مولانا فضل الرحمٰن کا 13 اپریل کو کراچی میں اسرائیل مردہ باد مظاہرے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
مولانا فضل الرحمان---فائل فوٹو
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 13 اپریل کو کراچی میں اسرائیل مردہ باد مظاہرہ ہو گا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ غزہ کے مسلمانوں پر جو بیت رہی ہے یا بیت چکی ہے وہ تاریخ کے صفحات پر سیاہ دھبوں کے سوا کچھ نہیں، اسرائیل نے امن معاہدہ توڑ کر غزہ پر شب خون مارا ہے، وہاں شیر خوار بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں تڑپ رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ نیتن یاہو جنگی مجرم ہے، اسے عالمی عدالتِ انصاف نے گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے، غزہ میں نہ ادویات ہیں، نہ کھانے پینے کی کوئی چیز لیکن مسلمان حکمراں خاموش ہیں، جرم کرنے والے اور اس جرم پر خاموش رہنے والے برابر کے مجرم تصور کیے جائیں گے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عیدالفطر کے بعد تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسلامی دنیا کا حکمراں امریکا اور مغرب کے سامنے جھک رہا ہے، امتِ مسلمہ آج بھی ایک صف میں ہے لیکن حکمراں جذبات کی ترجمانی نہیں کر رہے، گریٹر اسرائیل کی طرف بڑھتے قدموں سے کوئی عرب ملک نہیں بچ سکے گا۔
سربراہ جے یو آئی نے یہ بھی کہا ہے کہ امتِ مسلمہ اپنے ملکوں میں اپنے حکمرانوں پر سیاسی دباؤ بڑھائے، 10 اپریل کو تمام مکاتبِ فکر کا کنونشن منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کنونشن میں مشترکہ حکمتِ عملی اور مؤقف اپنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا ہے کہ مولانا فضل
پڑھیں:
جمیعت اہلحدیث پاکستان کا 18 اپریل کو فلسطین مارچ کرنے کا اعلان
علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان کے صدر ڈاکٹر علامہ ہشام الٰہی ظہیر کی زیرصدارت مرکزی سیکرٹریٹ قرآن و سنہ اسلامک سنٹر لاہور میں "حقوق اہلحدیث و اقصیٰ مارچ" کی تیاریوں کے سلسلے کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں علماء و کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 18 اپریل کو، رائیونڈ روڈ لاہور پر پْرامن مارچ کا انعقاد کیا جائے گا۔ مارچ کا مقصد علماء اہلحدیث کے ساتھ امتیازی سلوک، مساجد پر حملوں اور فلسطینی مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی جیسے اہم ایشوز کو اجاگر کرنا ہے۔ تحریک دعوت توحید، قرآن و سنہ موومنٹ، جماعت غرباء، تنظیم المساجد و مدارس سلفیہ، تحریک طلبہ اہلحدیث نے مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان اور بڑی تعداد میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا۔
علامہ ہشام الٰہی ظہیر نے کہا کہ وطن عزیز میں قیام امن کیلئے مذہبی ہم آہنگی، قومی یکجہتی کو فروغ دیا جائے، پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات اور فرقہ واریت تشدد رویوں کے خاتمے کی اشد ضرورت ہے۔ تمام دینی و مذہبی تحریکوں کے حقوق یکساں ہیں، سب کو ایک دوسرے کے حقوق کی پاسداری کرنی چاہئے۔ جمعیت اہلحدیث پاکستان آئین، قانون اور عدل و انصاف کی بالادستی پر یقین رکھنے والی جماعت ہے، اور ملکی سلامتی و استحکام کیلئے ہمیشہ ریاست کیساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے تمام دینی و سیاسی قائدین سے ملک و ملت کے مفاد میں ٹھوس حکمت عملی اپنانے کی اپیل کی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین قانون، عدل و انصاف کی حکمرانی کے بغیر معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں، آخر میں کہا گیا کہ مارچ کی کامیابی کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں، اور تمام کارکنان کو منظم اور پْرامن انداز میں شرکت کرنے کی ہدایت اور پرزور تاکید کی گئی۔