کیپٹل مارکیٹ کی حمایت میں چینی اداروں و کمپنیوں کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
بیجنگ : سنٹرل ہوئی جن انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ نے اعلان کیا کہ وہ چینی کیپٹل مارکیٹ کے مستقبل پر پختہ یقین رکھتی ہے اور موجودہ A-شیئرز کی قیمت کو مکمل طور پر مناسب سمجھتی ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ اس نے ایک بار پھر ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز کے اپنے حصص میں اضافہ کیا ہے اور مستقبل میں کیپٹل مارکیٹ کے مستحکم آپریشن کی “مضبوط حفاظت” کے لئے ایسا کرنا جاری رکھے گا۔
سنٹرل ہوئی جن مکمل سرکاری ملکیت والی ایک کمپنی ہے۔ کمپنی کے اعلان کے مطابق، مارکیٹ پر ان کا اعتماد چین کی معیشت کے روشن مستقبل پر ان کے یقین کی عکاسی کرتا ہے۔ موجودہ دور میں، چین اعلیٰ معیاری ترقی کو مضبوطی سے آگے بڑھا رہا ہے، جدید پیداواری قوتیں تیزی سے فروغ پا رہی ہیں، اور معیشت میں بہتری کے آثار مزید مستحکم ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے کیپٹل مارکیٹ کو مضبوط بنیادی حمایت حاصل ہے۔ سنٹرل ہوئی جن طویل مدتی اور قدر پر مبنی سرمایہ کاری کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے، کیپٹل مارکیٹ کی صحت مند ترقی کو فعال طور پر سپورٹ کرتی رہے گی۔
پیپلز بینک آف چائنا کے ترجمان نے کہا کہ پیپلز بینک آف چائنا سینٹرل ہوئی جن کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور ضرورت پڑنے پر کافی ری فنانسنگ سپورٹ فراہم کرے گا ۔اس کے علاوہ ،مالیاتی نگرانی کی ریاستی انتظامیہ نے اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے انشورنس فنڈز کے تناسب میں اضافہ کیا ہے۔ چائنا مرچنٹس گروپ کی ماتحت 7 لسٹڈ کمپنیوں نے 8 اپریل کو ٹریڈنگ سے قبل اجتماعی طور پر اعلان کیا کہ وہ شیئر بائی بیکس کے منصوبوں کو تیز تر کریں گی۔ چائنا چھینگ ٹونگ گروپ کی ذیلی کمپنیوں نے ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز اور سرکاری اداروں کے اسٹاکس میں ہولڈنگز کو بڑھایا ہے اور آئندہ بھی سرکاری کمپنیوں اور ٹیکنالوجی و جدت پر مبنی اسٹاکس میں بڑی سرمایہ کاری جاری رکھیں گی۔ چائنا رفارم ہولڈنگز کوآپریشن لمیٹڈ کی ذیلی کمپنی نے بھی سرکاری اداروں کے اسٹاکس، ٹیکنالوجی و جدت پر مبنی اسٹاکس اور ای ٹی ایفس میں اضافی سرمایہ کاری کی ہے۔ چائنا الیکٹرانکس ٹیکنالوجی گروپ نے اپنی ذیلی کمپنیوں کے اسٹاکس میں 2 ارب یوآن سے زیادہ کی خریداری مکمل کر لی ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ہوئی جن ہے اور
پڑھیں:
امریکی پاگل پن” کا مقابلہ “چائنا استحکام” کے ساتھ کر رہا ہے، چینی میڈیا
بیجنگ :اس سال کے آغاز سے ہی امریکہ کی محصولاتی پالیسیوں سے دنیا بھر میں افراتفری پھیل گئی ہے نیز خود امریکی معاشرے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ گولڈ مین ساکس گروپ نے حال ہی میں ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں آنے والے سال میں امریکہ میں کساد کے امکانات کو 35 فیصد سے بڑھا کر 45 فیصد کردیا گیا ہے۔ امریکہ کے دو سابق وزیر خزانہ لیری سمرز اور یلین نے امریکی محصولات کی پالیسی کو “بدترین خود کو نقصان پہنچانے والا” قرار دیا جس کی وجہ سے امریکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ کھو چکا ہے۔امریکہ کے “پاگل پن”کے برعکس، چین اپنے “استحکام” کے ساتھ دنیا میں یقین پیدا کر رہا ہے.ٹیرف جنگ کے سامنے، چین نے بار بار کہا ہے کہ مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔لیکن اگرلڑنا ہے،تو آخرتک ڈٹے رہیں گے. امریکہ کی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے جائز اورمناسب جوابی اقدامات اختیارکیے۔ یہ نہ صرف اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے، بلکہ بین الاقوامی تجارتی قوانین اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے لئے بھی ہے.چین کا “استحکام” اس اعتماد سے بھی آتا ہے کہ وہ اپنے معاملات کو اچھی طرح سے سنبھالنے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی معیشت میں تیزی اور بہتری کا سلسلہ جاری رہا۔ سپر بڑی مارکیٹ، معیشت اور غیر ملکی تجارت کو مستحکم کرنے کے لئے پالیسیوں اور وافر ریزرو پالیسی ٹولز کے ساتھ، چین منفی بیرونی اثرات کے خلاف قوتیں پیدا کرنے ، پائیدار اور صحت مند معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مکمل طور پر اہل ہے.ایک ذمہ دار بڑے ملک کی حیثیت سے چین کھلی عالمی معیشت کی تشکیل کے لیے “مستحکم”عزم رکھتاہے۔ بین الاقوامی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ بدلتے ہوئے امریکہ کے مقابلے میں،چین معاشی ترقی کی زیادہ قابل اعتماد قوت ہے ۔چینی ثقافت میں “ہم آہنگی” کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے ،لیکن بالادستی کی مخالفت کی مضبوط روایت بھی ہے۔ چین اپنے استحکام سے قوانین اور انصاف کی حفاظت، گلوبلائزیشن کو کھلے پن اور تعاون کے صحیح راستے پر لے جانے کو فروغ دے رہا ہے۔