چینی لوگ جھگڑا نہیں کرتے، لیکن ڈرتے بھی نہیں، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
بیجنگ:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِین جیئن نے منگل کے روزرسمی پریس کانفرنس میں چین اور امریکہ کے درمیان تجارت کے معاملات پر مذاکرات کے بارے میں کہا کہ امریکہ کے اقدامات سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ وہ سنجیدہ مذاکرات کی خواہش رکھتا ہے۔
اگر امریکہ واقعی مذاکرات کرنا چاہتا ہے، تو اسے مساوات، احترام اور باہمی فائدے کا رویہ اپنانا چاہیے۔ اگر امریکہ دونوں ممالک اور بین الاقوامی برادری کے مفادات کو نظرانداز کرتے ہوئے ٹیرف جنگ اور تجارتی جنگ پر اصرار کرتا ہے، تو چین آخر تک اس کا پورا مقابلہ کرے گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ اگر چین 34فیصد انتقامی ٹیرف ختم نہیں کرتا، تو امریکا چین پر اضافی 50فیصد ٹیرف عائد کرےگا۔ جس کے جواب میں لِین جیئن نے زور دے کر کہا کہ چینی لوگ جھگڑا نہیں کرتے، لیکن ڈرتے بھی نہیں ۔ دباؤ، دھمکیاں اور بلیک میلنگ چین کے ساتھ معاملات طے کرنے کا صحیح طریقہ نہیں ہیں۔ چین ضروری اقدامات اٹھائے گا اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کا ثابت قدمی کےساتھ دفاع کرے گا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اگر امریکہ چین کے حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی جاری رکھتا تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا،چینی وزارت تجارت
اگر امریکہ چین کے حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی جاری رکھتا تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا،چینی وزارت تجارت WhatsAppFacebookTwitter 0 11 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : امریکہ نے چینی مصنوعات پر عائد محصولات کو مزید بڑھا دیا۔چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے جمعہ کے روز کہا کہ چین امریکہ کی جانب یکطرفہ محصولات کی سختی سے مخالفت اور مذمت کرتا ہے اور چین نے اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے بھرپور جوابی اقدامات اٹھائے ہیں۔
چین اور دیگر ممالک کے دباؤ میں امریکہ نے کچھ تجارتی شراکت داروں پر بھاری محصولات کے نفاذ کو معطل کر دیا ہے، جو محض ایک علامتی چھوٹا سا قدم ہے اور اس سے امریکہ کی تجارتی بلیک میلنگ کے ذریعے ذاتی مفادات کی تلاش کی حقیقت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ نام نہاد “مساوی محصولات” کو ختم کرنے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھائے اور اپنے غلط طریقوں کو مکمل طور پر درست کرے۔
امریکہ کی جانب سے چین پر عائد کیے جانے والے حد سے زیادہ محصولاتی عدد اب کھیل بن چکا ہے اور ان کا کوئی عملی معاشی معنی نہیں ہے، جس سے امریکہ کی جانب سے محصولات کو ہتھیار بنانے، غنڈہ گردی اور جبر میں ملوث ہونے اور انہیں مذاق بنانے کے ہتھکنڈوں کو مزید بے نقاب کیا جائے گا۔ اگر امریکہ ٹیرف نمبروں کا کھیل کھیلنا جاری رکھتا ہے تو چین اسے نظر انداز کر دے گا۔ تاہم، اگر امریکہ چین کے حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی جاری رکھنے پر اصرار کرتا ہے، تو چین بھرپور جوابی اقدامات کرے گا اور آخر تک اس کا مقابلہ کرے گا۔