پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں غیرملکی مندوبین نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ اور پاکستان کو معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کے لیے خطے کا نیا تجارتی اور معاشی مرکز قرار دیا گیا۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کی تقریب جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں منعقد ہوئی، جس کے مہمان خصوصی وزیراعظم شہباز شریف تھے۔

یہ بھی پڑھیں مایوسی کی گنجائش نہیں، پاکستان عالمی معدنی معیشت میں رہنما کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے، آرمی چیف

تقریب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بطور گیسٹ آف آنر شرکت کی، جبکہ وفاقی وزرا اور وزرائے اعلیٰ بھی شریک تھے۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم سے وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف نے خطاب کرتے ہوئے غیرملکی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں شرکت پر تمام ملکی اور غیر ملکی مندوبین کا خیر مقدم کیا۔

وزیراعظم نے امریکا، چین اور یورپ سمیت تمام ممالک کے اہم سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے دعوت بھی دی۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کا انعقاد پاکستان میں معاشی ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

اجلاس میں امریکا، چین، سعودی عرب، روس اور دیگر ممالک کے مندوبین نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کی تقریب کے موقع پر معدنیات کے حوالے سے نمائش کا بھی انعقاد کیا گیا، اور نمائش میں مختلف اعلیٰ اقسام کی معدنیات کے نمونے رکھے گئے تھے۔ غیر ملکی سر مایہ کاروں اور مندوبین نے نمائش میں رکھی معدنیات کو بھرپور سراہا۔

فورم سے صدر اور سی ای او بیرک گولڈ مارک بریسٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان معدنی وسائل کے باعث منفرد حیثیت رکھتا ہے، معدنیات کا حصول صنعت کے لیے بہت ضروری ہے۔

انہوں نے کہاکہ مستقبل میں معدنی وسائل ہی ترقی کا ذریعہ ہیں، معدنی وسائل کے ذخائر کسی بھی ملک کی پائیدار ترقی کے لیے اہم کرادار ادا کرتے ہیں۔

پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کے موقع پر پاکستان کے مختلف اداروں اور غیر ملکی کمپنیوں کے درمیان ایم او یوز کا تبادلہ بھی ہوا۔ معدنی وسائل کی تلاش اور جیو سائنٹفک ریسرچ کے لیے پاکستان اور چائنہ جیولوجیکل سروے کے درمیان معاہدہ طے پایا۔

یہ بھی پڑھیں ریکوڈک پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کرےگا، سی ای او بیرک گولڈ مارک برسٹو

پاکستان کو معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کے لیے خطے کا نیا تجارتی اور معاشی مرکز قرار دیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews آرمی چیف پاکستان پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم جنرل عاصم منیر غیرملکی سرمایہ کار نیا معاشی مرکز وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رمی چیف پاکستان پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم غیرملکی سرمایہ کار نیا معاشی مرکز وزیراعظم شہباز شریف وی نیوز پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم میں سرمایہ کاری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف

پڑھیں:

توانائی کے شعبے کی پائیداری کے لیے اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )پاکستان کے توانائی کے شعبے کو بحران کا سامنا ہے جس میں مالیاتی اور ریگولیٹری چیلنجوں سے موثر اور پائیدار طریقے سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے توانائی کے ماہرڈاکٹر خالد نے کہا کہ ملک کا توانائی کا شعبہ کثیر الجہتی بحران سے دوچار ہے جو قابل رسائی چیلنجز سے قابل برداشت خدشات کی طرف منتقل ہو رہا ہے انہوں نے یوٹیلیٹی پیمانے پر قابل تجدید توانائی کی ترقی میں پہلے سے نصب صلاحیت کی رکاوٹوں کی وجہ سے جمود کو اجاگر کیا.

