افغان مہاجرین کے نام کھربوں ڈالرز کمائے گئے ان کی بیدخلی بند کی جائے، پشتون قوم پرست جماعتیں
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
پختون قوم پرست پارٹیوں اور گروپس نے افغان مہاجرین کو پاکستان سے بیدخل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ان کے نام پر کھربوں ڈالر کمائے اور اب انہیں نکال رہی ہے لہٰذا حکومت ہوش کے ناخن لے اور کریک ڈاؤن بند کرے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ کا پی او آر کارڈ ہولڈر افغان مہاجرین کو واپسی کے لیے وقت دینے کا حکم
کوئٹہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوا نیپ کے صوبائی صدر نصر اللہ زیرے نے کہا کہ ہم افغان مہاجرین کو جبری طور پر ملک بدر کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں اور اس عمل کے دوران ان کو انسانی حقوق کی خلافت ورزی کا سامنا ہے۔
پریس کانفرنس میں عوامی نیشنل پارٹی، پشتونخوا نیپ، پی ٹی ایم اور این ڈی ایم کے رہنما موجود تھے۔
نصر اللہ زیرے کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کے نام پر عالمی اداروں سے کھربوں ڈالرز کمائے گئے اور آج افغان مہاجرین کو جس طرح بے دخل کیا جا رہا ہے وہ قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق ملک میں پیدا ہونے والا ہر بچہ یہاں کی شہریت حاصل کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی عدالتوں نے بھی یہاں پیدا ہونے اور شادی کرنے والوں کو شہریت دینے کے فیصلے دیے۔
مزید پڑھیے: ایران کی جانب سے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو بے دخل کردیا گیا
نصر اللہ زیرے نے مزید کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاؤن فوری بند کرے۔
پشتون مسائل کے حل کے لیے کمیٹی کا قیامانہوں نے بتایا کہ پشتونوں کے مسائل کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔
نصر اللہ زیرے نے مزید بتایا کہ اے این پی، پی کی نیپ، پی ٹی ایم، این ڈی ایم پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو سیاسی جماعتوں سے رابطے کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پشتون سیاسی جماعتیں گزشتہ 2 سالوں سے عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں۔
نصر اللہ زیرے نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی مخدوش صورتحال اور سول ادارے مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔
کانوں کی نیلامیان کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی آڑ میں ہمارے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: افغان مہاجرین کی پاکستان سے واپسی، دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا
نصر اللہ زیرے نے کہا کہ اسلام آباد میں بین الاقوامی کانفرنس میں ہماری 90 فیصد کانوں کی نیلامی ہونے جا رہی ہے اور پشتون قیادت کو بوگس کیسز میں جیلوں میں ڈالا گیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ علی وزیر سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور پورے ملک میں مسنگ پرسنز کو رہا کیا جائے اور جن پر الزامات ہیں انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی اور بی این پی کی حمایتنصر اللہ زیرے نے کہا کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتار غیر آئینی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ بی این پی کے لک پاس دھرنے کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قومی شاہراوں کی بندش پشتون قوم کو معاشی تباہی کے دہانے پر پہنچانے کی سازش ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افغان مہاجرین پشتون حقوق پشتون قوم پرست جماعتیں کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: افغان مہاجرین پشتون حقوق پشتون قوم پرست جماعتیں کوئٹہ نصر اللہ زیرے نے کہا کہ افغان مہاجرین کو انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
