیاد پر ہو رہا ہے، حکومت کو چاہیے کہ اس بحران پر جلد از جلد قابو پا لے۔

صوبے میں آئے روز موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بند ہونے سے طلبا و طالبات اور فری لانسنگ کرنے والے نوجوانوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے آن لائن کاروبار کرنے والے وجاہت اللہ نے بتایا کہ وہ مختلف اشیا کا آن لائن کاروبار کرتے ہیں لیکن آئے روز انٹرنیٹ سروس کی بندش کی وجہ سے آن لائن کاروبار کو بھی شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں کوئٹہ، 4 جماعتی اتحاد کا دھرنا ختم، صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان

انہوں نے کہاکہ چند روز قبل کئی دن تک بند رہنے والی انٹرنیٹ سروس کی وجہ سے ایک بھی آرڈر موصول نہیں ہوا جس کی وجہ سے لاکھوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انٹرنیٹ سروس بلوچستان بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی قومی شاہراہ کوئٹہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انٹرنیٹ سروس بلوچستان بلوچستان نیشنل پارٹی بی این پی قومی شاہراہ کوئٹہ وی نیوز روزانہ کی بنیاد پر انہوں نے کہاکہ برداشت کرنا پڑ روپے کا نقصان انٹرنیٹ سروس قومی شاہراہ کی وجہ سے کی بندش رہا ہے

پڑھیں:

پی ایس ایل بمقابلہ آئی پی ایل؛ وارنر کی تنخواہ میں کتنا فرق ہے؟

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے مہنگے ترین کھلاڑی ڈیوڈ وارنر کی آئی پی ایل سے تنخواہ کا موازنہ کیا جانے لگا۔

ڈیوڈ وارنر پی ایس ایل کے 10ویں ایڈیشن میں کراچی کنگز کی بطور کپتان نمائندگی کریں گے، وہ رواں سیزن میں لیگ کے مہنگے ترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

کراچی کنگز نےڈیوڈ وارنر کو پلیٹینم کٹیگری میں 3 لاکھ ڈالر (8 کروڑ 41 لاکھ روپے سے زائد) کے معاوضے کے ساتھ اپنی ٹیم میں شامل کیا۔

مزید پڑھیں: کیا ڈیوڈ وارنر پریکٹس پچ پر ناراض ہوئے؟ میدان چھوڑ کر چلے گئے

تاہم آئی پی ایل کے سیزن 2024 میں انہیں 6.25 کروڑ روپے میں دہلی کیپیٹلز نے اپنے اسکواڈ کا حصہ بنایا تھا، جو پی ایس ایل کے مقابلے انکی دوگنی تنخواہ ہے۔

ڈیوڈ وارنر کیرئیر کے عروج یعنی 2019 سے 2021 کے دوران 12.5 کروڑ بھارتی روپوں میں فی سیزن بھی کھیل چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈیوڈ وارنر پی ایس ایل 10 کے مہنگے ترین کھلاڑی بن گئے

آسٹریلوی کرکٹر نے آئی پی ایل کیرئیر میں 184 میچز میں 6 ہزار 565 رنز بنائے جس میں انکی اوسط 36.63 رہی جبکہ اسٹرائیک ریٹ 140.5 رہا، جس میں 4 سینچریاں اور 60 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: بابراعظم، نسیم، صائم اور اعظم؛ کس سے شادی کرنا چاہتی ہیں؟

دوسری جانب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں کراچی کنگز کے کپتان کی آئی پی ایل کے مقابلے کم سیلری پر انہیں بھارتی فینز کی جانب سے طعنے دیے جارہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ سے باہر کے ممالک میں اسٹارلنک نے ڈشز مفت دینا شروع کردیں
  • پی ایس ایل بمقابلہ آئی پی ایل؛ وارنر کی تنخواہ میں کتنا فرق ہے؟
  • ڈی سی کوئٹہ نے راستوں کی بندش سے خوراک اور ادویات کی قلت کا خدشہ ظاہر کردیا
  • پاراچنار کے عوام چھ ماہ سے راستوں کی بندش کے باعث محصور ہیں، ساجد طوری
  • چیچہ وطنی،قومی شاہراہ پر کار کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار جاں بحق
  • بلوچستان کا سیاسی حل تلاش کرنا ہوگا
  • ہمیں عالمی سطح پر اپنا مثبت امیج بنانے کے لئے اپنی برینڈنگ کرنا ہو گی؛ احسن اقبال
  • سنی دیول نے اپنی نئی فلم ’جات‘ کیلئے کتنا معاوضہ لیا؟
  • کوئٹہ: گرین بس سروس 12 روز بعد بحال
  • بلوچستان کے جنوبی اضلاع میں موسم گرم