پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کی وجہ سے بارشوں میں 40 فیصد تک کمی ہو گئی ہے جس کے نتیجے میں دریائے سندھ میں پانی کے بحران نے 100 سالہ ریکارڈ کو توڑ دیا ہے محکمہ آبپاشی کے مطابق سکھر بیراج پر پانی کی کمی 71 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر 65 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے محکمہ آبپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس اپریل کے پہلے ہفتے میں سکھر بیراج پر پانی کی قلت 39 فیصد تھی جو اس سال 71 فیصد تک پہنچ چکی ہے اس کے علاوہ تینوں بیراجوں پر مجموعی طور پر پانی کی کمی 37 فیصد سے بڑھ کر 65 فیصد تک جا پہنچی ہے جس سے نہ صرف زرعی پیداوار متاثر ہو رہی ہے بلکہ پانی کی فراہمی بھی شدید متاثر ہو رہی ہے موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ملک بھر میں پانی کے بحران میں مزید شدت آ گئی ہے جس کا اثر زرعی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی زندگی پر بھی پڑ رہا ہے حکومتی ادارے اور محکمہ آبپاشی اس بحران کے حل کے لیے مختلف اقدامات پر غور کر رہے ہیں تاہم اس صورتحال میں فوری اور موثر اقدامات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پانی کی فیصد تک

پڑھیں:

آئی ایم ایف معاہدے اور معاشی بحران پر پی ٹی آئی کی تنقید حکومتی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے گئے

 مرکزی سیکریٹری اطلاعات تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم نے مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید کی ان کا کہنا تھا کہ جو جماعتیں تحریک انصاف کو آئی ایم ایف معاہدوں کے طعنے دیتی رہی ہیں انہوں نے خود پچھلے تین برسوں میں چار معاہدے کیے شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ ہمیں بار بار معیشت کو بارودی سرنگوں سے تباہ کرنے کے طعنے دیے گئے جبکہ آٹھ فروری کے بعد جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو بار بار کہتے ہیں کہ یہ پی ٹی آئی نہیں بلکہ پی ٹی آئی ایم ایف ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ آئی ایم ایف سے اصل ڈیلز کس نے کیں اور کن شرائط پر کیں وہ ابھی تک قوم کے سامنے نہیں لائی گئیں شیخ وقاص نے سوال اٹھایا کہ اگر پی ڈی ایم کی حکومت نے کوئی عوامی مفاد میں معاہدے ختم کیے ہیں تو قوم کو بتایا جائے کہ وہ کونسی ڈیلز تھیں جو واپس لی گئیں اس موقع پر مشیر خزانہ خیبر پختونخوا مزمل اسلم نے موجودہ معاشی حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب جیب میں پیسے ہوں تو مہنگی چیز بھی سستی محسوس ہوتی ہے لیکن پچھلے دو برسوں میں ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اور مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں منفی گروتھ ہوئی ہے جو مہنگائی کی ایک بڑی وجہ ہے مزمل اسلم نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں صنعت میں ڈبل ڈیجٹ گروتھ دیکھنے میں آئی لیکن بعد میں ہر سال صنعت تنزلی کا شکار رہی انہوں نے انکشاف کیا کہ دو ہزار پچیس تک ملک میں غربت کی شرح بڑھ کر چالیس اعشاریہ پانچ فیصد ہو چکی ہے جو ایک خطرناک حد ہے انہوں نے مزید کہا کہ بانی تحریک انصاف کے دور میں بے روزگاری کی شرح دو اعشاریہ چھ فیصد تھی جو اب چھ فیصد سے تجاوز کر چکی ہے پاکستان کی پچاس فیصد سے زائد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے جا چکی ہے اور لوگ بہتر زندگی کے لیے ملک چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ کیسی معاشی ترقی ہے جس میں لوگ اپنی گاڑیاں بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور روزمرہ ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں تحریک انصاف کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ موجودہ حکومت اپنی معاشی پالیسیوں کا کھلے عام جائزہ لے اور عوام کے سامنے حقائق پیش کرے تاکہ اصل ذمہ داروں کا تعین ہو سکے

متعلقہ مضامین

  • خشک سالی اور غذائی بحران کے خطرات
  • غزہ میں پانی کا بحران سنگین، چند لٹر پانی کے لیے میلوں سفر
  • دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی ریکارڈ
  • غزہ میں پانی کا بحران، صیہونی شیطانی حکمت عملی کا حصہ ہے، ڈاکٹرز ودآوٹ بارڈرز
  • عالمی معاشی ترقی میں ایشیا الکاہل ممالک کا حصہ 60 فیصد، رپورٹ
  • چولستان میں خشک سالی کے اثرات نمودار، پانی کے ذخائر خشک
  • پیپلز پارٹی نے قومی اسمبلی میں دریائے سندھ کے تحفظ سے متعلق قرار داد جمع کرا دی
  • تحریک انصاف نے دریائے سندھ پر چھ نئی نہروں کی مجوزہ تعمیر کے خلاف قرار داد قومی اسمبلی میں جمع کرادی
  • موسمیاتی تبدیلی، چترال میں برف پگھلنے اور بارشوں سے سیلابی صورتحال میں اضافہ
  • آئی ایم ایف معاہدے اور معاشی بحران پر پی ٹی آئی کی تنقید حکومتی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے گئے