کراچی: پریشر ہارن، رنگین شیشے، فلیش لائٹس، ہوٹر کی فروخت پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
علامتی فوٹو
کراچی میں غیر قانونی نمبر پلیٹس، پریشر ہارن، رنگین شیشے، فلیش لائٹس اور ہوٹر کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی۔
کمشنر کراچی نے ڈی آئی جی ٹریفک کی درخواست پر دو ماہ کی پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق پابندی کا اطلاق 8 اپریل سے 7 جون 2025 تک ہوگا۔
کراچی میں ٹریفک حادثات میں خطرناک حد تک اضافے کو روکنے کے لیے وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ محفوظ سفر اور انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے پولیس اور ٹرانسپورٹ حکام کو حفاظتی اقدامات سختی سے نافذ کرنے کا حکم دے دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ان چیزوں کا استعمال ٹریفک کی خلاف ورزی اور عوامی تحفظ کےلیے خطرہ ہے۔ گاڑیوں کی غیر قانونی اشیاء کی فروخت، تقسیم اور تنصیب پر مکمل پابندی عائد ہے۔
اس میں مزید کہا گیا کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف متعلقہ ایس ایچ او کو کارروائی کا اختیار ہوگا۔
اس حوالے سے ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہے کہ ڈرائیورز کے ڈوپ ٹیسٹ متعارف کروائے جائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا
حماس نے برطانیہ میں پابندی کے خلاف قانونی جنگ کا آغاز کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
لندن: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے برطانیہ میں اپنے خلاف عائد پابندی کو چیلنج کرتے ہوئے برطانوی وزارت داخلہ میں باضابطہ قانونی درخواست جمع کرا دی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کی ایک قانونی فرم نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ یہ درخواست حماس کے سینئر رہنما موسیٰ ابو مرزوق کی ہدایت پر جمع کرائی گئی ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ فلسطینی عوام کو آزادی، قومی خودمختاری اور غیر ملکی تسلط کے خلاف مزاحمت کا بین الاقوامی قانونی حق حاصل ہے، جس میں مسلح جدوجہد بھی شامل ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی جانب سے حماس پر پابندی کا فیصلہ غلط ہے کیونکہ حماس کی برطانیہ میں کوئی سرگرمی نہ ہی موجود ہے اور نہ ہی یہ برطانوی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
وکلا نے مؤقف اپنایا کہ برطانیہ کی جانب سے حماس پر پابندی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور یہ یورپی کنونشن برائے انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی تصور کی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ نے 2001 میں حماس کے عسکری ونگ “عزالدین القسام بریگیڈز” کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا، جس کے بعد 2021 میں پابندی کو پوری تنظیم تک توسیع دے دی گئی تھی۔
برطانوی قانون کے مطابق کسی کالعدم تنظیم کی رکنیت رکھنا، حمایت کرنا یا اس کے حق میں بیان دینا جرم تصور کیا جاتا ہے۔