کسانوں کا 13 اپریل سے ملک گیر احتجاج کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
فیصل آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اپریل ۔2025 )کسانوں نے گرین پاکستان انیشی ایٹو کے تحت متعارف کرائی جانے والی کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف 13 اپریل کو ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے رپورٹ کے مطابق پاکستان کسان رابطہ کمیٹی، انجمن مزارین پنجاب، ہری جدوجہد کمیٹی، کروفٹر فاﺅنڈیشن اور دیگر متعلقہ کسان راہنماﺅں کے مشترکہ اجلاس میں 13 اپریل بروز اتوار مختلف شہروں اور پبلک سیکٹر فارمز میں ریلیاں اور کنونشنز منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، مظاہروں کے دوران شرکا کارپوریٹ فارمنگ کے خاتمے اور کسانوں کو نسلوں سے کھیتی باڑی کرنے والی ان کی زمینوں سے بے دخلی روکنے کا مطالبہ کیا جائے گا.
(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران جنوبی پنجاب میں متنازعہ نہروں کی تعمیر پر پابندی کا بھی مطالبہ کیا جائے گا، احتجاج کے لیے دیگر مطالبات میں تمام سرکاری زرعی زمینیں کاشتکاروں میں تقسیم، کرائے داروں کو لاکھوں روپے کے بقایاجات کی ادائیگی کے لیے جاری نوٹسز کی واپسی اور جاری کٹائی سیزن کے دوران گندم کی قیمت خرید 4 ہزار روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ شامل ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرنے کا
پڑھیں:
12 اپریل کو شہری سفید پرچم اٹھاکر احتجاج کریں، آفاق احمد
آفاق احمد(فائل فوٹو)مہاجر قومی مومنٹ پاکستان کے چئیرمین آفاق احمد نے کہا کہ 12 اپریل کو شہریوں سے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے، شہری سفید پرچم اٹھا کر احتجاج اور اپنی ناراضگی کا اظہار کریں۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ ہماری اپیل پر تمام قومیتیں ایک دوسرے کے قریب آ رہی ہیں، ہیوی ٹریفک سے جاں بحق افراد میں تمام قومیت کے لوگ شامل ہیں۔
انھوں نے کہا ہماری اپیل سے کراچی کے عوام میں حوصلہ پیدا ہوا، پرچم لے کر نکلیں میں کہیں بھی عوام کو جوائن کر لوں گا، 12 اپریل کو کسی پارٹی کا نہیں کراچی والوں کا شو ہو گا۔
آفاق احمد نے کہا کہ کل نارتھ کراچی میں جو واقعہ ہوا وہ منصوبہ بندی کے تحت ہوا، ڈمپر جلانے کی مذمت کرتے ہیں، ویڈیوز موجود ہیں، گرفتار کرکے بتایا جائے ڈمپرز جلانے والے کون ہیں؟
یہ بھی پڑھیے ڈمپر ایسوسی ایشن کے لیاقت محسود کا 11 گاڑیاں جلائے جانے کا دعویٰ کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار زخمی، مشتعل افراد نے 9 ٹرک جلا دیےانھوں نے کہا اس کا مقصد صرف ایک ہے کہ ہمیں عوامی سرگرمیوں سے روکا جائے، ہم نے ایک قانونی جگہ پر مالک مکان سے معاہدہ کرکے دفتر بنانے کی کوشش کی۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ہم نے تصادم سے بچنے کیلئے 6 اپریل کو ضلع وسطی میں اپنے دفتر کی افتتاحی تقریب ملتوی کی، ہمارا احتجاج ڈمپر مالکان کے خلاف نہیں سندھ حکومت کے خلاف ہے۔