دبئی / کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اپریل2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیراعلی بلوچستان چیف اف جھالاوان نواب ثنا اللہ خان زہری نے شہید سکندر اباد سوراب کے ممتاز قبائلی و سیاسی شخصیت ٹکری محمد صالح میروانی کی ٹارگٹ کلنگ پر شدید رد عمل دیتے ہوئے اس بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی سیاسی شخصیات اور سیاسی کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ ناقابل برداشت ہے ایسے واقعات کو روکنے کے لیے صوبائی حکومت کو ٹھوس عملی اقدامات کرنے ہوں گے ایسے واقعات میں ملوث عناصر کسی رعایت اور رحم کے مستحق نہیں ہے نواب ثنا اللہ خان زہری نے اپنے جاری کردہ بیان میں وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے اس دلخراش واقعہ کی نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث شر پسند عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا نواب ثنا اللہ خان زہری نے مزید کہا کہ ٹکری محمد صالح میروانی کا ٹارگٹ کلنگ کسی سانحہ سے کم نہیں ہے شہید سکندرآباد کے انتظامیہ قاتلوں کی گرفتاری کے لیے کسی غفلت اور سستی کا مظاہرہ نہ کریں سابق وزیراعلی بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری نے شہید رہنما کے بلند درجات کے لیے دعائے مغفرت اور سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نواب ثنا اللہ خان زہری نے وزیراعلی بلوچستان

پڑھیں:

پاکستان کا عالمی برادری سے جائز مطالبہ!

آج کا پاکستان جن سنگین اور گمبھیر مسائل میں گرفتار ان میں دہشت گردی کا مسئلہ سرفہرست ہے۔ یہ ایک طے شدہ امر ہے کہ ملک میں پائیدار بنیادوں پر امن و امان قائم کیے بغیر قومی معیشت کی بحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا اور نہ ہی سیاسی استحکام آ سکتا ہے۔ ملک کے دو اہم صوبے بلوچستان اور خیبرپختونخوا ان دنوں بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں۔

پاکستان گزشتہ دو دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے۔ دہشت گرد گروپوں نے بلوچستان اور کے پی کے ،کے مختلف علاقوں میں اپنے خفیہ ٹھکانے قائم کیے جہاں سے وہ وقفے وقفے سے مذکورہ صوبوں میں اپنی مذموم کارروائیاں کرتے چلے آ رہے ہیں۔ گزشتہ دو تین سالوں کے دوران دہشت گردوں نے اپنی کارروائیوں میں خاصی تیزی پیدا کر رکھی ہے۔ پاک فوج کے بہادر جوان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے ہوئے ہیں۔

آپریشن ضرب عضب سے لے کر رد الفساد تک متعدد آپریشن میں سیکڑوں دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا جا چکا ہے۔ آرمی پبلک اسکول کے پی کے سے لے کر جعفر ایکسپریس بلوچستان پر حملے تک دہشت گردوں کے ہر منصوبے کو پاک فوج نے ناکام بنایا۔ فتنہ الخوارج کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کا سلسلہ آج بھی جاری ہے۔

اگلے دنوں کورکمانڈر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بلوچستان میں کسی کو امن میں خلل نہیں ڈالنے دیں گے، ہر قیمت پر بلا تفریق دہشت گردی کا خاتمہ کیا جائے گا اور ملک دشمن عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو کوئی معافی نہیں ملے گی۔ انھوں نے واضح کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ میں تمام ادارے اپنے تعاون کو یقینی بنائیں۔

پشاور میں16دسمبر 2014 کو آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا جس کے بعد ملک گیر سطح پر دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا جس کے نتیجے میں ملک میں قدرے امن قائم ہوگیا تھا۔ تاہم گزشتہ دو تین برس کے دوران دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھا لیا ہے۔

گلوبل ٹیررازم انڈیکس کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے 163 ملکوں میں دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان دوسرے نمبر پر آگیا ہے جو بلاشبہ لمحہ فکریہ ہے۔ مسلسل کارروائیوں اور مختلف آپریشن کے باوجود ملک کے دو اہم صوبوں کے پی کے اور بلوچستان میں دہشت گرد حملوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ دہشت گرد عناصر عام آدمی سے لے کر سرکاری تنصیبات تک کو نشانہ بنا رہے ہیں جس کے باعث ملک کے عوام میں بے چینی اور اضطراب کا پایا جانا ناقابل فہم نہیں ہے۔

