26 نومبر مقدمات، بشریٰ بی بی سمیت پی ٹی آئی راہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
انسداد دہشتگردی راولپنڈی کی خصوصی عدالت کے جج نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ کے مقدمات کی سماعت کی، تفتیشی ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ راولپنڈی میں درج مقدمات کی تفتیش تاحال مکمل نہیں ہو سکی جس پر عدالت نے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت تک تفتیشی عمل مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ اسلام ٹائمز۔ انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 26 نومبر احتجاج سے متعلق 31 مقدمات میں 29 اپریل تک عبوری ضمانت دے دی۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے مقدمات کی سماعت کی، تفتیشی ٹیم نے عدالت کو بتایا کہ راولپنڈی میں درج مقدمات کی تفتیش تاحال مکمل نہیں ہو سکی جس پر عدالت نے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت تک تفتیشی عمل مکمل کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو اٹک میں درج مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے۔
عدالت نے اعظم سواتی، نعیم پنجوتھہ، مشعال یوسفزئی، صنم جاوید سمیت دیگر کی عبوری ضمانتوں میں بھی 15 اپریل تک توسیع کر دی۔ دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت نے 5 اکتوبر کے احتجاج سے متعلق مقدمات میں پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کی عبوری ضمانت میں 21 اپریل تک توسیع کر دی۔ سماعت کے موقع پر تمام مقدمات کے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ انسدادِ دہشتگردی عدالت میں موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی مقدمات کی عدالت نے
پڑھیں:
ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف انسداد دہشتگردی طرز کی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے ملک سے باہر جاکر بھیک مانگنے والوں کے خلاف شکنجہ سخت کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان کے خلاف انسداد دہشت گردی طرز کی حکمت عملی اپناے کی ہدایت کردی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ دیگرممالک میں جا کربھیک مانگنے کے عمل سے نمٹنے کے لیے انسداد دہشت گردی طرزکی حکمت عملی اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے اور بھیک مانگنے والوں کے خلاف ملک میں سخت قانونی سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نافذ بھکاری ایکٹ مزید سخت بنانے کے لیے قانون سازی کی جائے گی اور دیگر ممالک سے بھیک مانگنے پر ڈی پورٹ ہونے والوں کے خلاف ملک کے اندر بھی پرچے درج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ بھیک مانگنے پر ڈی پورٹ ہونے والے شہری کے حوالے سے متعلقہ ملک کے بھیجے گئے ڈاکومنٹس پر یقین کیا جائے گا۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ شہریوں کے بھیک مانگنے کی سب سے زیادہ شکایات سعودی عرب اور دبئی حکومت کی طرف سے آئی ہیں، اسی لیے حکومت پاکستان نے سعودی عرب اور دبئی جانے والے پاکستانیوں کی اسکروٹنی مزید سخت کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
اسی طرح بتایا گیا کہ بھیک مانگتے ہوئے پکڑے جانے والے شہریوں کے پاسپورٹ بھی بلاک کیے جائیں گے۔