کیف: یوکرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے ایک اعلیٰ سطحی وفد کو واشنگٹن بھیج رہا ہے تاکہ امریکا کی جانب سے پیش کردہ معدنیات (منرلز) کے معاہدے پر مزید پیشرفت کی جا سکے۔

یوکرینی نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر کہا: "ہم منصوبوں کے انتخاب، قانونی فریم ورک اور طویل المدتی سرمایہ کاری کے طریقہ کار پر امریکا سے ہم آہنگی چاہتے ہیں۔"

ذرائع کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ یوکرین سے اس کے مستقبل کے معدنی ذخائر سے حاصل ہونے والی آمدنی میں بڑا حصہ دینے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ امداد کے بدلے حاصل کیے جانے والے مفادات کا حصہ ہے تاکہ امریکا کو یوکرین کی جنگ میں دی جانے والی مالی امداد کا ریٹرن مل سکے۔

یوکرین ایک طرف اپنے اتحادی امریکا کی حمایت برقرار رکھنا چاہتا ہے، تو دوسری جانب اپنے مستقبل کے قیمتی قدرتی وسائل کو مکمل طور پر گروی رکھنے سے گریزاں ہے۔

مارچ کے آخر میں امریکا نے یوکرین کو معاہدے کا نیا، پہلے سے کہیں زیادہ وسیع ڈرافٹ پیش کیا، جس میں امریکا کو بڑے مالیاتی حقوق کی پیشکش شامل ہے۔

سویریڈینکو کے مطابق یوکرینی وفد میں معیشت، خارجہ، انصاف اور خزانہ کی وزارتوں کے نمائندے شامل ہوں گے اور مذاکرات دونوں ممالک کے "اسٹریٹیجک مفادات اور شفاف شراکت داری کے عزم" کا حصہ ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ہمارے خلاف لڑنے والی روسی فوج میں 155 کرائے کے چینی فوجی بھی شامل ہیں، یوکرین

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ کم از کم 155 چینی شہری یوکرین کے خلاف اس کی جنگ میں روس کی طرف سے لڑ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ایئر فورس کے چیف کمانڈر کو کیوں برطرف کیا؟

صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک نیوز بریفنگ میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کی انٹیلیجنس سروسز کے پاس دستاویزی ثبوت موجود ہیں کہ 155 چینی شہری ہیں جو یوکرین کی سرزمین پر یوکرینیوں کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان 155 شہریوں کے پاسپورٹ کا ڈیٹا ہمارے پاس ہے اور ہم جانتے ہیں کہ وہ کن یونٹس میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھرتی کے بعد یہ لوگ ماسکو پہنچتے ہیں جہاں وہ 3-4 دن کے طبی معائنے اور 1-2 ماہ تربیتی مراکز میں رہتے ہیں اور پھر وہ یوکرین کی سرزمین پر لڑتے ہیں۔

یوکرنی صدر کا کہنا تھا کہ ان افراد کو چینی سوشل نیٹ ورکنگ چینلز اور مین اسٹریم سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی ایک روسی اشتہاری مہم کے ذریعے بھرتی کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیے: یوکرین کے صدر زیلنسکی سعودی عرب پہنچ گئے

قبل ازیں یوکرین کے مشرقی ڈونباس علاقے میں روس کے لیے لڑنے والے 2 چینی شہریوں کو پکڑنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔ یوکرین کے وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا نے جواب حاصل کرنے کے لیے چین کے چارج ڈی افیئرز کو طلب کیا اور خبردار کیا کہ اس دریافت نے چین کے امن کی حمایت کے دعوے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک ذمہ دار مستقل رکن کے طور پر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے۔

دریں اثنا یوکرین کی پراودا نیوز ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایک چینی شخص نے بتایا تھا کہ اس نے روسی شہریت کے راستے کے طور پر روسی افواج میں بھرتی ہونے کے لیے ایک ثالث کو 3،530 ڈالر ادا کیے تھے اور اس نے روس کے زیر قبضہ لوہانسک میں دوسرے چینیوں کے ایک گروپ کے درمیان تربیت حاصل کی تھی جو ڈونیٹسک کے ساتھ مل کر ڈونباس کا علاقہ بناتا ہے۔

مزید برآں رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ شمالی کوریا کے باشندے بھی اس تنازعے میں شامل ہو گئے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی تعداد 11،000 کے قریب ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چین چینی فوجی کرائے کے فوجی یوکرین یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی

متعلقہ مضامین

  • دنیا پر ٹرمپ کا قہر
  • امریکہ من مانے طریقے سے کام نہیں کر سکتا ،  چینی وزیر خارجہ
  • کینیڈا جانے کے خواہشمندوں کیلئے اچھی خبر ، 13 ممالک کے شہریوں کے لیے ویزا کی شرط ختم
  • تجارتی ٹیرف کے نفاذ سے قبل اپیل کی جانب 15لاکھ سمارٹ فون بھارت سے امریکا منتقل کیئے جانے کا انکشاف
  • فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آج ملک بھر میں ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد
  • پی ٹی آئی میں اپنے حصے کا کیک اٹھانے والے بیٹھے ہیں، اختیار ولی خان
  • ہمارے خلاف لڑنے والی روسی فوج میں 155 کرائے کے چینی فوجی بھی شامل ہیں، یوکرین
  • ملائیشیا جانے والے پاکستانیوں کیلئے خوشخبری
  • تعلقات کو معمول پر لانے کیلئے ترکیہ میں امریکہ و روس کے درمیان مذاکرات
  • ٹرمپ کے دورۂ ریاض کی تیاریوں کیلئے سعودی وزیر خارجہ واشنگٹن پہنچ گئے