کور کمانڈرز کانفرنس میں دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے حوالے سے بڑی سنجیدگی سے غور و فکر کیا گیا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ تمام ریاستی ادارے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے قانون پر پوری یکسوئی اور ثابت قدمی سے عمل درآمد کریں گے۔فورم نے ملک خصوصاَ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں سرگرم ملک دشمن قوتوں، منفی اور تخریبی عناصر اور ان کے پاکستان مخالف اندرونی اور بیرونی سہولت کاروں کی سر گرمیوں اور اس کے تدارک کے لیے کیے جانے والے متعدد اقدامات پر بھی غور کیا۔’پاک فوج عوام کی غیر متزلزل حمایت سے انسداد دہشت گردی کے لیے قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دے گی۔

فوج ایک منظم ادارہ ہے جسکے ہر فرد کی پیشہ ورانہ مہارت اور وفاداری صرف ریاست اور افواج پاکستان کے ساتھ ہے۔‘ آرمی چیف نے واضح کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر حکومتی ہدایات کے مطابق تمام متعلقہ ادارے باہمی تعاون کو یقینی بنائیں۔دہشت گردی کے حوالے سے ملک کو جن چیلنجز اور مسائل و مشکلات کا سامنا ہے اس مکمل تدارک کے لیے ضروری ہے کہ تمام اسباب و عوامل کا بغور جائزہ لیا جائے۔ صوبے کے عوام کے دیرینہ مسائل اور ان کی محرومیوں کا ازالہ کر کے انھیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے سیاسی مشاورت کا عمل بھی شروع کیا جائے۔

صدر مملکت آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف ایک سے زائد مرتبہ کہہ چکے ہیں کہ بلوچستان میں ریاست کے خلاف منفی جذبات کو ٹھنڈا کرنے کے لیے وہاں سیاسی مشاورت کا عمل شروع کیا جانا چاہیے۔ بلوچستان کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے وہاں کی مقامی سیاسی قیادت کے ساتھ مل کر ناراض بلوچوں کے مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل غور ہے کہ بلوچستان میں بیرونی مداخلت کے واضح ثبوت موجود ہیں۔ کلبھوشن یادیوکی صورت میں بھارت کی دراندازی اور افغانستان سے فتنہ الخوارج کے شرپسندوں کی کڑیاں ملنا نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

پاکستان نے حکومتی سطح پر باقاعدہ افغان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے لیکن اب تک اس مطالبے کے کوئی خاطرخواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔ پاکستان نے اب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے پاس اربوں ڈالر مالیت کا امریکا کا چھوڑا ہوا، اسلحہ موجود ہے جسے وہ پاک آرمی کے خلاف استعمال کر رہے ہیں۔

لہٰذا ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ عالمی برادری کو پاکستان کے مطالبے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے یہاں امن کا قیام خطے میں امن کے مترادف ہے۔ پاکستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی خطے کے امن کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ یہاں قیام امن کے لیے امریکا و اقوام متحدہ کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سابق صدر عارف علوی نے بھی مذاکرات کی حمایت کردی
  • وزیراعلیٰ بلوچستان سے مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں جے یو آئی کی وفد سے ملاقات
  • اسدعمر نے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب مقرر کرنے کو سنگین غلطی قرار دے دیا
  • بلوچستان کے وزرا کی اختر مینگل کے بیانات کی مذمت، دہشتگردوں کی ’’بی‘‘ ٹیم قرار دیدیا
  • پاکستان کا عالمی برادری سے جائز مطالبہ!
  • کے پی حکومت کا صوبے کو ’ہارڈ ایریا‘ ڈیکلیئر کرنے کا مطالبہ
  • بلوچستان میں احتجاج اور دہشت گردی، ریاست کے لیے ویک اپ کال
  • سینئر پی پی رہنما کیخلاف بدعنوانی، منی لانڈرنگ کے الزامات: ایف آئی اے نے سوالنامہ دے یا
  • طویل عرصے بعد بلآخر نواز شریف کی سیاسی میدان میں واپسی
  • بانی پی ٹی آئی سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کریں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں: رانا ثناء