جی سی ایل دوحہ میں 27 مئی سے شروع ہوگی ، پاک بھارت مقابلے پر سب کی نگاہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
دبئی : لیجنڈری کرکٹرز اور نامور شخصیات جو جوڑنے والی کرکٹ لیگ گلوبل سلیبریٹی لیگ (جی سی ایل) کی افتتاحی تقریب دبئی میں منعقدہ ہوئی۔ شیفالی بگا کی میزبانی میں منعقدہ تقریب میں بھارت اور پاکستان کی ممتاز شخصیات، معروف کرکٹرز ، معروف فلم اور ٹیلی ویژن ستاروں نے شرکت کی۔
تقریب کے آغاز پر جی سی ایل کے مرحوم بانی چیئرمین عزت مآب شیخ سعود عبداللہ الثانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی گئی ۔ ایونٹ میں شریک 5 ٹیموں پاکستان فائر فاکس، انڈین تھنڈرز، افغان واریئرز، بنگل ٹائیگرز اور قطر گلوبل کی جرسی اور لوگو کی رونمائی ہوئی۔ تقریب کی نمایاں خاصیت دو ٹیموں کی شمولیت تھی۔
پاکستان فائر فاکس کے مالک وقاص علوی کی نمائندگی رکٹ لیجنڈز شاہد آفریدی ، عمران نذیر اور وہاب ریاض جبکہ بھارتی ٹیم کے مالک سمت راجپال کی نمائندگی سابق بھارتی کرکٹر شیکھر دھون اور فلمی ستاروں نیہا شرما، ارباز خان اور سہیل خان نے کی جس کے ساتھ دونوں روایتی حریفوں کے درمیان مقابلے کا بھی آغاز ہوگیا۔
ٹی 10 جی سی ایل کے میچز 27 مئی سے 4 جون 2025 تک قطر کے شہر دوحہ میں ہوں گے پاکستان اور بھارت کے درمیان افتتاحی میچ کے فوری بعد افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ شیکھر دھون اور وہاب ریاض نے دوحہ میچوں کے لئے جوش و خروش کا اظہار کیا۔ گلوبل سلیبریٹی لیگ کے برانڈ ایمبیسڈر شاہد آفریدی ویڈیو کال کے ذریعے تقریب میں شریک ہوئے اور خصوصی طور پر بھارت اور پاکستان کے متوقع مقابلوں کو اجاگر کیا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جی سی ایل
پڑھیں:
امریکا نے اپنے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت جاری کر دی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکا نے اپنے گلوبل انڈر گریجویٹ ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے وضاحت جاری کر دی۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق گزشتہ دنوں امریکا نے پاکستان کیلئے گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔پاکستان میں امریکی تعلیمی فاونڈیشن نے کہا تھا کہ 15 شاندار برسوں کے بعد اب یہ پروگرام مزید پیش نہیں کیا جائے گا، ہم جانتے ہیں کہ یہ خبر خاص طور ان لوگوں کے لئے مایوس کن ہو سکتی ہے جنہوں نے اس سال درخواست دی تھی اور موقع کے منتظر تھے۔تاہم امریکا نے اس حوالے سے وضاحت کی ہے کہ امریکا میں موجود 54 پاکستانی طلبا ایکسچینج پروگرام کے تحت اپنی تعلیم مکمل کریں گے۔
وضاحت کرتے ہوئے بتایا گیا کہ54 طلبا شیڈول کے مطابق پاکستان واپس آئیں گے، انہیں طے شدہ الاو¿نس اور مراعات بھی ملتی رہیں گی۔امریکا نے فل برائٹ پروگرام کی بندش کی اطلاعات بھی غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ دنیا بھر میں اپنے تعلیمی ایکسچینج پروگراموں کا جائزہ لے رہا ہے تاکہ ان پروگراموں کو ٹرمپ انتظامیہ کی ترجیحات کے مطابق بنایا جا سکے۔
مزید کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے فنڈ کردہ کئی دیگر تبادلہ پروگرام پاکستانی طلبا کے لئے اب بھی دستیاب ہیں، بشمول فلبرائٹ پروگرام، جس کے شرکاءاپنے وظیفے اور الاونس بدستور وصول کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ وضاحت پاکستان کے لئے گلوبل انڈرگریجویٹ ایکسچینج پروگرام بند ہونے کی خبروں پر عوامی تشویش کے بعد سامنے آئی ہے۔
اسرائیل نے متعدد حملوں میں صرف خواتین اور بچوں کو ہی نشانہ بناکر قتل کیا: اقوام متحدہ
مزید :