(جاری ہے)

انہوں نے اسٹریٹجک صلاحیت میں توسیع، کم استعمال شدہ پاور پلانٹس کی جلد ریٹائرمنٹ اور پاور پرچیز ایگریمنٹس کی از سر نو جانچ کی ضرورت پر زور دیا ٹرانسمیشن کی رکاوٹوں اور نان پرفارمنگ مارکیٹ کے حجم میں اضافے سے نمٹنے کے لیے انہوں نے پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے گرین ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی سے منسلک مواقع میں سرمایہ کاری کی سفارش کی.

توانائی کے ماہر نے ایک جامع اور منصفانہ توانائی کی منتقلی کی سہولت کے لیے سبسڈیز کو ری ڈائریکٹ کرنے کی اہم ضرورت پر زور دیا انہوں نے نشاندہی کی کہ یوٹیلیٹی اسکیل پراجیکٹس کے لیے ملک کی وزنی اوسط لاگت 15-20 فیصد پر ممنوعہ طور پر زیادہ ہے جو سرمایہ کاری کو روکتی ہے. انہوں نے بین الاقوامی اور ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مضبوط مالی مراعات اور پالیسی استحکام پر زور دیا مزید برآں انہوں نے کہا کہ فرسودہ ٹرانسمیشن پلاننگ، غیر موثر ریگولیٹری فریم ورک اور قابل تجدید توانائی کی پالیسیوں کا فقدان ترقی کی راہ میں اہم رکاوٹیں ہیں شفافیت، طویل مدتی منصوبہ بندی، اور مسابقتی مارکیٹ میکانزم سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے اہم ہیں.

نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے ترقیاتی معاشی محقق اعتزاز حسین نے ملک کے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں دو اہم رجحانات پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ چار سالوں میں منصوبوں کے لیے کوئی مالیاتی بندش نہیں ہوئی اگرچہ توانائی کی منتقلی میں عالمی سرمایہ کاری 2023 میں 2 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کرگئی لیکن پاکستان جیسی ترقی پذیر معیشتوں کو زیادہ مالیاتی اخراجات اور معاشی خطرات کی وجہ سے ان میں سے صرف 10 فیصد فنڈز ملے.

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی ڈی سینٹرلائزڈ سولر پی وی مارکیٹ ایک عالمی کامیابی کے طور پر ترقی کر رہی ہے جو چینی پی وی مصنوعات کے لیے ایشیا کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک بن رہی ہے انہوں نے کہا کہ یہ رجحان آنے والے سالوں میں جاری رہنے کی توقع ہے لیکن ان صارفین کو حکومتی نظام میں ضم کرنے کے لیے بہتر ضابطوں کی ضرورت پر زور دیا. اعتزازحسین نے ملک کے توانائی کی استطاعت کے بحران سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور پالیسی اصلاحات کی فوری ضرورت پر بھی روشنی ڈالی اور کہاکہ فیصلہ کن کارروائی کے بغیرملک اپنے غیر فعال توانائی کے شعبے سے منسلک اقتصادی اور سماجی چیلنجوں کو بڑھا سکتا ہے.

متعلقہ مضامین

  • تجارتی جنگ اور ہم
  • توانائی کے شعبے کی پائیداری کے لیے اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
  • پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • بیرونی سرمایہ کاری اور بزنس فورمز سے پاکستانی معیشت میں استحکام آ رہا ہے، وزیر اطلاعات
  • پاکستان اور بیلاروس کی حکومتیں تجارتی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے پر عزم: جام کمال 
  • ٹرمپ کاٹیرف پریوٹرن،عالمی معیشت پر مثبت اثرات
  • پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025، ایس آئی ایف سی کی کاوشیں رنگ لے آئیں
  • ایس آئی ایف سی کے تعاون سے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم کا کامیاب انعقاد
  • پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم: عالمی سرمایہ کاری کی جانب اہم پیشرفت
  • معاشی استحکام نے مارکیٹ کو نئی زندگی بخشی، ترقی کی راہیں کھول دیں: وزیر خزانہ