وفاقی وزیرتجارت جام کمال خان سے ای سی او کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹراسد ایم خان کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سیکرٹری جنرل سفیر ڈاکٹر اسد ایم خان نے منگل کو اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات میں اقتصادی تعاون کے فروغ اور ای سی او رکن ممالک کے درمیان تجارتی روابط بڑھانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
(جاری ہے)
وفاقی وزیر نے ای سی او کی خطے میں اقتصادی ہم آہنگی کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا اور پاکستان کی جانب سے تنظیم کے پلیٹ فارم پر مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
ڈاکٹر اسد ایم خان نے پاکستان کے ای سی او میں فعال کردار کی تعریف کی اور تنظیم کے جاری منصوبوں اور آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق آگاہ کیا۔ملاقات میں دونوں فریقین کی جانب سے خطے کی پائیدار ترقی کے لیے باہمی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
جنرل ساحر شمشاد مرزا کا نائجیریا کا دورہ، عسکری افسروں سے ملاقاتیں
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی نائجیریا کے راہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتوں میں انسداد دہشتگردی، سکیورٹی، دفاعی تعاون اور علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی جبکہ دونوں ممالک نے دفاعی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے نائجیریا کا سرکاری دورہ کیا جہاں انہوں نے نائجیریا کے وزیر دفاع محمد بدارو ابوبکر سے ملاقات کی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے نائجیریا کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل کرسٹوفر موسیٰ، آرمی چیف لیفٹیننٹ جنرل اولوفیمی، نیول چیف وائس ایڈمرل اوگالا، اور ایئر چیف مارشل حسن ابوبکر سے ملاقاتیں کیں۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی ان الگ الگ ملاقاتوں میں انسداد دہشتگردی، سکیورٹی، دفاعی تعاون اور علاقائی و عالمی امور پر تفصیلی گفتگو کی گئی جبکہ دونوں ممالک نے دفاعی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نائجیرین قیادت دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی دی گئی قربانیوں کا اعتراف کیا اور پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا۔