غیر قانونی افغانیوں کی واپسی، ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی کوئی توسیع نہیں ہوئی؛ طلال چوہدری
سٹی 42 : وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ آج کے دن تک 8 لاکھ 57 ہزار سے زائد کو ان کے وطن واپس بھجوایا جا چکا ہے، ڈیڈ لائن میں کسی قسم کی کوئی توسیع نہیں ہوئی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے غیر ملکی اور غیر قانونی افغانیوں کی وطن واپسی کے معاملے پر بریفنگ میں کہا کہ 30 اکتوبر 2023 سے غیر قانونی غیر ملکیوں کو وطن واپس بھجوانے کا عمل شروع کیا گیا، دوسرے مرحلے 13 فروری 2025 کو افغان سیٹزن کارڈ ہولڈرز اور پی او آر والوں کو تیسرے مرحلے میں واپس بھجوایا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس پر 4 اہم میٹنگز لیں اور ہدایات جاری کیں۔
بانی کی ملاقات؛ پی ٹی آئی کی قیادت آج پھر اڈیالہ جیل جائے گی
طلال چودھری نے کہا کہ کسی قسم کی کوئی ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں ہوئی، آج کے دن تک 8 لاکھ 57 ہزار سے زائد کو ان کے وطن واپس بھجوایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی بھائی بہن ہیں لیکن اس وقت پاکستان میں دہشتگردی کا تعلق افغان شہریوں سے ہے جس کیلئے یہ فیصلہ لیا گیا۔ منشیات کا تعلق بھی انہی افراد سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ون ڈاکومنٹ پالیسی کو فروغ دیا جا رہا ہے، جن کو واپس افغانستان بھجوایا جا رہا ہے وہ ویزا لے کر پاکستان آ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی افغانی یہاں پراپرٹی رکھ ہی نہیں سکتے ، جو گھریلو ان کی چیزیں یہ ساتھ لے کر جانا چاہتے ہیں وہ ان کو اجازت ہے۔
تربوز کی ہول سیل پرائس اور کنزیومر پرائس؛ ڈپٹی کمشنر کو تربوز نظر نہیں آتا
انہوں نے کہا کہ 13 فروری کو وفاقی حکومت نے فیصلہ لیا اور اس کے بعد ٹرانزٹ پوئنٹس بنائے گئے، افغان سیٹرزن کارڈ ہولڈرز کو ان ٹرانزٹ پوائنٹس پر رکھا جاتا ہے، انہیں کھانا میڈیکل اور ٹرانسپورٹ جیسی سہولیات دے رہے ہیں، مہمانوں کی طرح انہیں رخصت کیا جا رہا ہے۔
طلال چودھری نے کہا کہ یکم اپریل کے بعد 11 ہزار 230 کارڈ ہولڈرز کو واپس بھجوایا جا چکا ہے، ساڑھے 8 لاکھ کے قریب غیر قانونی افراد کو واپس بھجوایا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تمام بارڈرز کو ریگولیٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 2600 کلومیٹر کے اس بارڈر سے دہشتگردی ہو رہی ہے، افغان حکموت کے ساتھ اس معاملے میں ہماری دفتر خارجہ رابطے میں ہے، افغانستان سے یہ کہا گیا ہے کہ ان افراد کو وہاں سہولیات اور ان کے حقوق دیے جائیں۔
کرپٹو کرنسی پر ٹیکس لگانے کا حکم
افغان شہریوں کے اے سی سی کارڈ کی مدت 31 مارچ کو ختم ہو چکی ہے، پی او آر کارڈ والوں کو 30 جون تک مہلت ہے، ڈیڈ لائن میں کوئی توسیع نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے افغانی جنہیں دوسرے مملاک جانا ہے ان کیلئے مغربی ممالک کو کہا ہے کہ 30 اپریل تک انہیں یہاں سے لے کر جائیں، ایسے افغان جن کو دوسرے ممالک جانا ہے ان کا کیس ٹو کیس معاملہ دیکھ جا رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ذمہ دار اور خودمختار ریاست کے طور پر ہمارے ملک سے کوئی غیر قانونی طریقے سے باہر نہیں جا ئے گا، اور جو غیر قانونی طریقے سے باہر گئے ہیں انہیں ہم واپس لینے کیلئے تیار ہیں۔ اس وقت 280 ہیومن سمگلرز گرفتار ہوئے ہیں، شہریت دینے کا ہر ملک کا اپنا قانون ہے اگر افغان بہن بھائی ادھر آتے ہیں تو بسمہ اللہ لیکن قانونی طریقے سے آئیں۔
ڈیفنس سی ،نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کا ’’کے ایف سی‘‘ پر پتھراؤ
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور وزارت داخلہ کی ہیلپ لائن قائم ہیں کسی قسم کی شکایات کا فوری نوٹس لیا جاتا ہے اور کارروائی ہوتی ہے۔