چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر دریافت WhatsAppFacebookTwitter 0 8 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:
نیشنل ریسورسز لمیٹڈ (این آر ایل) نے چاغی بلوچستان میں تانبے اور سونے کے ذخائر کی دریافت کا اعلان کردیا۔
اس بات کا اعلان این آر ایل کے چیئرمین اور لکی سیمنٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد علی ٹبہ نے پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کی موجودگی میں اپنے خطاب کے دوران کیا۔
واضح رہے کہ این آر ایل 100 فیصد نجی ملکیت کی پاکستانی کمپنی ہے جو فاطمہ فرٹیلائزر، لبرٹی ملز لمیٹڈ اور لکی سیمنٹ کی سبسڈری ہے۔ کمپنی کو اکتوبر 2023 میں ایکسپلوریشن لائسنس دیا گیا تھا۔
محمد علی ٹبہ نے بتایا کہ 500 کلومیٹر پر محیط لائسنس یافتہ علاقہ میں قیمتی معدنیات کے ذخائر کی موجودگی کے امکانات کے تحت گزشتہ 18 ماہ میں 16 ممکنہ ذخائر کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں سے تانگ کور کے مقام پر ایڈوانس ڈرلنگ کا کام شروع کیا جاچکا ہے۔
این آر ایل اب تک 13 ڈائمنڈ ڈرل ہولز (3517 میٹر) مکمل کرچکی ہے، جن میں تمام ڈرل ہولز میں معدنیات کے ذخائر کا پتہ چلتا ہے۔ ابتدائی 6 ڈرل ہولز (1500 میٹر) کے تجزیاتی نتائج سے زمین کی سطح کے قریب مضبوط معدنیاتی زونز کی تصدیق ہوتی ہے۔
ابتدائی ڈرلنگ کے نتیجے میں حاصل ہونے والے نتائج کے مطابق ڈرل ہولز میں تانبا 0.
تانگ کور میں ایڈوانس ڈرلنگ مئی 2025 میں شیڈول ہے جس کے نتیجے میں سال کے آخر تک بین الاقوامی کنسلٹنٹس کے ذریعے NI 43-101 تکنیکی رپورٹ پیش کی جائے گی، جو پہلے ہی سے اس منصوبے کی نگرانی کررہے ہیں۔ اس کے بعد 3 سے 4 سال کی تفصیلی ایکسپلوریشن اور پھر فزیبلٹی اسٹڈیز کی تکمیل ہوگی جبکہ دیگر مقامات پر ایکسپلوریشن کا عمل جاری رہے گا۔
اس کے علاوہ این آر ایل نے ایک معروف معدنی کان سے ملحق لیڈ-زنک ایکسپلوریشن کا لائسنس بھی حاصل کرلیا ہے جہاں ایک بینک ایبل فزیبلٹی اسٹڈی مکمل ہوچکی ہے۔ کمپنی ایک جامع میٹل ویلیو چین اسٹڈی پر بھی کام کرہی ہے تاکہ ڈاون اسٹریم پراسیسنگ کے امکانات کا مکمل جائزہ لیا جاسکے۔
این آر ایل مقامی آبادی کو اہم ترین اسٹیک ہولڈرز سمجھتی ہے اور صاف پانی، تعلیم، صحت، اور مقامی روزگار یا کاروبار کے ذریعے سماجی ترقی کو فعال طور پر سپورٹ فراہم کررہی ہے۔ کمپنی کے مطابق مقامی ملازمتوں کا موجودہ تناسب 90 فیصد سے زائد ہے۔
این آر ایل، حکومتِ بلوچستان اور اسپیشل انوسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ساتھ چاغی بلوچستان میں 100 ملین ڈالر کے ایکسپلوریشن فنڈ کی سپورٹ سے 2 اضافی کاپر گولڈ ایکسپلوریشن لائسنس حاصل کرنے کیلئے سرگرمِ عمل ہے۔ این آر ایل نے نئی لیز پر کام کرنے کیلئے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی (OGDC) کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں، اس کے علاوہ این آر ایل کا مستقبل میں ضرورت کے مطابق قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو اس پراجیکٹ میں شامل کرنے کا ارادہ ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ہم حکومتِ بلوچستان اور ایس آئی ایف سی کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہیں اور کمپنی بلوچستان میں معدنی ترقی کیلئے پُرعزم ہے جس سے ملک کی قیادت میں ایکسپلوریشن کی راہ ہموار ہوگی۔ ہمیں یقین ہے کہ حکومتِ بلوچستان اور ایس آئی ایف سی کے مسلسل تعاون سے مزید ملکی کمپنیاں کان کنی کے شعبے میں شامل ہوں گی جو بلوچستان اور پاکستان کی بہتری اور ترقی کو آگے بڑھائیں گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں 2کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
کراچی(آئی پی ایس )زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران اضافہ ہوا، جس کے بعد مجموعی حجم 15 ارب 75 کروڑ ڈالر 94 لاکھ ڈالر ہوگیا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوگیا ہے۔اعداد وشمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 10 ارب 69 کروڑ 94 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی ہے اور 4 اپریل کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کا حجم بڑھ کر 15 ارب 75 کروڑ 27 لاکھ ڈالر رہا۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس اس وقت 5 ارب 5 کروڑ 33 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