اداکار سنی دیول ایک بار پھر بالی ووڈ کے کنگ خان، شاہ رخ خان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں اور یہ اعلان انہوں نے اپنی مشہور فلم ڈر (1993) کے 30 سال بعد کیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سنی دیول اور شاہ رخ خان کے درمیان فلم ڈر کے بعد تعلقات میں کشیدگی آ گئی تھی، کیونکہ خان کو ایک ولن کے طور پر زیادہ پسند کیا گیا تھا، جبکہ دیول کا کردار مرکزی ہیرو کا تھا۔ لیکن اب انہوں نے شاہ رخ کے ساتھ دوبارہ کام کرنے کی خواہش پیش کردی۔

پنک ولا سے بات کرتے ہوئے، سنی دیول نے کہا، ”میں شاہ رخ خان کے ساتھ دوبارہ کام کرنا پسند کروں گا۔ ہم نے ایک فلم کی تھی اور شاید اب ہم دوسری فلم بھی کر سکتے ہیں۔ یہ اچھا ہوگا کیونکہ وہ ایک مختلف دور تھا اور اب ہم ایک مختلف دور میں ہیں، تو یقیناً یہ ایک نیا تجربہ ہوگا۔“

انہوں نے مزید کہا، ”پہلے، ڈائریکٹرز پوری فلم پر کنٹرول رکھتے تھے، لیکن آج کل زیادہ تر کنٹرول اداکاروں کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ اب وہ کہانیاں نہیں بنائی جا رہیں جو اداکاروں کی شخصیت کو دعسر اندازیں پیش کرتی ہوں اور یہ بہت ضروری ہے۔“

ایک اور انٹرویو میں سنی دیول نے ڈر کے بارے میں کھل کر بات کی تھی اور کہا تھا، ”ڈر کے اختتام پر، لوگوں نے مجھے اس فلم میں پسند کیا، اور وہ شاہ رخ خان کو بھی پسند کرتے تھے۔ لیکن میرا واحد مسئلہ یہ تھا کہ مجھے نہیں پتہ تھا کہ وہ ولن کے کردار کو پسند کریں گے۔“

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شاہ رخ خان کے سنی دیول کے ساتھ

پڑھیں:

گلگت بلتستان ججز تعیناتی؛ وفاق کو آرڈر 2019 پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے، جسٹس جمال

اسلام آباد:گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں ججز تعیناتی کیس کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر وفاق کو مجوزہ آرڈر 2019 پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان منظور عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے سماعت کے آغاز پر کہا کہ ہم مشروط طور پر اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے آرڈر 2018 پڑھ کر بھی سنایا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آرڈر 2018 کے تحت تو ججز کی تعیناتی وزیر اعلیٰ اور گورنر کی مشاورت سے کرنے کا ذکر ہے، گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کا طریقہ کار کیا ہے۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بتایا کہ وزیراعظم گورنر کی ایڈوائز ماننے کے پابند نہیں ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اس کا مطلب ہے وزیر اعظم جو کرنا چاہے کر سکتے ہیں تو ون مین شو بنا دیں۔

ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے کہا کہ اسٹے آرڈر کی وجہ سے ججز کی تعیناتی کا معاملہ رکا ہوا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ اسٹے آرڈر ختم کر دیتے ہیں آپ مشاورت سے ججز تعینات کریں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کر کے اس معاملے کو حل کیوں نہیں کرتی۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اس کے لیے پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔ جسٹس جمال نے کہا کہ پارلیمنٹ مجوزہ آرڈر 2019 کو ترمیم کر کے ججز تعیناتی کروا سکتی ہے۔

اسد اللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آرڈر 2018 کو ہم نہیں مانتے کیونکہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے 2020 میں فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد کریں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 2019 کا مجوزہ آرڈر ہے اسے پارلیمنٹ لے جائیں اور قانون سازی کریں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم نے مجوزہ آرڈر 2019 نہ بنایا اور نہ اسے اون کرتے ہیں۔

اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ گلگت بلتستان میں نگراں حکومت کے لیے تو یہ مانتے ہیں لیکن ججز تعیناتی کے لیے نہیں مانتے۔

ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے بتایا کہ ججز کی عدم تعیناتی پر گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ میں آٹھ ہزار کیسز زیر التواء ہیں۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اس وقت گلگت بلتستان میں آرڈر 2018 ان فیلڈ ہے، اگر وفاق کو مجوزہ آرڈر 2019 پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے، مجوزہ آرڈر 2019 مجھے تو مناسب لگا اس پر قانون سازی کرے یا پھر دوسرا بنا لیں۔

جسٹس امین الدین خان نے ہدیات کی کہ آرڈر 2018 کے تحت ججز تعینات کریں۔

گلگت بلتستان میں مشروط طور پر ججز تعینات کرنے کے لیے اٹارنی جنرل نے مخالفت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انصاف کی فراہمی میں تعطل ہے ہم چاہتے ہیں ججز تعینات ہوں۔

اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا ہ مستقبل میں 2018 کے تحت ججز تعیناتی وفاقی حکومت کو سوٹ کرتی ہے۔

اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پانچ میں سے چار ججز کی تعیناتی پر ہمیں اعتراض نہیں، ایک جج کی تعیناتی سیکشن 34 کے تحت نہیں ہوئی اس پر ہمیں اعتراض ہے۔

عدالت نے کہا کہ کیس میرٹ پر سنیں گے، جس پر اٹارنی جنرل منصور عثمان نے میرٹ پر دلائل کا آغاز کیا تاہم عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • ڈائر وولف کے بعد قدیم ہاتھیوں کو بھی دوبارہ زندہ کرنے کا منصوبہ شروع
  • وزیراعظم شہباز شریف کا بیلاروس سے تعلقات نئی بلندی تک لےجانے کی خواہش کا اظہار
  • کرش 4: پریانکا چوپڑا سالوں بعد دوبارہ ہریتک کے ساتھ نظر آئیں گی
  • گلگت بلتستان ججز تعیناتی وفاق کو آرڈر پسند نہیں تو دوسرا بنا لے، کچھ تو کرے: جسٹس جمال
  • غدر 3 کب ریلیز ہوگی؟ سنی دیول نے بتا دیا
  • وادی کشمیر کے آزادی پسند رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز
  • گلگت بلتستان ججز تعیناتی؛ وفاق کو آرڈر 2019 پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے، جسٹس جمال
  • علحیدگی پسند اور مزاحمتی تحریکیں کیا ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں یا ایک دوسرے سے قطعی الگ؟
  • سنی دیول نے اپنی نئی فلم ’جات‘ کیلئے کتنا معاوضہ لیا؟
  • 89 سالہ دھرمندر نے سنی دیول کی فلم کے پریمیئر میں بھنگڑا ڈال کر محفل لوٹ لی